Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 2 - یونیکوڈ

130 - 457
]١٠٣٤[ (٣٦) ونفقة الرھن علی الراھن]١٠٣٥[ (٣٧) ونماؤہ للراھن فیکون النماؤرھنا مع الاصل]١٠٣٦[ (٣٨) فان ھلک النماء ھلک بغیر شیئ۔

جانور کو کھلانے پلانے چرانے سے جانور بڑھتا ہے اور باقی رہتا ہے تو گویا کہ راہن کا مال بڑھا اور باقی رہا اس لئے راہن پر اس کی اجرت ہوگی (٢) حدیث میں اس کا ثبوت ہے۔ عن ابی ھریرة قال قال رسول اللہ ۖ لا یغلق الرھن لصاحبہ غنمہ وعلیہ غرمہ (الف) (دار قطنی ،کتاب البیوع ،ج ثالث، ص ٢٩ نمبر ٢٨٩٨ سنن للبیھقی ، باب الرھن غیر مضمون، ج سادس ،ص ٦٦،نمبر١١٢١٩) اس حدیث میں ہے کہ رہن کی وجہ سے اس کا مالک ممنوع قرار نہیں دیا جائے گا۔اس کو رہن کے فائدے بھی ملیں گے اور اس پر رہن کے اخراجات بھی لازم ہوںگے۔ اس لئے شیء مرہون کو چرانے کی اجرت راہن پر لازم ہوگی۔  
اصول  جن چیزوں سے شیء مرہون باقی رہتی ہو یا بڑھتی ہو ان کی اجرت راہن پر لازم ہوگی۔  
لغت  الراعی  :  چرانے والا۔
]١٠٣٤[(٣٦) اور رہن کا نفقہ راہن پر ہوگا۔  
تشریح  شیء مرہون کو کھلانے پلانے کا خرچ راہن پر ہوگا۔  
وجہ  کیونکہ شیء مرہون اس کا مال ہے۔اور اس کے مال کی بڑھوتری اور بقا کا خرچ راہن پر ہوتا ہے۔ حدیث اوپر گزر چکی ہے۔
]١٠٣٥[(٣٧) اور رہن کی بڑھوتری راہن کی ہوگی۔پس بڑھوتری بھی اصل کے ساتھ رہن ہوگی۔  
وجہ  بڑھوتری راہن کی اس لئے ہوگی کہ وہ راہن کے مال سے نکلی ہے۔اور رہن کو بڑھانے کا خرچ راہن پر پڑا ہے اس لئے بڑھوتری بھی راہن کی ہوگی۔مثلا اس سے بچہ پیدا ہوا یا دودھ نکلا یہ سب راہن کے ہیں(٢) اوپر حدیث گزری عن ابی ھریرة قال قال رسول اللہ ۖ لا یغلق الرھن والرھن لمن رھنہ لہ غنمہ وعلیہ غرمہ (ب) دار قطنی ، کتاب البیوع ج ثالث ص ٣٠ نمبر ٢٩٠٤سنن للبیہقی،نمبر١١٢١٩) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ شیء مرہون کی بڑھوتری راہن کی ہوگی اور اس کے اخراجات بھی راہن پر ہونگے۔اور بڑھوتری اصل کے ساتھ رہن اس لئے ہوگی کہ یہ تابع ہے۔ جب اصل رہن ہے تو بڑھوتری بھی تابع ہو کر رہن ہوگی۔  
اصول  تابع اصل کے ساتھ ہوتا ہے۔اس لئے اصل راہن کا ہے تو بڑھوتری راہن کی ہوگی۔اور اصل رہن میں ہے تو بڑھوتری بھی رہن میں ہوگی۔  
لغت  نماء  :  بڑھوتری جیسے بچہ،اون، پھل اور دودھ وغیرہ۔
]١٠٣٦[(٣٨)پس اگر بڑھوتری ہلاک ہو گئی تو بغیر کسی چیز کے ہلاک ہوگی۔  
تشریح  مثلا نو پونڈ قرض تھے۔جس کے بدلے میں ایک بکری رہن پر رکھی جس کی قیمت دس پونڈ تھی بعد میں بچہ پیدا ہوا جس کی قیمت پانچ پونڈ 

حاشیہ  :  (الف) آپۖ نے فرمایا رہن رکھنا منع نہیں کرتا رہن کے مالک کے لئے فائدے ہیں۔ اور ان پر اس کے اخراجات بھی ہیں(ب) رہن راہن کے حق کو بند نہیں کرتا۔شیء مرہون اس کی ہے جس نے رہن رکھی۔اس کے اس کے فائدے بھی ہیں اور اس پر رہن کے اخراجات بھی ہیں۔

Flag Counter