Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 2 - یونیکوڈ

186 - 457
]١١٦٤[ (٩) ولا یصح العقد حتی یسمی ما یزرع فیھا او یقول علی ان یزرع فیھا ما شائ]١١٦٥[ (١٠) ویجوز ان یستأجر الساحة لیبنی فیھا او یغرس فیھا نخلا او شجرا۔ 

تشریح  زمین کو کھیتی کرنے کے لئے اجرت پر لینا جائز ہے۔ اور پانی پلانے کی جو باری ہوتی ہے یا کھیت تک آنے کا جو راستہ ہوتا ہے وہ بھی خود بخود مل جائیںگے چاہے کھیت اجرت پر لیتے وقت ان کی شرط نہ لگائی ہو۔  
وجہ  کھیت کو اجرت پر لینے کے بارے میں وہی حدیث ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ اس کو کرایہ پر لینا جائز نہیں ہے ۔لیکن خود راوی نے بیان کردیا ہے کہ وہ استحباب کے طور پر تھا تاکہ کھیت والا زائد کھیت کو اپنے بھائیوں کو مفت کھیتی کرنے دیدے۔لیکن اگر کرایہ پر دینا چاہے تو دے سکتا ہے جائز ہے(٢) حدیث میں ہے۔اخبرنی یعنی ابن عباس ان النبی ۖ لم ینہ عنہ ولکن قال ان یمنح احدکم اخاہ خیر لہ من ان یأخذ علیہ خرجا معلوما (الف) (بخاری شریف ، باب،ص٣١٣ نمبر ٢٣٣٠ مسلم شریف ،باب الارض تمسخ ج ثانی ص ١٤ نمبر ١٥٥٠)اس حدیث سے معلوم ہوا کہ کھیت مفت دے تو زیادہ بہتر ہے لیکن کرایہ پر دے تو بھی جائز ہے (٣)حدیث میں ہے   عن ابن عمر قال عامل النبی ۖ خیبر بشطر ما یخرج منھا من ثمر او زرع (ب) ( بخاری شریف ، باب اذا لم یشترط السنین فی المزارعة ص ٣١٣ نمبر ٢٣٢٩  مسلم شریف ، باب المساقات والمعاملة بجزء من الثمر والزرع ص ١٤ نمبر ١٥٥١) اس حدیث میں ہے کہ آپۖ نے اہل خیبر کو زمین کاشت کرنے کے لئے دی اور جو غلہ نکلے اس میں سے کچھ اجیر کو دیا جائے ،جس سے معلوم ہوا کہ کھیت اجرت پر دینا جائز ہے۔
کھیتی کرنے کے لئے کھیت پر جانے کے راستے کی ضرورت ہوتی ہے۔اسی طرح پانی پلانے کی ضرورت ہوتی ہے۔یہ چیزیں بنیادی ہیں اس لئے بغیر شرط لگائے بھی یہ چیزیں اجارہ میں داخل ہوںگی۔  
اصول  کھیتی کی بنیادی چیزیں اجرت میں داخل ہوںگی۔  
لغت  الشرب  :  پانی پلانا، پانی پلانے کی باری۔
]١١٦٤[(٩)اور نہیں صحیح ہے عقد یہاں تک کہ متعین کرے کہ کیا اس میں بوئے گا یا کہے کہ جو چاہو اس میں بوؤ۔  
تشریح  زمین کرایہ پر لیتے وقت یہ بھی طے کرنا ہوگا کہ کیا چیز اس میں بوئے گا تاکہ بعد میں جھگڑا نہ ہو ۔یا کھیت والا یہ کہہ دے جو چیزیں چاہیں آپ اس میں بوئیں تو کچھ بھی بو سکتا ہے۔  
وجہ  بعض غلے کے بونے سے زمین خراب ہوتی ہے اور بعض غلے کے بونے سے زمین اچھی ہوجاتی ہے۔اس لئے اجرت پر لیتے وقت یہ طے کرنا ہوگاکہ کون سا غلہ اس میں بوئے گا۔یا پھر کھیت والا یہ کہہ دے کہ جو غلہ چاہو بوؤ ۔پھر عقد اجارہ درست ہوگا۔
]١١٦٥[(١٠) جائز ہے خالی زمین کو اجرت پر لینا تاکہ اس کے اندر عمارت بنائے یا اس میں کھجور کا درخت یا کوئی درخت بوئے۔
 وجہ  جب کاشتکاری کے لئے تین چار ماہ کے لئے زمین اجرت پر لے سکتا ہے تو کئی سالوں کے لئے بھی لے سکتا ہے تاکہ اس میں عمارت تعمیر 

حاشیہ  :  (الف) ابن عباس نے فرمایا کہ حضورۖ نے زمین کو کرایہ پر دینے سے روکا نہیں ہے۔لیکن فرمایا کہ تم میں سے کوئی اپنے بھائی کو زمین عطیہ دیدے تو یہ زیادہ بہتر ہے کہ اس سے معلوم کرایہ لے(ب) حضورۖ نے کام کرنے کے لئے دیا اہل خیبر کو آدھے حصے پر جو نکلے زمین میں سے پھل اور کھیتی۔

Flag Counter