Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 2 - یونیکوڈ

131 - 457
]١٠٣٧[ (٣٩) وان ھلک الاصل وبقی النماء افتکہ الراھن بحصتہ ویقسم الدین علی قیمة الرھن یوم القبض وعلی قیمة النماء یوم الفکاک فما اصاب الاصل سقط من الدین بقدرہ وما اصاب النماء افتکہ الراھن بہ۔ 

تھی ۔اب نو پونڈ قرض کے بدلے میں دونوں رہن پر رہے۔ اس کے بعد بچہ ہلاک ہو گیا تو قرض میں سے کچھ نہیں کاٹا جائے گا۔مرتہن کا نو پونڈ قرض برقرار رہے گا۔ اور اس کے بدلے میں بکری رہن پر رہے گی۔  
وجہ  اصل میں رہن تو بکری تھی۔ بچہ تو تابع کے طور پر رہن تھا اور گویا کہ امانت کے طور پر مرتہن کے یہاں تھا اس لئے اس کے ہلاک ہونے سے قرض نہیں کاٹا جائے گا۔  
اصول  بڑھوتری ہلاک ہو جائے تو قرض نہیں کاٹا جائے گا اس لئے کہ وہ امانت کے طور پر ہے۔
]١٠٣٧[(٣٩) اور اگر اصل ہلاک ہو گئی اور بڑھوتری باقی رہی تو راہن اس کو چھڑائے گا اس کا حصہ دیکر اور دین تقسیم کیا جائے گا رہن کی قیمت پر قبضے کے دن اور بڑھوتری کی قیمت پر چھڑانے کے دن۔پس اصل کے مقابلے پر ساقط ہو جائے گی دین میں اس کی مقدار اور جو بڑھوتری کے مقابلے پر آئے چھڑائے گا راہن اس کو ادا کرکے۔  
تشریح  اصل مسئلہ میں اصل اور بڑھوتری دونوں کو رہن مانا ہے۔ لیکن اصل ہلاک ہونے پر قرض کٹے گااور بڑھوتری ہلاک ہونے پر قرض نہیں کٹے گا۔اس قاعدہ پر اصل کا حصہ قرض میں سے کٹے گا اور بڑھوتری کا حصہ قرض میں نہیں کٹے گا۔ اس لئے اصل کا حصہ راہن کو دینے کی ضرورت نہیں اور قرض میں سے بڑھوتری کا حصہ ادا کرکے بڑھوتری واپس لائے گا ۔
 نوٹ  اصل کی قیمت اس دن کی لگائی جائے گی جس دن مرتہن نے اصل پر قبضہ کیا تھا اور بڑھوتری کی قیمت اس دن کی لگائی جائے گی جس دن بڑھوتری کی قیمت ادا کرکے مرتہن کے ہاتھ سے چھڑا رہا ہے۔کیونکہ بڑھوتری تو ہر دن بڑھ رہی ہے اس لئے آخری دن کی قیمت لگے گی۔ اس مثال سے مسئلہ سمجھیں۔مرتہن کے راہن پر نو پونڈ قرض تھے۔راہن نے دس پونڈ کی بکری رہن پر رکھ دی۔بعد میں بچہ پیدا ہوا جس کی قیمت چھڑانے کے دن پانچ پونڈ تھی۔اب گویا کہ نو پونڈ قرض کے بدلے پندرہ پونڈ رہن ہے۔ پھر بکری ہلاک ہو گئی جو دس پونڈ کی تھی۔ اب پندر پونڈ کے مقابلے میں دس پونڈ دوتہائی ہوئی۔ تو گویا کہ قرض کی دو تہائی ہلاک ہو گئی تو گویا کہ چھ پونڈ ہلاک ہوئے اور ایک تہائی مرتہن کے پاس باقی ہے۔ قرض کے کل نو پونڈ تھے اس کی دو تہائی ہلاک ہوئی تو گویا کہ چھ پونڈ ہلاک ہوئے اور قرض میں کاٹے گئے اور ایک تہائی یعنی تین پونڈ باقی رہے۔یہ تین پونڈ راہن مرتہن کو ادا کرے گا اور بکری کا بچہ واپس لے گا۔ اور قرض کے چھ پونڈ بکری ہلاک ہونے کی وجہ سے ساقط ہو گئے۔  
نوٹ  پچھلے قاعدہ کے اعتبار سے دس پونڈ کی بکری ہلاک ہوئی اور نو پونڈ قرض تھے تو نو پونڈ ساقط ہو جانا چاہئے تھا اور ایک پونڈ امانت کا گیا۔ اور بچہ بغیر کچھ دیئے واپس لے آنا چاہئے ۔
 لغت  افتکہ  :  پونڈ دے کر چھڑائے گا۔

Flag Counter