Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 2 - یونیکوڈ

112 - 457
یوسف رحمہ اللہ تعالی علیہ قیمتھا یوم البیع وقال محمد رحمہ اللہ تعالی علیہ قیمتھا آخر ما یتعامل الناس]٩٩١[ (٢٠) ویجوز البیع بالفلوس النافقة وان لم یعین ]٩٩٢[(٢١) وان کانت کاسدة لم یجز البیع بھا حتی یعینھا]٩٩٣[ (٢٢) واذا باع بالفلوس النافقة ثم کسدت قبل القبض بطل البیع عند ابی حنیفة رحمہ اللہ تعالی

اصول  بیع کے دن کی قیمت ملحوظ ہوگی۔ 
امام محمد کے نزدیک بھی بیع صحیح ہے۔وہ فرماتے ہیں کہ آخری دن جس میں لوگوں نے ان سکوں کو لینا دینا چھوڑا اس دن ان دس سکوں کی کیا قیمت تھی وہ دلوائی جائے گی۔  
وجہ  جب تک سکے رائج تھے اس وقت تک سکے دینے ہی کے مجاز تھے۔البتہ جس دن ان کا لینا دینا چھوڑا اس دن سکے سے ان کی قیمت کی طرف منتقل ہوا اس لئے اس دن ان مثلا دس سکوں کی جو قیمت ہو مشتری پر وہ قیمت لازم ہوگی۔ اور وہی قیمت ادا کرکے مبیع لے لیگا۔  
اصول  سکے سے قیمت کی طرف جس دن منتقل ہوا اس دن کی قیمت ملحوظ ہوگی۔  
لغت  ما یتعامل الناس  :  لوگ اس کے ساتھ معاملہ کرتے ہوں،لوگوں میں اس کا رواج ہو۔
]٩٩١[(٢٠) جائز ہے بیع رائج پیسوں سے اگرچہ متعین نہ کرے۔  
تشریح  فلوس چاندی اور سونے کے علاوہ دوسری دھاتوں کے سکے بنتے ہیں ۔ اس لئے جب تک ان کا رواج رہے گا اس وقت تک ان کا حکم درہم اور دنانیر کی طرح ہوگا۔یعنی متعین کرنے سے متعین نہیں ہوگا۔ اس قیمت کے کوئی بھی فلوس دیدے کافی ہو جائیںگے۔ اور جس دن سے ان کا رواج ختم ہو جائے اس دن سے وہ سامان کی طرح ہیں۔ یعنی وہ متعین کرنے سے متعین ہوںگے۔ اس اصول کی بنیاد پر مروج پیسوں سے کوئی چیز خریدے گا تو جائز ہے۔ چاہے ان پیسوں کو متعین نہ کیا ہواور اس قیمت کے کوئی پیسے دیدے کافی ہو جائیںگے۔  
لغت  الفلوس النافقة  :  مروج پیسے۔  النافة  :  جسکا رواج ہو۔
]٩٩٢[(٢١) اور اگر سکے رائج نہ ہوں تو نہیں جائز ہے بیع یہاں تک کہ ان کو متعین کرے۔  
وجہ  جو سکے رائج نہیں ہیں ان سے مبیع خریدا تو چونکہ وہ سکے سامان کے درجے میں ہیں اس لئے ان کو متعین کئے بغیر بیع جائز نہیں ہوگی۔جس طرح سامان کو متعین کئے بغیر بیع جائز نہیں ہوتی ہے۔  
لغت  کاسدة  :  وہ سکے جن کا رواج نہ ہو۔
]٩٩٣[(٢٢) اگر مروج پیسوں سے بیچا پھر رواج ختم ہو گیا مبیع پر قبضہ کرنے سے پہلے تو بیع باطل ہوگی امام ابو حنیفہ کے نزدیک۔  
تشریح  مروج پیسوں سے کوئی مبیع خریدی۔ ابھی مبیع پر قبضہ نہیں کیا تھا کہ ان سکوں کا رواج ختم ہو گیا تو امام ابو حنیفہ کے نزدیک بیع باطل ہو جائے گی۔  

Flag Counter