Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 2 - یونیکوڈ

212 - 457
]١٢١١[ (٥٦) ویجوز بطعامھا وکسوتھا عند ابی حنیفة ]١٢١٢[(٥٧) ولیس للمستأجر ان یمنع زوجھا من وطئھا]١٢١٣[ (٥٨) فان حبلت کان لھم ان یفسخوا 

]١٢١١[(٥٦)اور جائز ہے انا کے لئے کھانے کے بدلے اور اس کے کپڑے کے بدلے امام ابو حنیفہ کے نزدیک۔  
تشریح  دودھ پلانے والی عورت کو کھانے اور کپڑے کے بدلے اجرت پر لے تو جائز ہے۔ اس صورت میں اشکال یہ ہے کہ کھانا اور کپڑا متعین چیز نہیں ہے ۔کھانا کبھی کم ہوگا کبھی زیادہ تو اجرت مجہول ہو گئی اس لئے کھانے اور کپڑے کے بدلے اجرت لینا صحیح نہیں ہونا چاہئے۔  
وجہ  (١) یہاں طے ہونے میں کمی بیشی ہے اس لئے معاشرے کا بالمعروف طریقہ رائج ہوگا کہ معاشرے میں جو معروف ہے وہی کھانا کپڑا دینا ہوگا۔اور پہلے گزر چکا ہے کہ تھوڑی بہت جہالت کے وقت بالمعروف طریقہ رائج ہوتا ہے۔اور تعامل ناس کی وجہ سے جائز قرار دے دیتے ہیں (٢) دیہات میں درہم و دنانیر کی کمی ہوتی ہے اس لئے وہاں کھانے اور کپڑے ہی کا رواج ہوتا ہے اس لئے اسی پر فیصلہ کیا جائے گا (٣) حدیث میں ہے کہ حضرت ابو ہریرہ کھانے اور کپڑے پر بکری چرایا کرتے تھے۔سمعت ابا ھریرة یقول نشأت یتیما وھاجرت مسکینا وکنت اجیرا لابنة غزوان بطعام بطنی وعقبة رجلی (الف) (ابن ماجہ شریف، باب اجارة الاجیر علی طعام بطنہ ص ٣٥٠ نمبر ٢٤٤٥) دوسری حدیث میں ہے۔ان موسی علیہ السلام اجر نفسہ ثمانی سنین او عشرا علی عفة فرجہ وطعام بطنہ (ب) (ابن ماجہ شریف ، باب اجارة الاجیر علی طعام بطنہ ص ٣٥٠ نمبر ٢٤٤٤) اس حدیث میں ہے کہ کھانے پر اپنے آپ کو اجرت پر رکھا۔جس سے معلوم ہوا کہ دودھ پلانے والی عورت کو کھانے اور کپڑے پر اجرت پر رکھ سکتا ہے۔  
فائدة  صاحبین فرماتے ہیں کہ اجرت مجہول ہے اس لئے جائز نہیں۔ہاں! اجرت میں درہم مقرر کرے اور درہم کے بدلے کھانا اور کپڑا دے تو جائز ہو جائے گی۔یا کپڑے اور کھانے کی جنس ،نوع اور مقدار متعین کردے تو اجرت معلوم ہونے کی وجہ سے جائز ہوگی۔  
لغت  کسوة  :  کپڑا۔
]١٢١٢[(٥٧) اور مستاجر کے لئے جائز نہیں ہے کہ اس کے شوہر کو وطی سے روکے۔  
وجہ  وطی کرنا شوہر کا حق ہے اور فطری حق ہے اس لئے صرف اس لئے کہ عورت کو حمل ٹھہر جائے گا تو دودھ خراب ہوگا اس لئے شوہر کو دودھ پلانے والی عورت کے ساتھ وطی کرنے سے روکے اس کی گنجائش نہیں ہے۔
]١٢١٣[(٥٨)پس اگر انا حاملہ ہو گئی تو مستاجر کے لئے جائز ہے کہ اجارہ فسخ کردے اگر بچے پر انا کے دودھ سے خوف ہو۔  
تشریح  اگر دودھ پلانے والی عورت حاملہ ہو گئی اور اجیر کو خوف ہو گیا کہ بچہ یہ دودھ پیئے گا تو اس کی صحت خراب ہوگی تو اس کو حق ہے کہ اجارہ توڑدے اور کسی دوسری انا کا انتظام کرے۔
 وجہ  نفع وصول کرنے میں خامی ہو تو اجارہ توڑ سکتا ہے۔اثر میں ہے کہ نفع حاصل کرنے میں پریشانی ہوتی ہو تو زمین اجرت پر رکھنے سے منع 

حاشیہ  :  (الف) حضرت ابو ہریرہ فرماتے ہیں کہ میں یتیم ہونے کی حالت میں پرورش پایا اور مسکین ہجرت کی اور ابن غزوان کا پیٹ بھر کر کھانے کے بدلے اجیر تھا (ب) حضرت موسی علیہ السلام نے اپنے آپ کو آٹھ سال یا دس سال اجرت پر رکھا شرمگاہ کی پاکدامنی اور پیٹ بھر کھانے کے بدلے۔

Flag Counter