Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 2 - یونیکوڈ

110 - 457
ودینار جاز البیع وکانت العشرة بمثلھا والدینار بدرھم]٩٨٦[ (١٥) ویجوز بیع درھمین صحیحین ودرھم غلة بدرھم صحیح ودرھمین غلة]٩٨٧[ (١٦)وان کان الغالب علی الدراہم الفضة فھی فی حکم الفضة وان کان الغالب علی الدنانیر الذھب فھی فی حکم الذھب فیعتبر فیھما من تحریم التفاضل ما یعتبر فی الجیاد]٩٨٨[(١٧) وان کان الغالب علیھما الغش فلیسا فی حکم الدراھم والدنانیر فھما فی حکم العروض۔ 

]٩٨٦[(١٥)اور جائز ہے بیع دو صحیح درہم اور ایک کھوٹے درہم کی، بدلے میں ایک صحیح درہم اور  دو کھوٹے درہم کے۔  
تشریح  ایک طرف دو صحیح درہم اور ایک کھوٹا درہم ہے۔دوسری طرف ایک صحیح اور دو کھوٹے درہم ہیں تو بیع جائز ہوگی۔  
وجہ  چونکہ دونوں طرف تین تین درہم ہیں اس لئے وزن میں دونوں برابر ہونگے۔البتہ ایک طرف دو کھوٹے ہیں اور دوسری طرف صرف ایک کھوٹا ہے اس لئے قیمت میں کمی بیشی ہوگی۔لیکن پہلے گزر چکا ہے کہ اموال ربوا میں وزن میں دونوں برابر ہوں اس کا اعتبار ہے۔ عمدہ اور ردی اور قیمت میں کمی زیادتی کا اعتبار نہیں ہے۔اس لئے دونوں طرف وزن کے برابر ہونے کی وجہ سے بیع جائز ہوگی۔  
اصول  اموال ربویہ میں وزن اور کیل میں دونوں طرف برابر ہونا ضروری ہے،عمدہ اور ردی کا اعتبار نہیں ہے۔  
لغت  غلة  :  وہ درہم جس میں کھوٹ شامل ہو اور تاجر اس کو قبول کرتا ہو لیکن بیت المال اس کو قبول نہ کرتا ہو۔
]٩٨٧[(١٦)اگر درہم پر غالب چاندی ہو تو وہ چاندی کے حکم میں ہے اور اگر دینار پر غالب سونا ہو تو وہ سونے کے حکم میں ہے۔تو اعتبار کیا جائے گا ان دونوں میں کمی بیشی کے حرام ہونے کا جو اعتبار کیا جاتا ہے عمدہ میں۔  
تشریح  خالص سونے کا سکہ نہیں بن سکتا ،اسی طرح خالص چاندی کا سکہ نہیں بن سکتا ہے۔ان میں کچھ نہ کچھ دوسری دھات ملانی پڑتی ہے۔اس لئے تھوڑی بہت ملاوٹ کا اعتبار نہیں ہے ۔وہ جید اور عمدہ کے حکم میں ہے۔ اس میں کمی زیادتی ایسے ہی حرام ہے جیسے جید اور اچھے میں۔البتہ آدھے سے زیادہ ملاوٹ ہو تو چونکہ غالب دوسری دھات ہو گئی اس لئے اب یہ خالص سونے چاندی کے حکم میں نہیں رہی۔بلکہ سامان کے حکم میں ہو گئی۔یہاں اصول یہ ہے کہ اعتبار غالب اور اکثر کا ہے۔اکثر چاندی یا سونا ہے تو وہ سونے اور چاندی کے حکم میں ہیں۔اور اگر اکثر دوسری دھات ہے تو وہ دوسری دھات اور سامان کے حکم میں ہے۔مشہور قاعدہ ہے للاکثر حکم الکل۔
اصول  اکثر اور غالب کا اعتبار ہے۔
]٩٨٨[(١٧) اور اگر دونوں پر غالب کھوٹ ہے تو وہ دونوں درہم اور دنانیر کے حکم میں نہیں ہیں۔پس وہ دونوں سامان کے حکم میں ہیں  تشریح  درہم میں چاندی غالب نہیں ہے بلکہ کھوٹ غالب ہے تو چونکہ اکثر کھوٹ ہے اس لئے اس کا حکم سامان کا حکم ہے۔اسی طرح دینار میں کھوٹ غالب ہے تو وہ اب سونے کے حکم میں نہیں ہے بلکہ سامان کے حکم میں ہے۔قاعدہ گزر چکا ہے۔

Flag Counter