اس سادگی پہ کون نہ مر جائے اے خدا!!
لڑتے ہیں اور ہاتھ میں تلوار بھی نہیں!!
فاضل مجاہد! یہ مطالبہ ہم سے ہورہا ہے؟ ارے جناب! یہ تو ہمارا مطالبہ آپ سے ہے جو دو روزتک رہا مگر جواب نہ دے سکے کہ کس آیت میں یہ تخصیص دکھا دو کہ نبوت غیر تشریعی کا سد باب نہیں ہوا۔ کیونکہ یہ آپ سے بحول اﷲ والقوۃ تسلیم کرایا جاچکا ہے کہ نبوت تشریعی تو ختم ہوگئی۔ مگر نبوت غیر تشریعی باقی ہے۔ جتنی آیات آپ نے پیش کیں ان میں کہیں تخصیص دکھا دو ورنہ تعمیم تو خود ہی موجود ہے۔ کہ کسی قسم کا نبی نہیں ہوگا۔
اﷲ رے بد حواسی دعویٰ تو کرتے ہیں وقوع نبوت کا اور استدلال کرتے ہیں ان آیات سے جو ان کے نزدیک بھی امکان نبوت پر دلالت کرتی ہیں۔ فاضل مجاہد! سمجھائیے ان نام نہاد مولوی فاضل کو کہ امکان کے لئے وقوع ضروری نہیں؟ کوئی آیت ایسی پیش کیجئے جو وقوع نبوت پر دلالت کرے اور نبوت بھی غیر تشریعی علاوہ ازیں کیا آپ نے ان آیات کو پیش کرتے ہوئے کسی مفسر کا قول بھی پیش کیا تھا۔ کیونکہ شرائط کی رو سے آپ کا فرض تھا کہ قرآن کے وہ معنی پیش کرتے جو اسلاف نے کئے۔ ملاحظہ ہو۔
شرط نمبر۳… ’’معنیٰ قرآن وحدیث کے وہی معتبر ہونگے۔ جو خود رسول اﷲﷺ نے بیان فرمائے یا صحابہ وتابعین وسلف صالحین وائمہ حدیث وتفسیر سے باتفاق یا کثرت رائے کے ساتھ منقول ہوں اور اگر کوئی ایسے جدید معنی بیان کئے جائیں جو سلف
’’یہدیکم اﷲ‘‘ آپ تو خود ساختہ معنی پر اجماع کیا دکھاتے۔ ہاں! اہل اسلام نے بھرے مجمع میں شفاء قاضی عیاض وعلامہ غزالی کی عبارتیں سنا کر بتا دیا کہ ختم نبوت پر بایں معنی اجماع ہوچکا ہے۔ کہ آپ کے بعد کسی قسم کا نبی نہیں ہوسکتا۔ خود فیصلہ فرمائیے کہ شرط نمبر۳ کی رو سے آپ اجماع سلف کے مخالف ہوکر مسلمان رہے یا ملحد وزندیق؟ ارے جناب یہی تو وہ شرط ہے کہ جس نے غلمدیوں کو خون کے آنسو رلا دیا اور اعتراف کرالیا کہ ہم نے اہل اسلام کے دست وبازو سے مرعوب ہوکر وہ سب کچھ مان لیا جو انہوں نے منوایا۔