Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 2 - یونیکوڈ

168 - 457
]١١٢٨[ (٢٩) ومن اقر بغصب ثوب و جاء بثوب معیب فالقول قولہ فیہ مع یمینہ]١١٢٩[ (٣٠) وکذلک لو اقر بدراھم وقال ھی زیوف]١١٣٠[ (٣١) وان قال لہ علی خمسة فی خمسة یرید بی الضرب والحساب لزمہ خمسة واحدة ]١١٣١[ (٣٢) وان قال اردت خمسة مع خمسة لزمہ عشرة۔

]١١٢٨[(٢٩)کسی نے کپڑا غصب کرنے کا اقرار کیا پھر ایک عیب دار کپڑا لیکر آیا تو اس میں مقر کی بات مانی جائے گی قسم کے ساتھ۔  
تشریح  ایک آدمی نے اقرار کیا کہ میں نے کپڑا غصب کیا ہے۔بعد میں ایک عیب دار کپڑا لیکر آیا کہ یہ کپڑا غصب کیا ہے اور مقر لہ کے پاس اس کے خلاف کوئی بینہ نہیں ہے تو قسم کے ساتھ مقر کی بات مان لی جائے گی اور وہی عیب دار کپڑا قبول کر لیا جائے گا۔  
وجہ  لفظ کپڑا عام ہے،عیب دار اور صحیح دونوں کو شامل ہے۔ اس لئے عیب دار کے اقرار سے انکار نہیں ہوا اور مقر لہ کے پاس اس کے خلاف کوئی بینہ نہیں ہے اس لئے اس کی بات مان لی جائے گی۔البتہ چونکہ منکر ہے اس لئے قسم کے ساتھ بات مانی جائے گی۔پہلے حدیث میں گزر چکا ہے کہ منکر کی بات قسم کے ساتھ مانی جاتی ہے۔
]١١٢٩[(٣٠)ایسے ہی اقرار کیا درہم کا اور کہا کہ وہ کھوٹے ہیں۔  
تشریح  اقرار کیا کہ فلاں کے مجھ پر بیس درہم ہیں اور بعد میں کہا کہ وہ کھو ٹے ہیں تو قسم کے ساتھ اس کی بات مان لی جائے گی ۔
 وجہ  درہم دونوں قسم کے ہوتے ہیں،کھرے بھی اور کھوٹے بھی ،اس لئے کھوٹے درہموں کا لانا پہلے اقرار سے رجوع نہیں ہے۔اس لئے قسم کے ساتھ بات مان لی جائے گی ۔
 لغت  زیوف  :  کھوٹے۔
]١١٣٠[(٣١) اور اگر کہا فلاں کے مجھ پر پانچ ہیں پانچ میں اور اس سے ضرب اور حساب کا ارادہ کیا تو صرف پانچ لازم ہوںگے۔  
تشریح  پانچ پانچ میں ہیں کے تین مطلب ہیں اور تین حکم ہیں۔ ایک مطلب تو یہ ہے کہ پانچ کو پانچ میں ضرب دیا جائے اور یہی مراد لی جائے تو پچیس لازم ہوںگے۔کیونکہ پانچ کو پانچ سے ضرب دینے سے پچیس ہوتے ہیں۔ حسن بن زیاد کا یہی قول ہے۔دوسرا مطلب یہ ہے کہ پانچ پانچ کے ساتھ اور فی کو مع کے معنی میں لیا جائے تو دس لازم ہوںگے۔کیونکہ پانچ پانچ کے ساتھ ہو جائے تو دس بنتے ہیں۔اور تیسرا مطلب یہ ہے کہ پانچ کو پانچ میں ضرب دے کر اس کے اجزاء اور ٹکڑے بڑھائے جائیں ۔ اس صورت میں عدد تو پانچ ہی رہیںگے البتہ ان کے اجزاء پچیس ہو جائیںگے۔یہ مطلب لیا جائے تو صرف پانچ ہی لازم ہوںگے۔کیونکہ ضرب دینے سے اجزاء اگرچہ بڑھ گئے لیکن عدد پانچ ہی رہے۔ مصنف نے یہی مطلب لیا ہے اور پانچ ہی لازم کئے ہیں۔
]١١٣١[(٣٢)اور اگر کہا پانچ پانچ کے ساتھ کا ارادہ کیا ہے تو مقر کو دس لازم ہوںگے۔  
تشریح  مقر نے کہا مجھ پر فلاں کا پانچ پانچ میں ہے اور اس سے نیت کی جمع کی اور فی کو مع کے معنی میں لیا اور ترجمہ کیا پانچ پانچ کے ساتھ تو مل 

Flag Counter