Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 2 - یونیکوڈ

127 - 457
العبد فی قیمتہ فقضی بہ الدین ثم یرجع العبد علی المولی]١٠٢٦[ (٢٨) وکذلک ان استھلک الراھن الرھن]١٠٢٧[ (٢٩) وان استھلکہ اجنبی فالمرتھن ھو الخصم فی تضمینہ ]١٠٢٨[(٣٠) فیأخذ القیمة فیکون القیمة رھنا فی یدہ۔

تشریح  راہن کے آزاد کرنے کی وجہ سے غلام آزاد ہو گیا۔لیکن راہن تنگدست ہے،غلام کی قیمت لا کر رہن پر نہیں رکھ سکتا اور نہ دین ادا کر سکتا ہے تو چونکہ غلام رہن پر تھا اس لئے اس کو کہا جائے گا کہ اپنی قیمت کے مطابق کما کر مرتہن کا دین ادا کرے۔اور بعد میں راہن کے پاس مال ہوگا تو اس سے اپنی کمائی ہوئی قیمت وصول کرے گا۔  
وجہ  رہن رکھنے کی وجہ سے مرتہن کا حق غلام کی گردن سے متعلق ہو گیا ہے۔ اور غلام آزاد ہو گیا اور راہن سے بھی غربت کی وجہ سے دین ملنے کی امید نہیں ہے اس لئے غلام سے ہی سعی کروا کر دین وصول کیا جائے گا۔  
نوٹ  چونکہ غلام نے مولی کا پیسہ ادا کیا ہے اس لئے بعد میں اپنی دی ہوئی رقم مولی سے وصول کرے گا۔  
لغت  استسعی  :  غلام اپنی قیمت کما کر دے،اس کو سعی کرنا اور استسعی کہتے ہیں۔
]١٠٢٦[(٢٨)ایسے ہی اگر راہن نے رہن ہلاک کر دیا۔  
تشریح  اگر راہن نے مرتہن کے پاس سے رہن ہلاک کر دیا تو راہن کو اس کی قیمت مرتہن کے پاس رہن رکھنا ہوگاتاکہ وثیقہ بحال رہے۔اور اگر فوری والا دین تھا تو مرتہن فورا دین وصول کرنے کا مطالبہ کرے گا۔  
وجہ  راہن نے مرتہن کا وثیقہ ضائع کیا تو دو میں سے ایک کام کرنا ہوگا۔یا فورا دین ادا کرے یا تاخیری دین ہو تو رہن کی قیمت رہن پر رکھے۔
]١٠٢٧[(٢٩) اور اگر رہن کو اجنبی نے ہلاک کر دیا تو مرتہن ہی اس کے ضمان لینے میں مدعی ہوگا۔  
تشریح  مرتہن کے قبضہ میں شیء مرہون تھی۔اسی حال میں کسی اجنبی نے اس کو ہلاک کر دیا تو مرتہن ہی اس کا ضمان لینے کا مدعی بنے گا۔اور وہی ضمان لینے کی ساری کاروئی کرے گا ۔
 وجہ  شیء مرہون اسی کی ضمانت میں اور قبضہ میں تھی۔اس لئے وہی ضمان لینے اور کاروائی کرنے کا ذمہ دار ہوگا ۔
 اصول  جو کسی چیز کا ذمہ دار ہوتا ہے وہی ساری کاروائی کا بھی ذمہ دار ہوتا ہے۔
]١٠٢٨[(٣٠)پس مرتہن قیمت وصول کرے گا اور یہ قیمت اس کے ہاتھ میں رہن رہے گی۔  
وجہ  پہلے اصل شی رہن پر تھی اب اس کا نائب اور قیمت رہن پر رہیںگے۔کیونکہ اصول یہ ہے کہ نائب کا حکم بھی اصل کا ہوتا ہے۔جب اصول رہن پر تھا تو قیمت اس کا نائب ہے تو وہ بھی رہن پر رہے گی جب تک دین ادا نہ ہو جائے۔  
اصول  نائب کا حکم اصل کا حکم ہوتا ہے۔  
نوٹ  یہ سب اصول اور احکام ان احادیث سے مستنبط ہیں جن میں یہ ہے کہ ایسی شرطیں لگانا جائز ہیں جن سے کسی فریق کو نقصان سے بچایا 

Flag Counter