Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 2 - یونیکوڈ

119 - 457
]١٠٠٧[(٩) ولا رھن ثمرة علی رؤس النخل دون النخل ولا زرع فی الارض دون الارض ]١٠٠٨[(١٠) ولا یجوز رھن النخل والارض دونھما۔

تشریح  جو چیز راہن اور دوسرے کے درمیان مشترک ہے ابھی تک تقسیم نہیں ہوئی ہے اس کو رہن پر رکھنا جائز نہیں ہے۔  
وجہ  آیت  فرھان مقبوضة  سے پتہ چلا کہ شیء مرہون پر مرتہن کا مکمل قبضہ ہو اور یہ اسی وقت ہو گا جب وہ چیز مشترک نہ ہو بلکہ تقسیم ہو کر خالص راہن کی ملکیت ہو چکی ہو ۔
 لغت  المشاع  :  مشترک،غیر تقسیم شدہ۔
]١٠٠٧[(٩)نہیں جائز ہے پھل کا رہن رکھنا درخت کے اوپر بغیر درخت کے اور نہ کھیتی کا رہن رکھنا زمین میں بغیر زمین کے۔  
تشریح  پھل درخت پر لگے ہوئے ہیں ایسی صورت میں پھل رہن رکھ رہا ہے اور درخت رہن پر نہیں رکھ رہا ہے تو یہ جائز نہیں۔  
وجہ  پھل درخت کے ساتھ پیدائشی طور پر متصل ہیں اس لئے شیء مرہون درخت سے متمیز نہیں ہوئی اور الگ نہیں ہوئی اس لئے مرتہن کا پورا قبضہ نہیں ہو سکے گا اور آیت کی رو سے پہلے گزر چکا ہے کہ مرتہن کا رہن پر پورا قبضہ ہونا چاہئے۔اس لئے پھل کو درخت پر رہتے ہوئے رہن رکھے تو یہ رہن صحیح نہیں ہے۔اسی طرح کاشت زمین میں لگی ہوئی ہے اور صرف کاشت رہن پر رکھے اور زمین رہن پر نہ رکھے تو جائز نہیں۔  وجہ  کاشت زمین کے ساتھ پیدائشی طور پر متصل ہے اس لئے متمیز نہیں ہوئی جس کی وجہ سے مرتہن کا مکمل قبضہ شیء مرہون پر نہیں ہوگاجو آیت کی رو سے ضروری تھا ۔
 لغت  زرع  :  کھیتی، کاشت۔
]١٠٠٨[(١٠) اور نہیں جائز ہے درخت کو اور زمین کو رہن پر رکھنا بغیر پھل اور کھیتی کے۔  
تشریح  درخت پر پھل لگے ہوئے ہیں ۔ایسی صورت میں درخت رہن پر رکھتا ہے اور پھل رہن پر نہیں رکھتا تو جائز نہیں۔اسی طرح کاشت زمین میں لگی ہوئی ہے اور زمین رہن پر رکھتا ہے اور کاشت رہن پر نہیں رکھتا تو جائز نہیں۔  
وجہ  یہاں بھی درخت اور زمین پھل اور کھیتی کے ساتھ پیدائشی طور پر متصل ہیں ۔پھل اور کھیتی سے متمیز نہیں ہے۔اس لئے ان کو رہن رکھنا جائز نہیں ہے ۔
 اصول  شیء مرہون دوسروں کی ملکیت سے بالکل الگ تھلگ ہو تب رہن پر رکھنا جائز ہوگااور مرتہن کا مکمل قبضہ شمار ہوگا۔کیونکہ آیت میں ہے فرھان مقبوضة (آیت ٢٨٣ سورة البقرة)
  فائدہ  امام شافعی اور امام ابو یوسف کے نزدیک مشترک چیز کو رہن پر رکھ سکتے ہیں۔  
وجہ  وہ فرماتے ہیں کہ جس طرح مشترک اور مشاع چیز کو بیچ سکتے ہیں اسی طرح اس کو رہن پر بھی رکھ سکتے ہیں(٢) ان کی دلیل یہ اثر ہے۔قال فی کتاب معاذ بن جبل من ارتھن ارضا فھو یحسب ثمرھا لصاحب الرھن (الف) ( مصنف عبد الرزاق ، باب ما یحل 

حاشیہ  (الف) حضرت معاذ بن جبل کے خط میں ہے کسی نے زمین رہن پر رکھی تو اس کا پھل رہن رکھنے والے کے لئے شمار کیا جائے گا۔

Flag Counter