Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 2 - یونیکوڈ

195 - 457
وقالا رحمھما اللہ تعالی یضمنہ]١١٨٠[ (٢٥) وما تلف بعملہ کتخریق الثوب من دقہ وزلق الحمال وانقطاع الحبل الذی یشد بہ المکاری الحمل وغرق السفینة من مدھا مضمون۔
 
وجہ  اس کے ہاتھ میں جو کام کرنے کے لئے دیا ہے وہ بشرط سلامت دیا ہے اور اس نے اس کو برباد کر دیا اس لئے اس کا ضامن ہوگا (٢) اثر میں ہے کہ کئی صحابی اور تابعی اجیر مشترک کو ضامن بناتے تھے۔عن علی انہ کان یضمن الصباغ والصائغ وقال لا یصلح للناس الا ذاک (الف) (سنن للبیھقی ، باب ماجاء فی تضمین الاجراء ،ج سادس ،ص ٢٠٢،نمبر١١٦٦٦ مصنف عبد الرزاق ، باب ضمان الاجیر الذی یعمل بیدہ ،ج ثامن، ص ٢١٧ نمبر ١٤٩٤٨ مصنف ابن ابی شیبة ٥٤ فی الاجیر یضمن ام لاَ ،ج رابع ،ص ٣١٥،نمبر٢٠٤٧٨ ) اس اثر سے ثابت ہوا کہ اجیر مشترک کے ہاتھ میں چیز ہلاک ہو جائے یو ضامن ہوگا۔  
اصول  اجیر مشترک کے ہاتھ میں چیز بطور ضمانت ہے۔  
لغت   الصباغ  :  رنگریز،کپڑا رنگنے والا۔  القصار  :  کپڑا دھونے والا، دھوبی۔
]١١٨٠[(٢٥)اور جو تلف ہوا اجیر کے عمل سے جیسے کوٹنے کی وجہ سے کپڑے کا پھٹ جانا اور مزدور کا پھسل جانا اور اس رسی کا ٹوٹ جانا جس سے کرایہ پر دینے والاوجھ باندھتا ہے اور رسی کے کھینچنے کی وجہ سے کشتی کا ڈوب جانا یہ سب مضمون ہیں ۔
 تشریح  جو کام ہاتھ سے کئے جاتے ہوں اس میں نقصان ہو جائے تو اجیر پر اس کا ضمان لازم ہے۔مثلا کپڑا دھونے کے لئے دیا ۔دھوبی نے اس کو ایسا کوٹا کہ پھٹ گیا تو دھوبی پر اس کا ضمان لازم ہوگا۔یا مزدور پھسل گیا جس کی وجہ سے سر پر کا بوجھ نیچے گر گیا اور سامان ٹوٹ گیا تو مزدور پر اس کا ضمان لازم ہوگا۔یا جس رسی سے بوجھ باندھتے ہیں وہ ٹوٹ گئی جس کی وجہ سے سامان نیچے گر گیا اور ٹوٹ گیا تو اس کا ضمان لازم ہوگا۔یا کشتی کو اچانک کھینچا جس کی وجہ سے کشتی ڈوب گئی اور سامان خراب ہوا تو کشتی والے پر سامان کا ضمان لازم ہوگا ۔
 وجہ  اجیر کو یہ سب کرنے کا حق تو تھا لیکن اس شرط کے ساتھ کہ سامان سلامت رہے۔لیکن اس نے اس انداز سے کام کیا کہ سامان کو نقصان پہنچا اس لئے اس کو ضمان دینا ہوگا۔یہ مسئلہ امام صاحبین کے مسلک پر ہے (٢) اثر اوپر گزر گیا ہے کہ حضرت علی اجیر مشترک پر ضمان لازم کرتے تھے (٣) ان عمر بن الخطاب ضمن الصباغ الذی یعمل بیدہ (ب) (مصنف عبد الرزاق ، باب ضمان الاجیر الذی یعمل بیدہ ج ثامن ص ٢١٧ نمبر ١٤٩٤٩) اس اثر میں ہے کہ حضرت عمر  رضی اللہ تعالی عنہ بھی رنگریز جو ہاتھ سے کام کرتے ہیں ان پر نقصان کی وجہ سے ضمان لازم کرتے تھے۔اس لئے ان لوگوں پر ضمان لازم ہوگا ۔
 اصول  اجیر مشترک پر نقصان کی وجہ سے ضمان لازم ہوگا۔  
لغت  تخریق  :  کپڑے کا پھٹنا۔  دق  :  کوٹنا۔  زلق  :  پھسلنا۔  الحمال  :  بوجھ اٹھانے والا۔  المکاری  :  کرایہ دار۔  مد  :  کھینچنا۔

حاشیہ  :  (الف) حضرت علی ضمان لازم کرتے تھے رنگریز پر اور لوہار پر اور فرماتے تھے کہ لوگوں کے لئے اچھا نہیں ہے مگر یہ(ب) حضرت عمر ضامن بناتے تھے رنگریز کو جو ہاتھ سے کام کرتے ہیں۔

Flag Counter