Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 2 - یونیکوڈ

170 - 457
]١١٣٤[ (٣٥)وان قال لہ علی الف من ثمن عبد ولم یعینہ لزمہ الالف فی قول ابی حنیفة رحمہ اللہ تعالی]١١٣٥[ (٣٦) ولو قال لہ علی الف درھم من ثمن خمر او خنزیر لزمہ الالف ولم یقبل تفسیرہ ]١١٣٦[(٣٧) وان قال لہ علی الف من ثمن متاع و ھی زیوف فقال المقر لہ جیاد لزمہ الجیاد فی قول ابی حنیفة رحمہ اللہ تعالی وقال ابو 

]١١٣٤[(٣٥)اور اگر کہا فلاں کے مجھ پر ہزار ہے غلام کی قیمت اور اس کو متعین نہیں کیا تو لازم ہوںگے اس کو ہزار امام ابو حنیفہ کے نزدیک  تشریح  زید نے اقرار کیا کہ عمر کے مجھ پر ہزار درہم ہیں اور وہ غلام کی قیمت ہے ۔لیکن کوئی متعین غلام نہیں ہے تو غلام کو سپرد کئے بغیر زید پر ہزار درہم لازم ہوںگے۔  
وجہ  چونکہ غلام متعین نہیں ہے اس لئے بیع نہیں ہوئی۔اس لئے غلام سپرد کرنا لازم نہیں ہے۔اور زید اقرار کر چکا ہے کہ مجھ پر ہزار درہم ہیں اس لئے بغیر غلام سپرد کئے ہوئے بھی زید پر ہزار درہم لازم ہوںگے۔اور غلام کے بدلے کی قید ہزار درہم کے اقرار سے رجوع شمار کیا جائے گا۔  فائدہ  امام صاحبین فرماتے ہیں کہ اس صورت میں بھی غلام کی سپردگی کی شرط پر زید پر ہزار درہم لازم ہوںگے۔
]١١٣٥[(٣٦)اور اگر کہا فلاں کے مجھ پر ہزار درہم ہیں شراب کی قیمت یا سور کی قیمت تو اس کو ہزار لازم ہوںگے اور مقر کی تفسیر قبول نہیں کی جائے گی۔  
وجہ  ایک مسلمان شراب یا سور نہیں بیچتا اور نہ خریدتا ہے۔اس لئے شراب اور سور کی بیع ہی نہیں ہوتی اس لئے یہ کہنا کہ شراب اور سور کی قیمت اپنے اقرار سے رجوع کرنا ہے۔اور پہلے گزر چکا ہے کہ اقرار وجوب کے لئے ہوتا ہے ۔اس سے رجوع نہیں کرنے دیا جائے گا۔اس لئے مقر پر ہزار لازم ہوںگے۔یہ مسئلہ اس اصول پر متفرع ہے کہ جہاں بیع نہیں ہو سکتی وہاں کہنا کہ مبیع کی قیمت ہے اپنے اقرار سے رجو ع کرنا ہے۔اس لئے اول اقرار لازم ہوگا۔
]١١٣٦[(٣٧) اگر کہا فلاں کے مجھ پر ہزار ہیں سامان کی قیمت اور وہ کھوٹے ہیں ۔پس مقر لہ نے کہا وہ کھرے ہیں۔پس مقر کو کھرے لازم ہوںگے امام ابو حنیفہ کے قول میں ۔اور امام ابو یوسف اور امام محمد نے فرمایا اگر یہ متصلا کہا تو تصدیق کی جائے گی اور منفصلا کہا تو تصدیق نہیں کی جائے گی ۔
 تشریح  مثلازید نے کہا کہ عمر کا مجھ پر ہزار درہم ہیں سامان کی قیمت لیکن وہ ہزار درہم کھوٹے ہیں کھرے نہیں ہیں۔اور عمر مقر لہ کہتا ہے کہ وہ کھرے ہیں۔ اور عمر کے پاس اس پر کوئی بینہ نہیں ہے ۔پس امام ابو حنیفہ کے نزدیک ہزار درہم کھرے ہی لازم ہوںگے ۔
 وجہ  عموما بیع میں سامان کی قیمت کھرے ہی لازم ہوتے ہیں۔ اس لئے زید کا یہ کہنا کہ وہ کھوٹے تھے اپنے اقرار سے رجوع کرنا ہے۔ اس لئے عمر کے پاس بینہ نہ ہونے کے باوجود کھرے ہی لازم ہوںگے۔  
فائدہ  صاحبین فرماتے ہیں کہ سامان کی قیمت دونوں طرح ہوتی ہیں،کھرے درہم بھی اور کھوٹے درہم بھی۔اس لئے اول اقرار عام ہے اور 

Flag Counter