Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2011

اكستان

60 - 65
تنبیہ  :  لیکن یہ یاد رکھنا چاہیے کہ یہ صورت صرف اُسی وقت ہو سکتی ہے کہ مسجدبنانے کے وقت بنانے والے پہلے ہی اُوپر کے مکان یانیچے کے تہہ خانہ یا دُکان وغیرہ کو مسجد سے جدا قرا دے کر اُس کو کرایہ پر دینے یا اَور اُس کو مسجد پر وقف کرنے کی نیت کر لی ہو ورنہ اگر مسجد بنادی گئی تو پھر بعد میں اُس کے نیچے کوئی دُکان یا اُوپر کرایہ کے لیے مکان بنانا ہر گز جائز نہیں کیونکہ مسجد کے اُوپر آسمان تک اَور نیچے زمین کی اِنتہا تک سب کا سب قیامت تک کے لیے مسجدہے۔ اِس میں کسی حصہ کو اَب مسجدسے علیحدہ نہیں کیا جا سکتا۔
مسئلہ  :  مسجد کے کسی حصہ کو مسجد سے علیحدہ کر کے کوئی اَور چیز بنانا ہر گز جائز نہیں اگرچہ مصالح مسجد کے متعلق ہوں مثلاًاِمام کے لیے مکان بنانایامسجدکے لیے وضو خانہ یا غسل خانہ بنانا۔ وہ جگہ قیامت تک مسجد ہی رہے گی۔ اگر کسی نے بنادی تو واجب ہے کہ اِس کو منہدم کر کے اِس جگہ کو مسجد میں شامل کردے۔ اَلبتہ اگر  مسجد بنانے کے وقت اَوّل ہی سے کوئی جگہ مصالح مسجد کے لیے علیحدہ کرلی جائے مثلاً مسجد کے اُوپر یا نیچے اِمام کے لیے مکان یا کرایہ کی دُکانیں بنادی جائیں تو جائز ہے۔ لیکن جب اَوّل تعمیر کے وقت مسجد بن گئی تو پھر اِس کانکالنامسجدسے جائز نہیں۔ اَوراگریہ بھی کہے کہ میری نیت پہلے ہی سے اِس جگہ کو علیحدہ کرنے کی تھی تب بھی اِس کی بات مانی نہیں جائے گی۔
مسئلہ  :  مسجد کی دیوارپر اپنی مملوکہ دُکان یا مکان کی چھت کی کڑیاں یاگاڈررکھنا درست نہیں۔ 
مسئلہ  :  عام راستہ اَورگزرگاہ ہو تواُس کاکچھ حصہ مسجد میں شامل کرناتین شرطوں سے جائز ہے  :(ا)   وہ راستہ حکومت کی باقاعدہ منصوبہ بندی میں شامل نہ ہو۔(٢)  مسجد میں تنگی ہو۔(٣)  راستہ گزرنے والوں کا نقصان اَور حرج نہ ہو۔
مسئلہ  :  بستی میں صرف ایک مسجد ہو یا مسجدیں تو اَور بھی ہیںلیکن کوئی مسجد ایسی ہے جس کی ضرورت غیرمعمولی ہے مثلاً مسجد حرام یامسجد نبوی وغیرہ ، ایسی مسجدمیں توسیع نہایت ضروری ہو تو مسجدکے پٹروس میں جو زمین یامکان یادُکان ہو اُس کوقیمت کے عوض میں زبر دستی بھی لے سکتے ہیں۔ 
مسئلہ  :  اگر کوئی مسجدویران اَور منہدم ہوجا ئے اَور وہاں کوئی محلہ بھی باقی نہ رہے جس سے اُس کی آبادی کی آئندہ توقع ہو بلکہ وہ محض مسمارپڑی ہوتو ایسی صورت میں بعض فقہا ء نے اِس کی اِجازت دی ہے کہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 7 1
4 اپنی طرف سے دین میں اِضافہ اَور اُس کا نقصان : 8 3
5 اَذان میں بدعت اَور اُس کا نقصان : 8 3
6 ''حدیث کا نچوڑ'' منکرین ِ حدیث کی غلط فہمی : 8 3
7 گواہی میں حوصلہ بھی چاہیے : 9 3
8 دِن رات کی تمام نمازوں میں سب کی حاضری : 9 3
9 ناگواری کے باوجود منع نہیں فرمایا : 10 3
10 حضرت عائشہ کی رائے، عورتوں کا مسجد میں آنا : 10 3
