ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2011 |
اكستان |
|
قسط : ٢ ،آخری ڈاکٹر ذاکر نائیک کے بارے میں دَارُالعلوم دیو بند کا فتویٰ (3) اَحادیث ِنبویہ سے ناواقفیت : ذخیرۂ اَحادیث سے ناواقفیت کی وجہ سے ڈاکٹر صاحب نے بہت سی جگہوں پر صحیح اَحادیث کے خلاف مسائل بتلائے نیز کتنے ہی مقامات پر کسی مسئلے پر متعدد اَحادیث ہونے کے باوجود یہ کہہ ڈالاکہ اِس باب میںکوئی دلیل نہیں ، ذیل میں ڈاکٹر صاحب کی اَحادیث سے جہالت یا دَانستہ چشم پوشی کی چند مثالیں ذکر کی جاتی ہیں۔ (الف) عورتوں کے لیے حالت ِحیض میں قرآن پڑھنے کاجواز : ایک پروگرام '' گفتگو '' میں عورتوں کے خاص اَیام کے بارے میں ڈاکٹر صاحب کہتے ہیں :'' قرآن و حدیث میں نمازکی رُخصت ہے لیکن کسی حدیث میں نہیں کہ وہ قرآن نہیں پڑھ سکتی۔'' حالانکہ ترمذی شریف میںصریح حدیث ہے :لَا تَقْرَأِ الْحَائِضُ وَلَا الْجُنُبُ شَیْئًا مِّنَ الْقُرْآنِ ''یعنی جنبی اَور حائضہ قرآن نہ پڑھیں۔'' آپ غور کیجئے کہ ڈاکٹر صاحب نے صحیح و صریح حدیث کے موجود ہونے کے باوجود دعویٰ ہمہ دانی کرتے ہوئے اِس کا اِنکار کردیا۔ (ب) خون سے وضو ٹوٹنے پراَحناف کے پاس کوئی دلیل نہیں ہے : ڈاکٹر صاحب ایک تقریر میں خون سے وضوٹوٹنے اَور نہ ٹوٹنے کے موضوع پر بات کرتے ہوئے کہتے ہیں :