ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2011 |
اكستان |
|
تک پہنچنے کی کوشش کے بجائے من گھڑت تاویل کر رہے ہیں۔ (ہ) ڈاکٹر صاحب آیت کریمہ وَالْأَ رْضَ بَعْدَ ذٰلِکَ دَحَاہَا (سُورة النازعات:٣٠) کے متعلق کہتے ہیں : '' یہاں اَنڈے کے لیے اِستعمال کیا جانے والا عربی لفظ '' دَحٰھَا '' ہے جس کا مطلب شتر مرغ کا اَنڈا ۔شتر مرغ کا اَنڈا زمین کی شکل سے مماثلت رکھتا ہے لہٰذا قرآنِ کریم مکمل درستگی سے زمین کی شکل کی وضاحت کرتاہے۔ حالانکہ اُس وقت جب قرآن اُتارا گیا یہ خیال کیا جاتا تھا کہ زمین چپٹی (Flat) ہے۔ '' ( خطبات ذاکر نائیک : قرآن اَور جدید سائنس : ٧٤۔٧٣) یہاں پر ڈاکٹر صاحب سائنسی نظریہ سے مرعوب ہونے نیز قرآنِ کریم کے موضوع (جو کہ توحید اَور رسالت ہے اَور باقی طبیعیات وغیرہ کی باتیں ضمناً ہیں ) کو نہ سمجھنے کی وجہ سے زمین کی ہئیت کی تحقیق کرنے میںآیت ِکریمہ سے غلط اِستدلال کرتے ہوئے آیت کی من مانی تشریح کر رہے ہیں اِس لیے کہ '' دَحَوْ'' کا لفظ و مادہ عربی زبان میںپھیلانے اَور پھیلائو کا مفہوم رکھتا ہے ، اِسی کے مطابق '' دَحٰھَا '' کی تفسیر وترجمہ ز مین کو پھیلانے سے اَور اُس میں موجود اَشیاء کے پیدا کرنے سے کیا گیا ہے( ملاحظہ ہو تفسیر ابن کثیر ) یہ لفظ و مادہ اَنڈے کے معنٰی میں نہیں آتا۔(جاری ہے) مخیرحضرات سے اَپیل جامعہ مدنیہ جدیدمیں بحمد اللہ چار منزلہ دارُالاقامہ (ہوسٹل )کی تعمیر شروع ہو چکی ہے پہلی منزل پر ڈھائی کروڑ روپے کی لاگت کا تخمینہ ہے، مخیر حضرات کو اِس کارِ خیر میں بڑ ھ چڑھ کر حصہ لینے کی دعوت دی جاتی ہے، اللہ تعالیٰ قبول فرمائے۔( اِدارہ)