Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2011

اكستان

36 - 65
''بعض علمائے کرام خصوصاً فقہ حنفی سے متعلق علمائے کرام کے خیال میں خون بہنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے، نماز کے دوران خون بہہ جانے کی صورت میں کس کو کیاکرناچاہیے؟  اِس سوال کے جواب میں اُن کا فتویٰ (اَحناف کا فتوی) بہت طویل ہے تاہم اُن کے اِس نقطہ نظر کی تائید میںبظاہرکوئی ثبوت نہیں ہے۔''  ( حقیقت ِذاکر نائیک  ص٢١٤  )
یہاں پرڈاکٹرصاحب نے فقہ حنفی سے متعلق علماء پراِلزام لگا دیاکہ وہ بلا ثبوت وضو ٹوٹنے کی بات کہتے ہیں حالانکہ خون سے وضو ٹوٹنے کے سلسلے میں بہت سی حدیثیں مروی ہیں، نیز صحابہ کرام  کا تعامل بھی اِسی پر رہا، ذیل میں چند روایتیں ملاحظہ فرمائیں  :
(١)  أَخْرَجَ الْبُخَارِیُّ عَنْ عَائِشَةَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْھَا قَالَتْ :  جَائَ تْ فَاطِمَةُ بِنْتُ أَبِیْ حُبَیْشٍ ِلَی النَّبِِّصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔فَقَالَتْ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ ! ِنِّ امْرَأَة اُسْتَحَاضُ فَلَاأَطْھُرُ، أَفَأَدَعُ الصَّلَاةَ؟ قَالَ :لَا، ِنَّمَا ذٰلِکِ عِرْق وَلَیْسَتْ بِالْحَیْضَةِ ، فَِذَا أَقْبَلَتِ الْحَیْضَةُ فَدَعِ الصَّلَاةَ ، وَِذَا أَدْبَرَتْ فَاغْسِلِیْ عَنْکِ الدَّمَ قَالَ ھِشَام: قَالَ أب ثُمَّ تَوَضَّئِیْ لِکُلِّ صَلَاةٍ حَتّٰی یَجِیْیَٔ ذٰلِکَ الْوَقْتُ۔
(٢) اِذَا رَعُفَ أَحَدُکُمْ فِْ صَلَاتِہ فَلْیَنْصَرِفْ فَلْیَغْسِلْ عَنْہُ الدَّمَ ثُمَّ لْیُعِدْ وُضُوْئَہُ وَیَسْتَقْبِل صَلَا تَہ ۔(دارقُطنی)''دورانِ نمازاگرکسی کی نکسیرپھوٹ جائے تواُسے چاہیے کہ خون کودھولے اَور وضو دوہرائے۔''
(٣) عَنْ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ : اَلْوُضُوْئُ مِنْ کُلِّ دَمٍ سَائِلٍ۔(اخرجہ ابن عد فی الکامل۔نصب الرایة للمام الزیلع  ج ١ ص ٣٧)'' خون بہنے سے وضو لازم ہوجاتاہے۔''
یہ اَور اِن کے علاوہ بہت سی روایات کے باوجود ڈاکٹر صاحب نے اپنی ناواقفیت کا اِظہار نہ کر کے مجتہدانہ دعویٰ کردیا کہ بظاہر خون سے وضو ٹوٹنے پرکوئی ثبوت نہیں ہے۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 7 1
4 تلاوت روزے اپنی مرضی سے نہیں سنت کے مطابق رکھنے ہوتے ہیں : 8 3
5 لفظ ِ ''جوانی'' کے بجائے ''صحت'' فرمانے کی حکمت : 9 3
6 دُوسری نعمت ''فراغت '' : 10 3
7 دِلچسپی بھی آخرت بھی : 11 3
8 شوق و تفریح کا خیال فرمانا : 11 3
9 حضرت عائشہ کے ساتھ دَوڑ لگانا : 12 3
10 خوش طبعی فطری حق ہے : 12 3
11 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٦ 14 1
12 مرد کی دِیت کامل اَور عورت کی نصف ہو گی 14 11
13 اِس کی حکمت ؟ 14 11
14 مساوات : 16 11
15 تعامل نہیں بلکہ اِجماع : 20 11
16 روایات ِ ائمہ کرام : 20 11
17 اَقوال و فتاوٰی اَئمہ کرام : 24 11
18 اَنفَاسِ قدسیہ 27 1
19 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 27 1
20 صبر و تحمل ١ : 27 19
21 ایک واقعہ 33 19
22 قسط : ٢ ،آخری 35 1
23 ڈاکٹر ذاکر نائیک کے بارے میں 35 22
24 (3) اَحادیث ِنبویہ سے ناواقفیت : 35 22
25 (الف) عورتوں کے لیے حالت ِحیض میں قرآن پڑھنے کاجواز 35 22
26 (ب) خون سے وضو ٹوٹنے پراَحناف کے پاس کوئی دلیل نہیں ہے : 35 22
27 (ج) مردوعورت کی نماز میں فرق کرنا جائز نہیں : 37 22
28 سوادِ اَعظم کی راہ سے نمایاں اِنحراف 38 22
29 (الف) بِلاوضو قرآن چھونا جائز ہے : 38 22
30 (ب) خطبہ ٔجمعہ عربی زبان کے بجائے مقامی زبان میں ہوناچاہیے : 39 22
31 (ج) تین طلاق سے ایک ہی طلاق ہونی چاہیے : 40 22
32 (د) پوری دُنیامیں عیدایک دِن ہو : 43 22
33 قسط : ٣ پردہ کے اَحکام 46 1
34 پردہ کے ضروری ہونے کی عقلی و عرفی دَلیل : 46 33
35 پردہ کے ضروری ہونے کی لُغوی دَلیل : 47 33
36 پردہ کے ضروری ہونے کی تمدنی شرعی دَلیل : 47 33
37 پردہ کے ضروری ہونے کی معاشرتی دَلیل : 48 33
38 پردہ کے ضروری ہونے کی ایک اَور عقلی دَلیل : 48 33
39 قسط : ٣صحابہث کی زِندگی اَور ہمارا عمل 49 1
40 حضرات ِصحابہث کی قابلِ تقلید اِمتیازی صفات 49 39
41 (٢) علمی گیرائی : 49 39
42 (الف) تعلیمی حلقے : 49 39
43 صحابہ ث معیارِ حق ہیں : 50 39
44 (ب) بدعات سے اِجتناب : 51 39
45 بدعت کا سبب جہالت ہے یا شرارت : 54 39
46 موجودہ زمانہ کاحال : 55 39
47 ''بدعت'' دین کی توہین کا سبب ہے : 56 39
48 بدعات کا خاتمہ کیسے ہو؟ : 57 39
49 (ج) پیغمبر علیہ السلام پر وَالہانہ وَارفتگی : 58 39
50 دینی مسائل ( متفرق مسائل ) 60 1
51 دین سے پھرجانا : 60 50
52 وفیات 61 50
53 63 1
54 اَخبار الجامعہ 63 1
55 بقیہ : دینی مسائل 64 50
Flag Counter