Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2011

اكستان

37 - 65
(ج)  مردوعورت کی نماز میں فرق کرنا جائز نہیں  :
ایک دُوسری جگہ ڈاکٹر صاحب مرد اَور عورت کی نماز میںفرق کے سلسلے میںفرماتے ہیں  :'' کہیں بھی ایک صحیح و مستند حدیث نہیںملتی جس میںعورت کے لیے مرد سے علیحدہ طریقے کے مطابق نماز اَدا کرنے کاحکم ہو ،اِس کے بجائے صحیح بخاری کی روایت ہے، حضرت  اُم دَرداء روایت کرتی ہیں کہ اَلتحیات میں عورتوں کو مردوں کی طرح بیٹھنے کا حکم ہے۔''
یہاں ڈاکٹر صاحب نے دو باتیں سراسر غلط کہی ہیں  :(i)    نماز میں مرد وعورت کے درمیان فرق کے سلسلے میںکوئی حدیث نہیں۔(ii)   حضور  ۖ نے عورتوںکومردوں کی طرح بیٹھنے کا حکم دیا۔
ڈاکٹر صاحب نے پہلی بات کہہ کر اُن تمام اَحادیث کا اِنکار کردیا جن میں مردوں اَور عورتوں کی نماز کے درمیان فرق کابیان موجود ہے،ذیل میںچند روایتیں ذکرکی جاتی ہیں  :
(١)  اَخْرَجَ الْبُخَارُِّ عَنِ النَّبِِّ عَلَےْہِ السَّلَامُ اَنَّہ قَالَ: یَااَیُّھَاالنَّاسُ ! مَالَکُمْ حِیْنَ نَابَکُمْ شَیْئ فِی الصَّلَاةِ ،أَخَذْتُمْ فِی التَّصْفِیْقِ، اِنَّمَا التَّصْفِیْقُ لِلنِّسَائِ (بخاری شریف رقم الحدیث:٦٨٤)
(٢)  عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ قَالَ لِْ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : یَاوَائِلَ بْنَ حُجْرٍ! ِذَاصَلَّیْتَ فَاجْعَلْ یَدَیْکَ حِذَائَ أُذُنَیْکَ وَالْمَرْأَةُ تَجْعَلُ یَدَیْھَاحِذَائَ ثَدَیَیْھَا۔ (المعجم الکبیر للطبرانی)
(٣)  عَنْ یَّزِیْدَ بْنِ أَبِیْ حَبِیْبٍ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَرَّ عَلَی امْرَأَتَیْنِ تُصَلِّیَانِ فَقَالَ : ِذَا سَجَدْتُّمَا فَضُمَّا بَعْضَ اللَّحْمِ ِلَی الْاَرْضِ فَاِنَّ الْمَرْأَةَ لَیْسَتْ فِْ ذٰلِکَ کَالرَّجُلِ ۔(اخرجہ اَبوداود مرسلًا والبیہق موصولًا)
(٤)  سُئِلَ بْنُ عُمَرَ کَیْفَ کُنَّ النِّسَائُ یُصَلِّیْنَ عَلٰی عَھْدِ رَسُوْلِ اللّٰہِ  ۖ قَالَ کُنَّ یَتَرَبَّعْنَ ثُمَّ أُمِرْنَ أَنْ یَّتَحَفَّزْنَ۔(جامع المسانید والسنن)
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 7 1
4 تلاوت روزے اپنی مرضی سے نہیں سنت کے مطابق رکھنے ہوتے ہیں : 8 3
5 لفظ ِ ''جوانی'' کے بجائے ''صحت'' فرمانے کی حکمت : 9 3
6 دُوسری نعمت ''فراغت '' : 10 3
7 دِلچسپی بھی آخرت بھی : 11 3
8 شوق و تفریح کا خیال فرمانا : 11 3
9 حضرت عائشہ کے ساتھ دَوڑ لگانا : 12 3
10 خوش طبعی فطری حق ہے : 12 3
11 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٦ 14 1
12 مرد کی دِیت کامل اَور عورت کی نصف ہو گی 14 11
13 اِس کی حکمت ؟ 14 11
14 مساوات : 16 11
15 تعامل نہیں بلکہ اِجماع : 20 11
16 روایات ِ ائمہ کرام : 20 11
17 اَقوال و فتاوٰی اَئمہ کرام : 24 11
18 اَنفَاسِ قدسیہ 27 1
19 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 27 1
20 صبر و تحمل ١ : 27 19
21 ایک واقعہ 33 19
22 قسط : ٢ ،آخری 35 1
23 ڈاکٹر ذاکر نائیک کے بارے میں 35 22
24 (3) اَحادیث ِنبویہ سے ناواقفیت : 35 22
25 (الف) عورتوں کے لیے حالت ِحیض میں قرآن پڑھنے کاجواز 35 22
26 (ب) خون سے وضو ٹوٹنے پراَحناف کے پاس کوئی دلیل نہیں ہے : 35 22
27 (ج) مردوعورت کی نماز میں فرق کرنا جائز نہیں : 37 22
28 سوادِ اَعظم کی راہ سے نمایاں اِنحراف 38 22
29 (الف) بِلاوضو قرآن چھونا جائز ہے : 38 22
30 (ب) خطبہ ٔجمعہ عربی زبان کے بجائے مقامی زبان میں ہوناچاہیے : 39 22
31 (ج) تین طلاق سے ایک ہی طلاق ہونی چاہیے : 40 22
32 (د) پوری دُنیامیں عیدایک دِن ہو : 43 22
33 قسط : ٣ پردہ کے اَحکام 46 1
34 پردہ کے ضروری ہونے کی عقلی و عرفی دَلیل : 46 33
35 پردہ کے ضروری ہونے کی لُغوی دَلیل : 47 33
36 پردہ کے ضروری ہونے کی تمدنی شرعی دَلیل : 47 33
37 پردہ کے ضروری ہونے کی معاشرتی دَلیل : 48 33
38 پردہ کے ضروری ہونے کی ایک اَور عقلی دَلیل : 48 33
39 قسط : ٣صحابہث کی زِندگی اَور ہمارا عمل 49 1
40 حضرات ِصحابہث کی قابلِ تقلید اِمتیازی صفات 49 39
41 (٢) علمی گیرائی : 49 39
42 (الف) تعلیمی حلقے : 49 39
43 صحابہ ث معیارِ حق ہیں : 50 39
44 (ب) بدعات سے اِجتناب : 51 39
45 بدعت کا سبب جہالت ہے یا شرارت : 54 39
46 موجودہ زمانہ کاحال : 55 39
47 ''بدعت'' دین کی توہین کا سبب ہے : 56 39
48 بدعات کا خاتمہ کیسے ہو؟ : 57 39
49 (ج) پیغمبر علیہ السلام پر وَالہانہ وَارفتگی : 58 39
50 دینی مسائل ( متفرق مسائل ) 60 1
51 دین سے پھرجانا : 60 50
52 وفیات 61 50
53 63 1
54 اَخبار الجامعہ 63 1
55 بقیہ : دینی مسائل 64 50
Flag Counter