Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 2 - یونیکوڈ

169 - 457
]١١٣٢[ (٣٣) واذا قال لہ علی من درھم الی عشرة لزمہ تسعة عند ابی حنیفة رحمہ اللہ تعالی یلزمہ الا بتداء وما بعدہ و یسقط الغایة وقالا رحمھما اللہ تعالی یلزمہ العشرة کلھا]١١٣٣[ (٣٤) وان قال لہ علی الف درھم من ثمن عبد اشتریتہ منہ ولم اقبضہ فان ذکر عبدا بعینہ قیل للمقر لہ ان شئت فسلم العبد وخذ الالف والا فلا شیء لک علیہ 

کر دس لازم ہوںگے۔
]١١٣٢[(٣٣) اور اگر کہا فلاں کا مجھ پر ایک درہم سے دس تک ہیں تو امام ابو حنیفہ کے نزدیک مقر پر نو لازم ہوںگے۔اس کو لازم ہوںگے ابتدا کی اور جو اس کے بعد ہیں اور غایت ساقط ہوگی ۔اور صاحبین نے فرمایا لازم ہوںگے اس کو دس۔  
تشریح  اگر کسی نے کہا کے فلاں کا مجھ پر ایک سے دس تک درہم ہیں تو امام ابو حنیفہ کے نزدیک نو درہم لازم ہوںگے دس لازم نہیں ہوںگے۔  وجہ  وہ فرماتے ہیں کہ تعداد میں ابتدا شامل ہوتی ہے۔درمیان والے عدد شامل ہوتے ہیں لیکن آخری جو غایت ہو وہ شامل نہیں ہوتی اس لئے موجودہ عبارت میں دس آخری غایت ہے اس لئے وہ شامل نہیں ہوگی۔اس لئے نو ہی باقی رہے۔لہذا نو لازم ہوںگے۔جیسے لوگ کہتے ہیں کہ میری عمر پچاس سے ساٹھ تک ہے تو ساٹھ شامل نہیں ہوتا ہے۔ اور زیادہ سے زیادہ اس کی عمر انسٹھ مانی جاتی ہے۔ اسی طرح یہاں غایت دس شامل نہیں ہوگااور نو لازم ہوںگے۔صاحبین فرماتے ہیں کہ یہاں ابتدا اور غایت دونوں شامل ہوںگے۔اس لئے پورے دس لازم ہوںگے۔  
اصول  صاحبین کے نزدیک عدد میں ابتدا اور غایت دونوں شامل ہوتے ہیں ۔امام ابو حنیفہ کے نزدیک غایت شامل نہیں ہوتی۔
]١١٣٣[(٣٤)اگر کہا فلاں کے مجھ پر ہزار درہم ہیں غلام کے ثمن کے بدلے جس کو میں نے اس سے خریدا ہے اور اس کو قبضہ نہیں کیا ہے۔پس اگر متعین غلام کا ذکر کیا تو مقر لہ سے کہا جائے گا اگر چاہو تو غلام سپرد کرو اور ہزار لو ورنہ تو تمہارا اس پر کچھ نہیں ہے۔  
تشریح  مثلازید کہتا ہے کہ عمر کے مجھ پر ہزار درہم ہیں لیکن وہ متعین غلام کی وجہ سے ہے جس کو میں نے عمر سے خریدا تھا اور ابھی تک میں نے غلام پر قبضہ نہیں کیا ہے ۔اس صورت میں عمر مقر لہ سے کہا جائے گا کہ غلام زید کو دو تو ہزار درہم ملیں گے اور اگر غلام نہیں دوگے تو ہزار درہم نہیں ملیںگے۔  
وجہ  ہزار درہم کا اقرار ہے لیکن غلام کی قیمت کی وجہ سے ہے اور غلام پر ابھی قبضہ نہیں کیا ہے اس لئے غلام دے گا تو ہزار ملیں گے۔ یہ مسئلہ اس اصول پر متفرع ہے کہ اقرار کسی شرط کے ساتھ ہے تو شرط پوری کرنے پر اقرار کا اجراء ہوگا۔ یہاں غلام کے بدلے میں ہزار ہے اس لئے غلام دے گا تو ہزار لینے کا حقدار ہوگاورنہ نہیں۔  
نوٹ  غلام متعین ہے اس لئے متعین غلام کی بیع ہوئی ۔اس لئے یوں نہیں کہا جائے گا کہ پہلے اقرار کرکے اس سے رجوع کر رہا ہے۔  
اصول  کسی شرط کے ساتھ اقارار ہوتو شرط پوری کرنے پر اقرار کا اجراء ہوگا۔ 

Flag Counter