Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 2 - یونیکوڈ

154 - 457
بان لہ مالا]١٠٩٢[ا (٤١) ویحبسہ الحاکم شھرین او ثلثة اشھر سأل عن حالہ فان لم ینکشف لہ مال خلی سبیلہ]١٠٩٣[ (٤٢) وکذلک اذا قام البینة علی انہ لا مال لہ۔ 

وجہ  کیونکہ عقد کے ذریعہ یا قرض کے بدلے اس کے ہاتھ میں کوئی مال نہیں آیا اس لئے اس کے ہاتھ میں مال ہونے کی کوئی ظاہری دلیل نہیں ہے ۔اس لئے حاکم اس کو قید نہیں کرے گا۔جب تک کہ بینہ نہ پیش ہو جائے کہ اس کے پاس مال ہے۔  
لغت  ارش  :  تاوان۔
]١٠٩٢[(٤١)حاکم اس کو قید کرے گا دو مہینے یا تین مہینے تک اور اس کے حالات کے بارے میں پوچھے گا۔پس اگر مال ظاہر نہ ہو تو اس کو رہا کر دے گا۔  
تشریح  حاکم مفلس کو دو ماہ یا تین ماہ تک قید کرے گا۔اور اس درمیان اس کے حالا ت معلوم کرتے رہیںگے۔پس اگر پتہ چل جائے کہ اس کے پاس واقعی مال نہیں ہے تو اس کو قید سے رہا کر دیںگے۔  
وجہ  قید کرنا اس لئے تھا کہ اس کے مال کی تحقیق کی جائے سزا دینے کے لئے نہیں تھا۔اب تحقیق ہو گئی کہ مال نہیں ہے تو اس کو چھوڑ دے تا کہ اس کے کھانے پینے کا بوجھ امت پر نہ پڑے (٢)حدیث میں ہے کہ مال نہ ہونے پر مدیون کو رہا کر دیا ۔عن ابی سعید الخدری قال اصیب رجل فی عھد رسول اللہ ۖ فی ثمار ابتاعھا فکثر دینہ فقال رسول اللہ تصدقوا علیہ فتصدق الناس علیہ فلم یبلغ ذلک وفاء دینہ فقال رسول اللہ لغرمائہ خذوا ما وجدتم و لیس لکم الاذلک (الف) (مسلم شریف ، باب استحباب الوضع من الدین ص ١٦ نمبر ١٥٥٦ کتاب المساقات والمزارعة) اس حدیث میں ہے کہ دین ادا کرنے کے بعد مال ختم ہو گیا تو آپ ۖنے فرمایا کہ تمہارے لئے اس کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ اب اس کو رہا کردو۔  
نوٹ  دو ماہ اور تین ماہ کی قید تحقیق حال کے لئے ہے ۔اگر اس سے کم میں بھی تحقیق ہوگئی کہ اس کے پاس واقعی مال نہیں ہے تو رہا کر دیا جائے گا۔  
لغت  خلی سبیلہ  :  اس کا راستہ چھوڑ دیا جائے گا،رہا کر دیا جائے گا۔
]١٠٩٣[(٤٢) ایسے ہی اگر قائم کر دیا بینہ اس بات پر کہ اس کے پاس مال نہیں ہے۔  
تشریح  دوماہ سے پہلے ہی مفلس نے شہادت قائم کردی کہ اس کے پاس مال نہیںہے تو اس کو رہا کر دیا جائے گا۔  
وجہ  قید کرنے کا مقصد مال کی تحقیق تھی اور بینہ پیش کرکے ثابت کر دیا کہ اس کے پاس مال نہیں ہے اس لئے اس کو دو ماہ سے پہلے بھی رہا کر دیا جائے گا۔

حاشیہ  :  (الف)ایک آدمی کو حضورۖ کے زمانے میں پھل میں بیماری لگ گئی جس کو اس نے خریدا تھا۔پس اس پر دین بہت ہو گیا تو آپۖ نے قرضخواہوں سے فرمایا جو تم لوگوں نے پایا وہ لے لو اس کے علاوہ تمہارے لئے کچھ نہیں ہے۔

Flag Counter