Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 2 - یونیکوڈ

208 - 457
]١٢٠٥[ (٥٠) ویجوز اخذ اجرة الحمام والحجام]١٢٠٦[(٥١) ولا یجوز اخذ اجرة 

]١٢٠٥[(٥٠)جائز ہے حمام اور پچھنا لگانے کی اجرت لینا۔  
تشریح  یورپ میں حمام یعنی مخصوص قسم کا غسل خانہ اور سویمنگ پول ہوتا ہے ۔جس میں کچھ لوگ ننگے نہاتے ہیں لیکن اجرت متعین ہے اور پردہ کے ساتھ نہانا ممکن ہے اس لئے اس کی اجرت لینا جائز ہے۔  
وجہ  (١) چونکہ بدن ڈھانک کر نہانا ممکن ہے اس لئے نہانے کی اجرت دینا بھی جائز ہوگا(٢) حدیث میں ہے عن عبد اللہ بن عمر قال قال رسول اللہ تفتح لکم ارض الاعاجم وستجدون فیھا بیوتا یقال لھا الحمامات فلا یدخلنھا الرجال الا بالازار وامنعوھا النساء یدخلھا الا مریضة او نفساء (الف) (ابو داؤد شریف ، باب الدخول فی الحمام ص ٢٠٠ نمبر ٤٠١١ ترمذی شریف ، باب ماجاء فی دخول الحمام ج ثانی ص ١٠٧ نمبر ٢٨٠١ ابن ماجہ شریف ، باب دخول الحمام ص ٥٣٦ نمبر ٣٧٤٨) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مرد لنگی پہن کر حمام میں داخل ہو سکتے ہیں،تو پھر اجرت لینے اور دینے کی گنجائش بھی ہوگی۔
اور پچھنا لگانے کی اجرت لے سکتا ہے اس کے لئے یہ حدیث موجود ہے۔عن ابن عباس قال احتجم النبی ۖ واعطی الحجام اجرہ (ب) (بخاری شریف، باب خراج الحجام ص ٣٠٤ نمبر ٢٢٧٨ مسلم شریف ، باب حل اجرة الحجام ص ٢٢ نمبر ١٢٠٢) اس حدیث میں ہے کہ حضورۖ نے خود پچھنا لگوایا اور اس کی اجرت بھی دی اس لئے پچھنے کی اجرت لینا اور دینا جائز ہے۔  
نوٹ  البتہ چونکہ اس سے خون منہ میں جاتا ہے اس لئے یہ کام اتنا اچھا نہیںہے۔اس لئے بعض حدیث میں آپۖ نے منع فرمایا ہے۔حدیث یوں ہے۔عن رافع بن خدیج ان رسول اللہ ۖ قال کسب الحجام خبیث (ابو داؤد شریف ، باب کسب الحجام ص نمبر ٣٤٢١)
]١٢٠٦[(٥١) اور نہیں جائز ہے نر کو مادہ پر کودانے کی اجرت لینا۔  
تشریح  سانڈ کو مادہ سے جفتی کروانے کی اجرت لینا جائز نہیں ہے۔  
وجہ  حدیث میں اس کی اجرت لینے سے منع فرمایا ہے۔عن ابن عمر قال نھی النبی ۖ عن عسب الفحل (ج)(بخاری شریف، باب عسب الفحل ص ٣٠٥ نمبر ٢٢٨٤ مسلم شریف ، باب تحریم بیع فضل الماء ...وتحریم بیع ضراب الفحل ص ٨١ نمبر ١٥٦٥ ابو داؤد شریف، باب فی عسب الفحل ص ١٣٠ نمبر ٣٤٢٩) اس حدیث میں جفتی کرانے کی اجرت لینے سے منع فرمایا ہے (٢) جفتی سے حمل ٹھہرے گا یا نہیں کوئی یقینی نہیں ہے ۔اس لئے نفع ہونا کوئی یقینی نہیں ہوا اس لئے بھی نفع مجہول رہا اس لئے بھی اجرت لینا جائز نہین (٣) جفتی کی اجرت معاشرے کے اعتبار سے بھی نا پسندیدہ ہے۔  
نوٹ  اونٹ والے کو عزت و احترام کے لئے کچھ دیدے تو اس کی گنجائش ہے ۔حدیث میں ہے  عن انس بن مالک ان رجلا من 

حاشیہ  :  (الف) آپۖ نے فرمایا تمہارے لئے عجمیوں کی زمین فتح ہوگی اور تم اس میں گھر پاؤگے جن کو حمام کہتے ہیں ۔مرد ان میں نہ داخل ہوں مگر ازار کے ساتھ ۔اور عورتوں کو ان میں داخل ہونے سے روکومگر کوئی مریض نفاس والی ہو تو علاج کے لئے داخل ہو سکتی ہے (ب) آپۖ نے پچھنا لگوایا اور پچھنا لگانے والے کو اس کی اجرت دی(ج) حضورۖنے سانڈ کودانے کی اجرت سے منع فرمایا۔

Flag Counter