Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2011

اكستان

48 - 65
پردہ کے ضروری ہونے کی معاشرتی دَلیل  :   
عورتیں فطرتًا اَور قانونًا مردوں کے تابع ہیں اَور مرد محبت کی وجہ سے (عورتوں کے) تابع ہوجاتے ہیں اَور یہ تابع رہنا محبت کے باقی رہنے تک ہے اَور محبت کا باقی رہنا اُس وقت تک ہے جب تک کہ پردہ باقی ہے اَور یہ مسئلہ عقلی بھی ہے۔ چنانچہ ایک یورپین عورت نے اِس کے متعلق ایک اَخبار میں اپنی تقریر شائع کی ہے کہ عورتوں کے لیے جو بے پردگی کی کوشش کی جاتی ہے یہ عورتوں کے لیے سخت مضر ہے کیونکہ اِس وقت تو مردوں کو عورت کی راحت رسانی کا پورا اہتمام ہے اَور اُس کا سبب محبت ہے اَور محبت کا منشاء (وسبب) خصوصیت ہے اَور مشاہدہ ہے جو چیز عام ہوجاتی ہے اُس سے قوی (اَور خصوصی وگہرا) تعلق نہیں ہوتا اَور یہ خصوصیت پردہ کی وجہ سے قائم رہتی ہے پس محبت کی بنیاد پردہ ہے۔ اِس اَنگریزن کی تقریر سے پردہ کی تاکید معلوم ہو رہی ہے ، ہندوستان کے لوگوں کو شرم کرنا چاہیے کہ ایک یورپین عورت تو پردہ کی خوبی بیان کرے اَور  تم ایشیائی ہو کر پردہ کی مذمت کرتے ہو۔ (الفیض الحسن) 
پردہ کے ضروری ہونے کی ایک اَور عقلی دَلیل  : 
پردہ کے متعلق ایک موٹی سی بات یہ ہے کہ خدا تعالیٰ نے جن کو مجنون (پاگل) بنایا ہے اُن کو آپ  خود قید کردیتے ہیں (ہاتھ پیر تک باندھ دیتے ہیں) اِس سے معلوم ہوا کہ نقص ِعقل موجب ِقید ہے (یعنی عقل  کم ہونے کا تقاضا یہ ہے کہ اُس کو قید میں رکھا جائے) جب یہ بات مُسلَّم ہو گئی تو عورتوں کے لیے بھی اِسی وجہ سے قید (پردہ) کی ضرورت ہے کیونکہ اُن کا ناقص العقل( کم عقل والا) ہونا مُسلَّم طے شدہ ہے ہاں یہ فرق ضرور ہونا چاہیے کہ جیسا نقص کمی میں ہو ویسی ہی قید ہو، مجنونِ کامل کے لیے قید بھی کامل ہوتی ہے کہ ایک کو ٹھڑی میں بند کر دیتے ہیں ہاتھ پیر باندھ دیتے ہیں اَور مجنونِ ناقص یعنی عورت کے لیے قید ناقص ہونا چاہیے کہ اُس  کو بِلا اِجازت گھر سے نکلنے کا اِختیار نہ دیا جائے۔ (ملفوظاتِ اَشرفیہ)۔(جاری ہے)
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 7 1
4 تلاوت روزے اپنی مرضی سے نہیں سنت کے مطابق رکھنے ہوتے ہیں : 8 3
5 لفظ ِ ''جوانی'' کے بجائے ''صحت'' فرمانے کی حکمت : 9 3
6 دُوسری نعمت ''فراغت '' : 10 3
7 دِلچسپی بھی آخرت بھی : 11 3
8 شوق و تفریح کا خیال فرمانا : 11 3
9 حضرت عائشہ کے ساتھ دَوڑ لگانا : 12 3
10 خوش طبعی فطری حق ہے : 12 3
11 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٦ 14 1
12 مرد کی دِیت کامل اَور عورت کی نصف ہو گی 14 11
13 اِس کی حکمت ؟ 14 11
14 مساوات : 16 11
15 تعامل نہیں بلکہ اِجماع : 20 11
16 روایات ِ ائمہ کرام : 20 11
17 اَقوال و فتاوٰی اَئمہ کرام : 24 11
18 اَنفَاسِ قدسیہ 27 1
19 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 27 1
20 صبر و تحمل ١ : 27 19
21 ایک واقعہ 33 19
22 قسط : ٢ ،آخری 35 1
23 ڈاکٹر ذاکر نائیک کے بارے میں 35 22
24 (3) اَحادیث ِنبویہ سے ناواقفیت : 35 22
25 (الف) عورتوں کے لیے حالت ِحیض میں قرآن پڑھنے کاجواز 35 22
26 (ب) خون سے وضو ٹوٹنے پراَحناف کے پاس کوئی دلیل نہیں ہے : 35 22
27 (ج) مردوعورت کی نماز میں فرق کرنا جائز نہیں : 37 22
28 سوادِ اَعظم کی راہ سے نمایاں اِنحراف 38 22
29 (الف) بِلاوضو قرآن چھونا جائز ہے : 38 22
30 (ب) خطبہ ٔجمعہ عربی زبان کے بجائے مقامی زبان میں ہوناچاہیے : 39 22
31 (ج) تین طلاق سے ایک ہی طلاق ہونی چاہیے : 40 22
32 (د) پوری دُنیامیں عیدایک دِن ہو : 43 22
33 قسط : ٣ پردہ کے اَحکام 46 1
34 پردہ کے ضروری ہونے کی عقلی و عرفی دَلیل : 46 33
35 پردہ کے ضروری ہونے کی لُغوی دَلیل : 47 33
36 پردہ کے ضروری ہونے کی تمدنی شرعی دَلیل : 47 33
37 پردہ کے ضروری ہونے کی معاشرتی دَلیل : 48 33
38 پردہ کے ضروری ہونے کی ایک اَور عقلی دَلیل : 48 33
39 قسط : ٣صحابہث کی زِندگی اَور ہمارا عمل 49 1
40 حضرات ِصحابہث کی قابلِ تقلید اِمتیازی صفات 49 39
41 (٢) علمی گیرائی : 49 39
42 (الف) تعلیمی حلقے : 49 39
43 صحابہ ث معیارِ حق ہیں : 50 39
44 (ب) بدعات سے اِجتناب : 51 39
45 بدعت کا سبب جہالت ہے یا شرارت : 54 39
46 موجودہ زمانہ کاحال : 55 39
47 ''بدعت'' دین کی توہین کا سبب ہے : 56 39
48 بدعات کا خاتمہ کیسے ہو؟ : 57 39
49 (ج) پیغمبر علیہ السلام پر وَالہانہ وَارفتگی : 58 39
50 دینی مسائل ( متفرق مسائل ) 60 1
51 دین سے پھرجانا : 60 50
52 وفیات 61 50
53 63 1
54 اَخبار الجامعہ 63 1
55 بقیہ : دینی مسائل 64 50
Flag Counter