ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2010 |
اكستان |
|
اَنفاسِ قدسیہ قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات حضرت مولانا مفتی عزیز الرحمن صاحب بجنوری فاضل دارُالعلوم دیوبندو خلیفہ مجاز حضرت مدنی خدمت ِمشائخ و اَساتذہ : مذکورة الصدر سطور میں جو کچھ ہم ذکر کر چکے ہیں اگرچہ اِس کی نسبت کوہ و رائی کے برابر بھی نہیں ہے تاہم مجھے یہ عرض کرنا ہے کہ جس ہستی کے متعلق ہم شیخ الاسلام اَور قطب آخر الزماں وغیرہ اَلقابات سے اپنی عقیدت اَور جذبات کی ترجمانی کرنے کی کوشش کرتے ہیں اُسی ہستی مقدس کے یہ تمام فضائل و کمالات عالیہ منجانب اللہ اَکابر اَور مشائخ عظام اَور خصوصاً آنحضرت ۖ کی رُوحانی صحبت کا ثمرہ ہیں۔ کیفیت اُسے ملتی ہے کہ جس کے ہے مقدر میں مئے اُلفت نہ خم میں ہے نہ شیشہ میں نہ ساغر میں آپ کو اَوائلِ عمر ہی سے اَولیاء اللہ اَور مشائخ کی صحبت اَور خدمت کا شرف حاصل رہا ہے۔ ١٣٠٩ھ میں آستانہ عالیہ حضرت شیخ الہند مولانا محمود حسن صاحب حاضر ہوئے اَور مدتِ مدید تک اپنے اُستاد محترم شیخ کامل کی وہ خدمت کی کہ تاریخ میں ایسی مثالیں کم ملیں گی۔ بقول بعض تلامذہ حضرت شیخ الہند کی حضرت شیخ الاسلام مولانا سید حسین احمد صاحب مدنی نے اِتنی خدمت کی ہے کہ تمام تلامذہ کی خدمات کا مجموعی طور پر موازنہ کیا جائے تو آپ کی خدمت دُوسروں کے مقابلہ میں کہیں زیادہ ہوں گی۔ چنانچہ حضرت اُستاذی مولانا محمد جلیل صاحب اُستاذ دارالعلوم دیو بند نے ایک مرتبہ اپنا چشم دید واقعہ بیان فرمایا کہ : '' حضرت شیخ الہند کے یہاں ایک دفعہ بہت زیادہ مہمان آ گئے تھے۔ بیت الخلاء صرف ایک ہی تھا جو دن بھر کی گندگی سے پُر ہو جاتا تھا لیکن مجھے تعجب تھا کہ روزانہ بیت الخلاء صبح صادق سے پہلے ہی صاف ہو جاتا تھا اَور پانی سے دُھلا ہوا پایا جاتا تھا۔ چنانچہ ایک دن