Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2011

اكستان

49 - 65
قسط  :  ٣صحابہث  کی زِندگی اَور ہمارا عمل 
(  حضرت مولانا مفتی محمد سلمان صاحب منصورپوری،اِنڈیا  )
حضرات ِصحابہث  کی قابلِ تقلید اِمتیازی صفات
(٢)  علمی گیرائی  :
حضراتِ صحابہ ث علم دین حاصل کرنے کے نہایت شوقین تھے، اُن میں کا ہر شخص اِس فکر میں رہتا   تھا کہ کس طرح اُسے دین کی معلومات حاصل ہوں اَور کیسے وہ مسائل کے اَحکامات سے واقف ہوں؟ چنانچہ  وہ اِسی غرض کے لیے ہر طرح کی قربانی دینے کے لیے تیار رہتا تھا۔ اِس مبارک شوق کے اَثرات بالخصوص  درجِ ذیل تین صورتوں میں ظاہر ہوتے تھے۔
(الف)  تعلیمی حلقے  : 
دَورِ صحابہ میں جابجا تعلیمی حلقے لگا کرتے تھے اَور عام طور پر مساجد میں نماز باجماعت کے ساتھ ساتھ علمِ دین کی نشر واِشاعت کا بھی نظم تھا اَور فارغ اَوقات کو علمی بحث ومباحثہ اَور مذاکرہ میں گزارنے کا اہتمام کیا جاتا تھا حتی کہ سفرِ جہاد میں بھی یہ سلسلہ جاری رہتا۔ حطان بن عبد اللہ رقاشی رحمة اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ہم  لوگ صحابیٔ رسول سیّدنا حضرت اَبو موسی اَشعری رضی اللہ عنہ کے ساتھ دَجلہ کے ساحل پر قیام پذیر تھے، نماز ِظہر  کا وقت آیا اَذان ہوئی اَور باجماعت نماز اَدا کی گئی پھر لوگ دینی تعلیم کے لیے حلقے بناکر بیٹھ گئے اَور عصر تک یہ سلسلہ جاری رہا۔ (حیاة الصحابہ ج  ١  ص ٧٣٣)
دَورِ نبوت میں حضرات صحابہ ث  کی کوشش رہتی کہ پیغمبر علیہ الصلوة والسلام کی کسی رُوحانی مجلس میں حاضری سے محرومی نہ رہے تاکہ زیادہ سے زیادہ دینی اِستفادہ کا موقع مل سکے اَور اگر کسی شخص کو ذاتی مشاغل کی وجہ سے ہر روز حاضری کا موقع نہ ملتا تو وہ دُوسرے شخص کے ساتھ باری باری مجلسِ نبوت میں حاضری کا معمول بنالیتا تاکہ ہر مجلس کی اہم دینی باتوں سے واقفیت حاصل ہوتی رہے چنانچہ اَمیر المؤمنین سیّدنا عمر بن خطاب نے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 7 1
4 تلاوت روزے اپنی مرضی سے نہیں سنت کے مطابق رکھنے ہوتے ہیں : 8 3
5 لفظ ِ ''جوانی'' کے بجائے ''صحت'' فرمانے کی حکمت : 9 3
6 دُوسری نعمت ''فراغت '' : 10 3
7 دِلچسپی بھی آخرت بھی : 11 3
8 شوق و تفریح کا خیال فرمانا : 11 3
9 حضرت عائشہ کے ساتھ دَوڑ لگانا : 12 3
10 خوش طبعی فطری حق ہے : 12 3
11 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٦ 14 1
12 مرد کی دِیت کامل اَور عورت کی نصف ہو گی 14 11
13 اِس کی حکمت ؟ 14 11
14 مساوات : 16 11
15 تعامل نہیں بلکہ اِجماع : 20 11
16 روایات ِ ائمہ کرام : 20 11
17 اَقوال و فتاوٰی اَئمہ کرام : 24 11
18 اَنفَاسِ قدسیہ 27 1
19 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 27 1
20 صبر و تحمل ١ : 27 19
21 ایک واقعہ 33 19
22 قسط : ٢ ،آخری 35 1
23 ڈاکٹر ذاکر نائیک کے بارے میں 35 22
24 (3) اَحادیث ِنبویہ سے ناواقفیت : 35 22
25 (الف) عورتوں کے لیے حالت ِحیض میں قرآن پڑھنے کاجواز 35 22
26 (ب) خون سے وضو ٹوٹنے پراَحناف کے پاس کوئی دلیل نہیں ہے : 35 22
27 (ج) مردوعورت کی نماز میں فرق کرنا جائز نہیں : 37 22
28 سوادِ اَعظم کی راہ سے نمایاں اِنحراف 38 22
29 (الف) بِلاوضو قرآن چھونا جائز ہے : 38 22
30 (ب) خطبہ ٔجمعہ عربی زبان کے بجائے مقامی زبان میں ہوناچاہیے : 39 22
31 (ج) تین طلاق سے ایک ہی طلاق ہونی چاہیے : 40 22
32 (د) پوری دُنیامیں عیدایک دِن ہو : 43 22
33 قسط : ٣ پردہ کے اَحکام 46 1
34 پردہ کے ضروری ہونے کی عقلی و عرفی دَلیل : 46 33
35 پردہ کے ضروری ہونے کی لُغوی دَلیل : 47 33
36 پردہ کے ضروری ہونے کی تمدنی شرعی دَلیل : 47 33
37 پردہ کے ضروری ہونے کی معاشرتی دَلیل : 48 33
38 پردہ کے ضروری ہونے کی ایک اَور عقلی دَلیل : 48 33
39 قسط : ٣صحابہث کی زِندگی اَور ہمارا عمل 49 1
40 حضرات ِصحابہث کی قابلِ تقلید اِمتیازی صفات 49 39
41 (٢) علمی گیرائی : 49 39
42 (الف) تعلیمی حلقے : 49 39
43 صحابہ ث معیارِ حق ہیں : 50 39
44 (ب) بدعات سے اِجتناب : 51 39
45 بدعت کا سبب جہالت ہے یا شرارت : 54 39
46 موجودہ زمانہ کاحال : 55 39
47 ''بدعت'' دین کی توہین کا سبب ہے : 56 39
48 بدعات کا خاتمہ کیسے ہو؟ : 57 39
49 (ج) پیغمبر علیہ السلام پر وَالہانہ وَارفتگی : 58 39
50 دینی مسائل ( متفرق مسائل ) 60 1
51 دین سے پھرجانا : 60 50
52 وفیات 61 50
53 63 1
54 اَخبار الجامعہ 63 1
55 بقیہ : دینی مسائل 64 50
Flag Counter