ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2011 |
اكستان |
|
ٹانڈہ کا واقعہ ہے کہ رمضان المبارک کے موقع پر حضرت کا ایک مرید جناب قاری اَصغر علی صاحب کے پاس پہنچا اَور قاری صاحب سے جا کر عرض کیا کہ حضرت اِیَّاکَ نَعْبُدُ وَاِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُ غلط پڑھتے ہیں۔ قاری صاحب نے غصہ سے فرمایا کہ تم کیسے مرید ہو کہ پیر پر اعتراض کرتے ہو اَور سوال کیا کہ کیا تم نے شاطبیہ اَور سراج القاری رأیہ وغیرہ کتابیں پڑھیں ہیں، اُس نے عرض کیا نہیں، تب قاری صاحب نے فرمایا کہ تم کیوں اعتراض کرتے ہو۔ قِصّہ مختصر کہ قاری صاحب نے حضرت سے عرض کیا کہ بعض لوگوں کو اعتراض ہے کہ آپ قرآن شریف غلط پڑھتے ہیں تو حضرت نے عشاء کی نماز کے بعد فرمایا کہ بھائی میں نے کسی قاری سے باقاعدہ نہیں پڑھا ہے میں کوئی قاری نہیں ہوں اَلبتہ میں قرآن شریف حرمین شرفین کی قراء ت کے طرز پر پڑھتا ہوں۔ قابل غور یہ اَمر ہے کہ کوئی معمولی آدمی ہوتاتو اِس پر بڑھک اُٹھتا اَور پوری خانقاہ کو مارے غصہ کے سر پراُٹھالیتا اَور سی آئی ڈی مقرر کر دیتا کہ معترض کو تلاش کر کے قرار ِواقعی سزادی جائے۔ (جاری ہے) جامعہ مدنیہ جدید کے فوری توجہ طلب ترجیحی اُمور (١) زیر تعمیرمسجد حامد کی تکمیل(٢) طلباء کے لیے مجوزہ دَارالاقامہ (ہوسٹل) اَور درسگاہیں(٣) اَساتذہ اَور عملہ کے لیے رہائش گاہیں(٤) کتب خانہ اَور کتابیں (٥) زیر تعمیرپانی کی ٹنکی کی تکمیل ثواب جاریہ کے لیے سبقت لینے والوں کے لیے زیادہ اَجر ہے ۔