Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 2 - یونیکوڈ

146 - 457
حتی یؤنس منہ الرشد ولا یجوز تصرفہ فیہ]١٠٧٢[(٢١) وتخرج الزکوة من مال السفیہ]١٠٧٣[ (٢٢) وینفق علی اولادہ و زوجتہ ومن یجب نفقتہ علیہ من ذوی الارحام ]١٠٧٤[(٢٣) فان اراد حجة الاسلام لم یمنع منھا ولا یسلم القاضی النفقة الیہ ولکن یسلمھا الی ثقة من الحاج ینفقھا علیہ فی طریق الحج]١٠٧٥[ (٢٤)فان مرض 

رشدا فادفعوا الیہم اموالھم (الف) (آیت ٦ سورة النساء ٤) اس لئے بے وقوفوں میں عقلمندی کے آثار نہ ہوں تو کبھی بھی ان کو مال حوالے نہیں کیا جائیگا اور نہ اس کا تصرف جائز ہوگا۔
]١٠٧٢[(٢١)زکوة نکالی جائے گی بے وقوف کے مال سے۔  
وجہ  بے وقوف بالغ ہے،آزاد ہے اور کچھ نہ کچھ عقل بھی ہے اس لئے اس پر زکوة واجب ہوگی۔وہ مجنون کے درجے میں ہے۔اس لئے اس کے مال سے زکوة نکال کر ادا کی جائے گی۔البتہ چونکہ زکوة کی ادائیگی کے لئے نیت ضروری ہے اس لئے بے وقوف کو ہی دی جائے گی تاکہ وہ خود مصرف میں خرچ کرے۔
]١٠٧٣[(٢٢) اور خرچ کیا جائے گا بے وقوف کی اولاد پر اور اس کی بیوی پر اور ان لوگوں پر جنکا نفقہ واجب ہے رشتہ داروں میں سے۔  تشریح  بے وقوف کے مال کو اس کی بیوی بچوں اور جن لوگوں کا نفقہ اس پر واجب ہے ان لوگوں پر خرچ کیا جائے گا ۔
 وجہ  بے وقوف کی حاجت اصلیہ میں مال خرچ کیا جائے گا اوران لوگوں پر خرچ کرنا حاجت اصلیہ میں داخل ہے۔اس لئے ان لوگوں پر خرچ کیا جائے گا۔بہتر یہ ہے کہ بے وقوف کا مال اس کے امین کو دے اور وہ ان لوگوں پر خرچ کرے تاکہ بے وقوف فضول خرچی نہ کرے۔
]١٠٧٤[(٢٣) پس اگر حج فرض ادا کرنا چاہے تو اس سے روکا نہیں جائے گا۔لیکن قاضی حج کا خرچ اس کو سپرد نہیں کرے گا۔لیکن سپرد کرے گا حاجیوں میں سے کسی ثقہ آدمی کو جو اس پر حج کے راستے میں خرچ کرے گا۔  
تشریح  حج فرض بھی حاجت اصلیہ میں ہے اس لئے بے وقوف حج فرض کرنا چاہے تو قاضی اس کو منع نہیںکرے گا۔البتہ حج میں جانے والے کسی قابل اعتماد آدمی کو حج کا خرچ دے گا۔تاکہ وہ بے وقوف پر راستے میں خرچ کرے۔ اور بے وقوف کو حج کا خرچ نہ دے تاکہ وہ فضول خرچی نہ کرے ۔
 لغت  ثقة  :  قابل اعتماد آدمی۔
]١٠٧٥[(٢٤)پس اگر بیمار ہو جائے اور امور خیر کے بارے میں کچھ وصیتیں کرے تو یہ جائز ہیں اس کے تہائی مال سے۔  
تشریح  انتقال کا وقت قریب ہے اور بے وقوف خیر کے کاموں کے لئے کچھ مالوں کی وصیت کرنا چاہتا ہے تو اس کی وصیت کرنا جائز ہے ۔لیکن وہ وصیتیں اس کے تہائی مال سے پوری کی جائے گی۔  

حاشیہ  :  (الف) یتیموں کو آزماؤ،یہاں تک کہ جب وہ بالغ ہو جائیں پس اگر ان میں صلاحیت دیکھو تو ان کو ان کا مال دیدو۔

Flag Counter