Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2010

اكستان

40 - 64
آئے گا (اَور یہ چیزیں عظیم ثواب ملنے کا ذریعہ بنیں گی) اَور فرمایا کہ قربانی کا خون زمین پر گرنے سے پہلے اللہ تعالیٰ کے نزدیک قبولیت حاصل کرلیتا ہے لہٰذا تم خوش دِلی کے ساتھ قربانی کیا کرو ۔( الترغیب والترہیب)
رسول کریم  ۖ نے فرمایا کہ عید کے دِن قربانی کا جانور ذبح کرنے کے لیے پیسے خرچ کرنا اللہ تعالیٰ کے یہاں اَور چیزوں میں خرچ کرنے سے زیادہ افضل ہے ۔ (الترغیب والترہیب  ج ٢  ص ١٠٠)
حدیث میں ہے کہ ایک مرتبہ حضرات ِصحابہ نے سوال کیا یا رسول اللہ! اِن قربانیوں کی کیا حقیقت ہے؟ آپ  ۖ نے فرمایا یہ طریقہ ہمارے باپ اِبراہیم علیہ السلام سے جاری ہوا ہے اَور یہ اُن کا طریقہ   چلا آرہا ہے (جس کی اِتباع کا ہم کو حکم دیا گیا ہے) صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا ہم کو اِن میں کیا ملتا ہے؟ فرمایا ''ہر بال کے بدلہ ایک نیکی''! عرض کیا اُون والے جانور یعنی بھیڑ دُنبہ کے ذبح پر کیا ملتا ہے؟ فرمایا  ''اُون میں سے ہر بال کے بدلہ ایک نیکی ملتی ہے۔''( الترغیب والترہیب  ج ٢  ص ٩٩) 
 ایک روایت میں ہے کہ قربانی کے ذبح ہونے کے وقت زمین پر پہلا قطرہ گرنے سے قربانی کرنے والے کے گزشتہ (صغیرہ گناہ) معاف کردیے جاتے ہیں۔ (بزار، ترغیب و ترہیب  ج٢  ص ١٠٠)
 ایک اَور روایت میں ہے کہ قربانی کا خون بظاہر اگرچہ زمین پر گرتا ہے لیکن درحقیقت وہ اللہ عز و جل کی حفاظت اَور نگہبانی میں داخل ہوجاتا ہے۔ (ترغیب و ترہیب  ج٢  ص ١٠٠ بحوالہ طبرانی ) 
ایک اَورروایت میں ہے کہ جو شخص خوش دِلی اَور اِخلاص کے ساتھ اللہ کی رضا حاصل کرنے کے لیے قربانی کرتا ہے تو یہ قربانی اُس کے لیے آگ (یعنی دوزخ) سے آڑ بن جاتی ہے۔ (الترغیب و الترہیب )  
 اِن اَحادیث سے معلوم ہوا کہ دس ذی الحجہ کے دِن قربانی کرنے سے جو فضیلت حاصل ہوسکتی ہے  وہ اِس کے مقابلہ میں کسی دُوسرے عمل سے حاصل نہیں ہوسکتی۔ اِسی لیے اَگر کوئی شخص مثلاً پانچ ہزار روپیہ  قربانی کرنے پر خرچ کرتا ہے اور دُوسرا شخص قربانی کے بجائے پچاس ہزار روپیہ صدقہ کرتا ہے تب بھی قربانی کرنے والے کو زیادہ فضیلت حاصل ہوگی۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 اہل ِبدر کو فی کس پانچ ہزار وظیفہ 6 3
5 مفتوحہ زمینیں اَور اِسلامی اصول 6 3
6 رعایا پر ٹیکس ،حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی احتیاط 6 3
7 آج کے حکمران اَور ٹیکسوں کی بھر مار 7 3
8 علاقائی نفرتوں سے بچائو،زکوة کی وصولی اَور تقسیم کا طریقہ : 7 3
9 سرکاری چراگاہ ،مالداروں کے مقابلہ میں مقامی لوگوں کی رعایت : 7 3
10 ہندوستان میں اَنگریزوں کی لُوٹ کھسوٹ 8 3
11 حضرت بلال ،حضرت اَبو عبیدہ کا اِختلاف : 9 3
12 حضرت کازُہد : 9 3
13 علمی مضامین 10 1
14 فتوٰی 10 13
15 اَنفاسِ قدسیہ 16 1
16 خدمت ِمشائخ و اَساتذہ : 16 15
17 تعمیل ِحکم : 18 15
19 محبت ِمشائخ : 19 15
20 تربیت ِ اَولاد 21 1
21 بچوں کی اِصلاح و تربیت کا دستور العمل: 21 20
22 بچوں کو حرص ولالچ سے بچانے کی تدبیر : 22 20
23 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 23 1
24 حضرت صفیہ رضی ا للہ تعالیٰ عنہا 23 23
25 حرمِ نبوت میں آنا : 23 23
26 ولیمہ : 25 23
27 مدینہ منورہ پہنچنا : 26 23
28 سخاوت : 26 23
29 اَخلاق و عادات : 26 23
30 آنحضرت ۖ سے بے اِنتہا محبت: 27 23
31 حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی خدمت : 28 23
32 زہد و عبادت : 29 23
33 وفات : 29 23
34 بقیہ : تربیت َ اولاد 29 20
35 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 30 1
36 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 30 1
37 قتل ِنا حق کی ممانعت : 30 36
38 اسقاط ِحمل پرروک : 30 36
39 جرائم کی روک تھام : 31 36
40 ماہ ِذی الحجہ کے فضائل و اَحکام 33 36
41 ماہِ ذی الحجہ کی فضیلت : 33 36
42 ذی الحجہ کے پہلے عشرہ کی فضیلت : 33 36
43 ٩ ذی الحجہ کے روزے کے فضائل و اَحکام : 35 36
44 تکبیرِ تشریق (٩ تا ١٣ ذی الحجہ) : 36 36
45 تکبیرِ تشریق کی حکمت 36 36
46 حج و قربانی : ماہِ ذی الحجہ کی خاص عبادت 37 36
47 حج کے فضائل : 37 36
48 ''حج'' اِسلام کا اہم رُکن اَور فریضہ : 37 36
49 حج کی اِستطاعت کا مطلب : 39 36
51 قربانی کے فضائل : 39 1
52 گلد ستہ اَحادیث 41 1
53 گلد ستہ اَحادیث 41 1
54 قزوین شہر کی فضیلت : 41 53
55 پڑوس چالیس گھروں تک ہے : 41 53
56 چالیس نیکیوں کی فضیلت : 42 53
57 توبہ نامہ 43 1
58 سفر نامہ ........ چھ دِن مراکش میں 51 1
59 مسجد کتبیہ: 51 58
60 اِمام اَور مساجد : 51 58
61 منابی پیلس : (MANEBY PALACE) 54 58
62 قصر البھیہ: 54 58
63 گارڈن ماجولیل : (GARDEN MAJORELLE) 55 58
64 بواری احمد المنصور : 55 58
65 اُریکا : 56 58
66 جامع افناء : 56 58
67 رؤیت ِہلال : 57 58
68 دینی مسائل 59 1
69 کپڑے وغیرہ کی قسم کھانے کا بیان : 59 68
70 متفرق مسائل : 59 68
71 قسم میں عام کی تخصیص کی نیت کرنا : 60 68
72 وفیات 61 1
73 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter