Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2010

اكستان

39 - 64
سرمایہ ہو جو اِس سفر کے زمانہ میں گزارے کے لیے کافی ہو۔ 
فقہائے کرام نے آیات و اَحادیث میں غور فرماکر اِستطاعت کی ایسی وضاحت فرمادی ہے کہ اِس کی روشنی میں ہر شخص اپنے اُوپر حج فرض ہونے کا فیصلہ آسانی سے کرسکتا ہے، آپ بھی اِس میں غور کرکے اپنے اُوپر حج فرض ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ کرلیجیے ۔
حج کی اِستطاعت کا مطلب  :
حج فرض ہونے میں جس قدرت اَور اِستطاعت کی ضرورت ہے اُس کا مطلب یہ ہے  : 
''جس مسلمان، عاقل، بالغ، صحت مند، غیر معذور کے پاس اُس کی اَصلی اَور بنیادی ضروریات سے زائد اَور فاضل اِتنا مال ہو جس سے وہ بیت اللہ تک آنے جانے اَور وہاں کے قیام و طعام کا خرچ برداشت کرسکے اَور اپنی واپسی تک اُن اہل و عیال کے خرچ کا اِنتظام بھی کرسکے جن کا نان و نفقہ اُس کے ذمہ واجب ہے اَور راستہ بھی مامون (امن والا) ہو تو ہر ایسے مسلمان پر حج فرض ہے۔ عورت کے لیے چونکہ بغیر محرم کے سفر کرنا شرعًا جائز نہیں اِس لیے وہ حج پر اُس وقت قادر سمجھی جائی گی جب اُس کے ساتھ کوئی شرعی محرم حج کرنے والا ہو، خواہ محرم اپنے خرچ سے حج کررہا ہو یا عورت اُس کے سفر کا خرچ بھی برداشت کرے۔'' (معارف القرآن  جلد ٢  ص ١٢٢)
قربانی کے فضائل  :
اِس مہینے کی دُوسری خاص عبادت'' قربانی'' ہے۔ قربانی کے لیے اللہ تعالیٰ نے ذی الحجہ کے تین دن (یعنی دس، گیارہ اَور بارہ تاریخ) مقرر فرمادیے ہیں۔ اِن دِنوں کے علاوہ اگر کوئی شخص قربانی کی عبادت کرنا چاہے تو نہیں کرسکتا، یہاں تک کہ اَگر کسی نے قربانی کا جانور متعین کیا ہوا تھا لیکن اُس کی قربانی نہیں کی اَور یہ تین دِن گزرگئے، تب بھی اُس جانور کو ذبح کرنا جائز نہیں بلکہ اُس کو زندہ صدقہ کرنا ضروری ہے۔
کئی اَحادیث میں قربانی کے فضائل آئے ہیں، ایک حدیث میں اِس کی فضیلت یوںبیان کی گئی ہے:   رسول کریم  ۖ نے فرمایا کہ بقر عید کی دس تاریخ کو کوئی نیک عمل اللہ تعالیٰ کے نزدیک قربانی کا خون بہانے سے بڑھ کر محبوب اَور پسندیدہ نہیں اَور قیامت کے دِن قربانی کا جانور اپنے بالوں، سینگوں اَور کھروں کو لے کر
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 اہل ِبدر کو فی کس پانچ ہزار وظیفہ 6 3
5 مفتوحہ زمینیں اَور اِسلامی اصول 6 3
6 رعایا پر ٹیکس ،حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی احتیاط 6 3
7 آج کے حکمران اَور ٹیکسوں کی بھر مار 7 3
8 علاقائی نفرتوں سے بچائو،زکوة کی وصولی اَور تقسیم کا طریقہ : 7 3
9 سرکاری چراگاہ ،مالداروں کے مقابلہ میں مقامی لوگوں کی رعایت : 7 3
10 ہندوستان میں اَنگریزوں کی لُوٹ کھسوٹ 8 3
11 حضرت بلال ،حضرت اَبو عبیدہ کا اِختلاف : 9 3
12 حضرت کازُہد : 9 3
13 علمی مضامین 10 1
14 فتوٰی 10 13
15 اَنفاسِ قدسیہ 16 1
16 خدمت ِمشائخ و اَساتذہ : 16 15
17 تعمیل ِحکم : 18 15
19 محبت ِمشائخ : 19 15
20 تربیت ِ اَولاد 21 1
21 بچوں کی اِصلاح و تربیت کا دستور العمل: 21 20
22 بچوں کو حرص ولالچ سے بچانے کی تدبیر : 22 20
23 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 23 1
24 حضرت صفیہ رضی ا للہ تعالیٰ عنہا 23 23
25 حرمِ نبوت میں آنا : 23 23
26 ولیمہ : 25 23
27 مدینہ منورہ پہنچنا : 26 23
28 سخاوت : 26 23
29 اَخلاق و عادات : 26 23
30 آنحضرت ۖ سے بے اِنتہا محبت: 27 23
31 حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی خدمت : 28 23
32 زہد و عبادت : 29 23
33 وفات : 29 23
34 بقیہ : تربیت َ اولاد 29 20
35 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 30 1
36 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 30 1
37 قتل ِنا حق کی ممانعت : 30 36
38 اسقاط ِحمل پرروک : 30 36
39 جرائم کی روک تھام : 31 36
40 ماہ ِذی الحجہ کے فضائل و اَحکام 33 36
41 ماہِ ذی الحجہ کی فضیلت : 33 36
42 ذی الحجہ کے پہلے عشرہ کی فضیلت : 33 36
43 ٩ ذی الحجہ کے روزے کے فضائل و اَحکام : 35 36
44 تکبیرِ تشریق (٩ تا ١٣ ذی الحجہ) : 36 36
45 تکبیرِ تشریق کی حکمت 36 36
46 حج و قربانی : ماہِ ذی الحجہ کی خاص عبادت 37 36
47 حج کے فضائل : 37 36
48 ''حج'' اِسلام کا اہم رُکن اَور فریضہ : 37 36
49 حج کی اِستطاعت کا مطلب : 39 36
51 قربانی کے فضائل : 39 1
52 گلد ستہ اَحادیث 41 1
53 گلد ستہ اَحادیث 41 1
54 قزوین شہر کی فضیلت : 41 53
55 پڑوس چالیس گھروں تک ہے : 41 53
56 چالیس نیکیوں کی فضیلت : 42 53
57 توبہ نامہ 43 1
58 سفر نامہ ........ چھ دِن مراکش میں 51 1
59 مسجد کتبیہ: 51 58
60 اِمام اَور مساجد : 51 58
61 منابی پیلس : (MANEBY PALACE) 54 58
62 قصر البھیہ: 54 58
63 گارڈن ماجولیل : (GARDEN MAJORELLE) 55 58
64 بواری احمد المنصور : 55 58
65 اُریکا : 56 58
66 جامع افناء : 56 58
67 رؤیت ِہلال : 57 58
68 دینی مسائل 59 1
69 کپڑے وغیرہ کی قسم کھانے کا بیان : 59 68
70 متفرق مسائل : 59 68
71 قسم میں عام کی تخصیص کی نیت کرنا : 60 68
72 وفیات 61 1
73 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter