Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2011

اكستان

55 - 65
کی غلط باتوں کو دین سمجھ کر اِختیار کرلیںگے چنانچہ آج جہاں جہاں بھی جہالت عام ہے وہاں کثرت سے بدعات بھی رائج ہیں اَور لوگ اِس قدر متشدد ہیں کہ صحیح بات سننے سمجھنے تک کو تیار نہیں ہیں۔
بدعت شیطان کو بہت پسند ہے  :
مشہور محدث حضرت سفیان بن عیینہ رحمة اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ عام گناہوں کے مقابلہ میں شیطان کو بدعت زیادہ پسند ہے۔ (شعب الایمان  ٥٩٧)
اَور اِس پسندیدگی کی وجہ یہ ہے کہ جب آدمی کوئی عام گناہ کرتا ہے تو اُس کے ضمیر پر ایک ٹھیس لگتی ہے اَور وہ کبھی نہ کبھی توبہ ضرور کرلیتا ہے لیکن بدعتی شخص چونکہ اپنے عمل ِبدعت کو عین عبادت سمجھتا ہے اِس لیے اُسے توبہ کی توفیق نہیں ہوتی بلکہ وہ بدعت کی دَلدل میں مزید دَھنستا چلا جاتا ہے، وہ سمجھتا تو یہ ہے کہ میں بہت بڑا  کارِ ثواب اَنجام دے رہا ہوں جبکہ دَرحقیقت وہی عمل اُس کے لیے وبال بنتا رہتا ہے، اِسی لیے حضرت حسن بصری رحمة اللہ علیہ نے فرمایا کہ'' سنت کے مطابق تھوڑا عمل بدعت والے زیادہ اَعمال سے بہت بہتر ہے'' (شعب الایمان ٧٢٧) اِس لیے ہر صاحب ِاِیمان کو بدعت اَور بدعتی سے دُور رہنا چاہیے۔ 
مشہور محدث حضرت یحییٰ بن اَبی کثیر رحمة اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ''جب تمہاری ملاقات راستہ میں کسی بدعتی سے ہو تو اُس راستہ کو چھوڑکر دُوسرا راستہ اِختیار کرلو۔'' حضرت عبد اللہ بن مبارک رحمة اللہ علیہ نے فرمایا کہ ''بدعتی شخص کی مجلس میں بیٹھنے سے بچتے رہو۔'' حضرت فضیل بن عیاض رحمة اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ''جو شخص بدعتی شخص کے ساتھ بیٹھے اُٹھے گا وہ حکمت سے محروم رہے گا۔'' (شعب الایمان  ٦٤٧)
حضرت اَبو قلابہ رحمة اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ'' اہلِ بدعت کے ساتھ نہ تو اُٹھو بیٹھو اَور نہ اُن سے جھک بازی کرو اِس لیے کہ مجھے اِس بات سے اِطمینان نہیں ہے کہ کہیں وہ تمہیں اپنی گمراہی میں شامل نہ کرلیں یا تمہارے اَندر صحیح باتوں کے بارے میں شکوک وشبہات نہ ڈال دیں۔'' (شعب الایمان  ٦٠٧)
موجودہ زمانہ کاحال  :
اُمت میں بدعات کا شیوع دَورِ صحابہث کے بعد ہی سے ہوگیا تھا۔ شیعیت، خارجیت اَور اُس کے بعد فتنۂ باطنیت اَور فتنہ ٔ اِعتزال یہ سب فکری بدعت کی بدترین صورتیں تھیں جو آج بھی ترقی پاکر کسی نہ کسی نام
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 7 1
4 تلاوت روزے اپنی مرضی سے نہیں سنت کے مطابق رکھنے ہوتے ہیں : 8 3
5 لفظ ِ ''جوانی'' کے بجائے ''صحت'' فرمانے کی حکمت : 9 3
6 دُوسری نعمت ''فراغت '' : 10 3
7 دِلچسپی بھی آخرت بھی : 11 3
8 شوق و تفریح کا خیال فرمانا : 11 3
9 حضرت عائشہ کے ساتھ دَوڑ لگانا : 12 3
10 خوش طبعی فطری حق ہے : 12 3
11 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٦ 14 1
12 مرد کی دِیت کامل اَور عورت کی نصف ہو گی 14 11
13 اِس کی حکمت ؟ 14 11
14 مساوات : 16 11
15 تعامل نہیں بلکہ اِجماع : 20 11
16 روایات ِ ائمہ کرام : 20 11
17 اَقوال و فتاوٰی اَئمہ کرام : 24 11
18 اَنفَاسِ قدسیہ 27 1
19 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 27 1
20 صبر و تحمل ١ : 27 19
21 ایک واقعہ 33 19
22 قسط : ٢ ،آخری 35 1
23 ڈاکٹر ذاکر نائیک کے بارے میں 35 22
24 (3) اَحادیث ِنبویہ سے ناواقفیت : 35 22
25 (الف) عورتوں کے لیے حالت ِحیض میں قرآن پڑھنے کاجواز 35 22
26 (ب) خون سے وضو ٹوٹنے پراَحناف کے پاس کوئی دلیل نہیں ہے : 35 22
27 (ج) مردوعورت کی نماز میں فرق کرنا جائز نہیں : 37 22
28 سوادِ اَعظم کی راہ سے نمایاں اِنحراف 38 22
29 (الف) بِلاوضو قرآن چھونا جائز ہے : 38 22
30 (ب) خطبہ ٔجمعہ عربی زبان کے بجائے مقامی زبان میں ہوناچاہیے : 39 22
31 (ج) تین طلاق سے ایک ہی طلاق ہونی چاہیے : 40 22
32 (د) پوری دُنیامیں عیدایک دِن ہو : 43 22
33 قسط : ٣ پردہ کے اَحکام 46 1
34 پردہ کے ضروری ہونے کی عقلی و عرفی دَلیل : 46 33
35 پردہ کے ضروری ہونے کی لُغوی دَلیل : 47 33
36 پردہ کے ضروری ہونے کی تمدنی شرعی دَلیل : 47 33
37 پردہ کے ضروری ہونے کی معاشرتی دَلیل : 48 33
38 پردہ کے ضروری ہونے کی ایک اَور عقلی دَلیل : 48 33
39 قسط : ٣صحابہث کی زِندگی اَور ہمارا عمل 49 1
40 حضرات ِصحابہث کی قابلِ تقلید اِمتیازی صفات 49 39
41 (٢) علمی گیرائی : 49 39
42 (الف) تعلیمی حلقے : 49 39
43 صحابہ ث معیارِ حق ہیں : 50 39
44 (ب) بدعات سے اِجتناب : 51 39
45 بدعت کا سبب جہالت ہے یا شرارت : 54 39
46 موجودہ زمانہ کاحال : 55 39
47 ''بدعت'' دین کی توہین کا سبب ہے : 56 39
48 بدعات کا خاتمہ کیسے ہو؟ : 57 39
49 (ج) پیغمبر علیہ السلام پر وَالہانہ وَارفتگی : 58 39
50 دینی مسائل ( متفرق مسائل ) 60 1
51 دین سے پھرجانا : 60 50
52 وفیات 61 50
53 63 1
54 اَخبار الجامعہ 63 1
55 بقیہ : دینی مسائل 64 50
Flag Counter