ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2011 |
اكستان |
حضرت عائشہ کے ساتھ دَوڑ لگانا : اَور مسندِ اَحمد میں ہے اِمام احمد رحمة اللہ علیہ کی کتاب میں وہ واقعے ہیں اُن کے کہ کسی جگہ تشریف لے گئے باہر تھے اَلگ جگہ تھی سفر میں وہاں دَوڑ لگائی تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا آگے نکل گئیں، بے پردگی تو نہیں تھی پردے ہی کے ساتھ۔ آپ وہاں خود جاکر دیکھیں وہ سارا جنگل ہی جنگل ہے کوئی پہاڑی علاقہ آجائے الگ ہو جائیں تو فاصلہ ہوجاتا ہے۔ تو وہ آگے نکل گئیں پھر کسی اَور موقع پر رسول اللہ ۖ نے دَوڑ لگائی پھر آپ آگے نکل گئے تو آپ نے فرمایا کہ تِلْکَ بَتِلْکَ یہ جو ہے یہ اُس کا بدلہ ہوگیاتویہ خوش طبعی ہوئی۔ اَوربچوں سے خوش طبعی فرماتے تھے یَااَبَا عُمَیْرْ مَا فَعَلَ اَلنُّغَیْرْ ١ وہ نُغْرِیْ نے تمہاری کیا کیا اُس کا ایک جانور تھا پال رکھا تھا اُنہوں نے وہ مر گیا تھا تو اُس کو آپ دریافت فرماتے ہیں کہ وہ کیا کیا۔ خوش طبعی فطری حق ہے : تو بدن میں جو چیزیں اللہ نے رکھی ہیں اُن میں سے اگر بعض کو بالکل بند کر دو تو صحت پر اَثر پڑتا ہے تو اللہ تعالیٰ نے یہ ہنسنا اِنسان کے لیے رکھا ہے خوش طبعی اِنسان کے لیے رکھی ہے اگر اِنسان اُس کو بالکل دبا دے گا تو صحت پر اَثر پڑے گا اَب اُس کی جائز حدود کیا ہیں وہ پتہ چلانا ہے تو سنت دیکھ لیں رسول اللہ ۖ کی۔ ایک عورت آگئی بوڑھی تو آپ نے خوش طبعی کے طور پر فرمایا بوڑھے جنت میں نہیں جائیں گے تو وہ رونے لگی پریشان ہوئی تو پھر رسول اللہ ۖ نے اُس کی تفسیرکی کہ جو جائے گا وہاں وہ جوان ہو کر جائے گا بڑھاپے کی حالت میں نہیں جائے گا ٢ اَب یہ خوش طبعی تھی اِس طرح کی خوش طبعیاں یہ جائز ہیں اَور یہ ضروریات ِ اِنسانی میں سے ہیں جب اللہ تعالیٰ نے اِس کو پیدا فرمایا تو اِس کے ساتھ اِس کی ضروریات لگا دیں اُن کی بالکل نفی کردیں یہ نہیں ہو سکتا اَور جس نے نفی کرنی چاہی منع کر دیا تَبَتُّلْ ٣ منع ہے اِخْتِصَائْ ٤ منع ہے کوئی نہیں کر سکتا، یہ چیزیں ایسی تھیں جو اللہ نے بنائی ہیں اَور اِنسان میں ہیں اَور اِنسان کو اِس کی بقاء کا اُس کی نگرانی کا اُس کے تحفظ کا وقت دیا گیا ہدایت بھی دی گئی۔ ١ بخاری شریف کتاب الادب رَقم الحدیث ٦٢٠٣ ٢ مشکوة شریف ص ٤١٦ ٣ حقوق کی اَدائیگی سے جان چھڑا کر گوشہ نشینی یا صرف من پسند کاموں میں لگے رہنا ٤ شادی کے لیے اپنے کو ناکارہ کرا لینا (IMPOTENT)۔