Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 2 - یونیکوڈ

124 - 457
بالف فقضی حصة احدھما لم یکن لہ ان یقبضہ حتی یؤدی باقی الدین ]١٠١٨[(٢٠) فاذا وکل الراھن المرتھن او العدل او غیرھما فی بیع الرھن عند حلول الدین فالوکالة جائزة]١٠١٩[ (٢١) فان شرطت الوکالة فی عقد الرھن فلیس للراھن عزلہ عنھا فان عزلہ لم ینعزل وان مات الراھن لم ینعزل ایضا]١٠٢٠[ (٢٢) وللمرتھن ان یطالب 

کرکے ایک غلام واپس نہیں لے سکتا ۔ 
اصول  پوری شیء مرہون پورے قرضے کے بدلے میں رہن ہوتی ہے۔اجزاء اور تقسیم نہیں ہوتی۔  
نوٹ  مرتہن ایک غلام واپس لینے کی اجازت دے تو راہن واپس لے سکتا ہے بطور قانوں نہیں لے سکتا۔
]١٠١٨[(٢٠) پس اگر راہن نے مرتہن کو یا عادل کو یا ان دونوں کے علاوہ کو وکیل بنایا شیء مرہونہ کے بیچنے کا دین کی مدت گزرنے پر تو وکالت جائز ہے۔  
وجہ  راہن کا مال ہے اس لئے راہن مرتہن کو یا عادل کو یا کسی اور کو یہ حق دے سکتا ہے کہ قرض کی مدت پوری ہو جائے اور میں قرض ادا نہ کر سکوں تو شیء مرہون کو بیچ دیا جائے اور اس سے مرتہن کے قرض کو ادا کیا جائے ۔یہ وکیل بنانا درست ہے۔ اور مرتہن کے لئے وثیقہ کی ایک شکل یہ بھی ہے ۔  
لغت  حلول الدین  :  دین ادا کرنے کا وقت آنا۔
]١٠١٩[(٢١) پس اگر وکالت کی شرط عقد رہن میں لگائی گئی ہو تو راہن کے لئے جائز نہیں ہے کہ وکیل کو وکالت سے معزول کرے ،پس اگر معزول کیا تب بھی معزول نہیں ہوگا۔اور اگر راہن مر گیا تب بھی وکیل معزول نہیں ہوگا۔  
تشریح  رہن رکھتے وقت مرتہن نے شرط لگائی کہ قرض کی مدت گزرنے پر شیء مرہون کے بیچنے کا وکیل بناؤ تاکہ وہ وکیل بیچ کر میرا قرض ادا کرے۔ اگر عقد رہن کے وقت شیء مرہون بیچنے کے وکیل بنانے کی شرط لگائی ہے تو راہن اس کو معزول نہیں کر سکتا۔   
وجہ  کیونکہ شرط لگانے کی وجہ سے مرتہن کا حق متعلق ہو گیا اور مرتہن اس کے معزول کرنے پر راضی نہیں ہے اس لئے راہن وکیل کو معزول نہیں کرسکتا۔اور معزول کرے بھی تو وکیل معزول نہیں ہوگا۔ اور اگر راہن کا انتقال ہو جائے پھر بھی وکیل معزول نہیں ہوگا۔ بلکہ مدت گزرنے پر شیء مرہون کو بیچ کر مرتہن کا قرض ادا کرے گا تاکہ مرتہن کا حق ضائع نہ ہو جائے۔  
اصول  وثیقہ کے لئے جو شرط طے ہوئی ہو راہن اس کو ختم نہیں کر سکتا جب تک مرتہن راضی نہ ہو۔  
لغت  عزل  :  معزول ہونا۔
]١٠٢٠[(٢٢) مرتہن کے لئے جائز ہے کہ راہن سے اپنے دین کا مطالبہ کرے اور شیء مرہون کو اس کی وجہ سے روک لے۔  
تشریح  شیء مرہون مرتہن کے پاس تھی۔ابھی راہن نے قرض ادا نہیں کیا ہے اور شیء مرہون واپس لینا چاہتا ہے تو مرتہن کو حق ہے کہ اپنے دین 

Flag Counter