11 علم و فضل عورتوں میں ہمیشہ سے رہا ہے ،حضرت عائشہ بحیثیت ِمعلمہ : 11 3
12 باپردہ تعلیم دیا کرتی تھیں : 11 3
13 پردہ میں اِنتہائی احتیاط : 12 3
14 اَسود، علقمہ ،مسروق حضرت عائشہ کے شاگرد اَور اِمام اعظم کی رائے : 12 3
15 قدرتی طور پر عورت مرد کی برابری نہیں کر سکتی : 14 3
16 عورتوں کی گواہی پر حدود نافذ نہیں کی جا سکتی ،تعزیر ہو سکتی ہے : 14 3
17 عقل کے کوروں کو قانونی حکمتیں سمجھ میں نہیں آتیں : 15 3
18 یورپ میں بھی عورت مرد کے برابر نہیں : 15 3
19 عورت کی نصف دیت میں مرد کا نقصان ہے عورت کا نہیں : 15 3
20 شیعوں کی بدعت : 16 3
21 حدیث میں درُود و دُعاء کا حکم اَذان کے بعد ہے بدعتیوں نے پہلے کر دیا : 16 3
23 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٤(قسط : ١) 18 1
24 اَصل وجہ : 19 23
25 اِسمبلی : 19 23
26 سیدھا راستہ : 19 23
27 . اَنفَاسِ قدسیہ 25 1
28 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 25 27
29 اِحیا ئِ سنت : 25 27
30 اِتباعِ سنت : 26 27
31 غیر اِختیاری سنت : 27 27
32 وفیات 28 1
33 تربیت ِ اَولاد 29 1
34 سختی کرنے کی ضرورت اَور اسکے طریقے، اِصلاح و تربیت کے لیے سختی کرنے کی ضرورت : 29 33
35 ضرورت کے وقت بچوں پرسختی نہ کرنا اُن کو خطرہ میںڈالناہے : 29 33
36 سزادینے کی مختلف صورتیں اَور بچوں کوسزادینے کے بہترین طریقے : 30 33
37 سختی کرنے کی حدود، سختی مقصود بالذات نہیں : 31 33
38 زیادہ سختی کرنے اَور مارنے کے نقصانات : 31 33
39 سزا دینے کے غلط طریقے : 31 33
40 ماں باپ کا ظلم اَور زیادتی : 32 33
41 سزا میں کتنی مار مار سکتے ہیں : 32 33
42 غصہ میں ہرگز نہیں مارنا چاہیے : 33 33
43 حضرت اِمام حسن بن علی رضی اللہ عنہما 34 1
44 اِصلاحِ عقائد : 34 43
45 عبادت : 34 43
46 صدقات و خیرات : 35 43
47 خوش خلقی : 36 43
48 ضبط و تحمل : 37 43
49 کتاب الفضائل : 38 43
50 اِنفرادی فضائل : 40 43
53 قسط : ١ اُستاذ العلماء والقراء حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب نور اللہ مرقدہ 41 1
54 حالات وخدمات 41 53
55 پیدائش : 41 53
56 تعلیم وتربیت: 41 53
57 اَساتذۂ کرام : 42 53
58 بیعت واِرَادَت : 43 53
59 مدرسۂ تعلیم القرآن شریفیہ: 43 53
60 امامت وخطابت : 46 53
61 تنظیم القراء والحفاظ: 46 53
62 قسط : ١ اِنسداد توہین ِرسالت قانون سے متعلق سوالوں کا تفصیلی جائزہ 47 1
63 علم و عرفان کا بحر بیکراں 55 1
64 شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی شمس الدین صاحب 55 1
65 دینی مسائل 59 1
66 دینی مسائل 59 65
67 ( وقف کا بیان ) 59 65
68 وقف مسجد کے دیگر اَحکام : 59 65
69 مسجد کی ہیئت اَور شکل وصورت : 62 65
70 مسجد کے آداب و اَحکام : 62 65
71 مسجد میں نقش و نگار بنانا : 63 65
72 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter