Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2010

اكستان

59 - 64
 دینی مسائل 
کپڑے وغیرہ کی قسم کھانے کا بیان  :
مسئلہ  :  قسم کھائی کہ اِس قالین پر نہ لیٹوں گا پھر قالین بچھا کر اِس کے اُوپر چادر بچھائی اَور لیٹا تو  قسم ٹوٹ گئی ۔اَوراگر اِس قالین کے اُوپر ایک اَور قالین یا کوئی دری بچھائی اُس کے اُوپر لیٹا تو قسم نہیں ٹوٹی۔ 
مسئلہ  :  قسم کھائی کہ زمین پر نہ بیٹھوں گا پھر زمین پر بوریا یا کپڑا یا چٹائی، ٹاٹ وغیرہ بچھا کر بیٹھ گیا  تو قسم نہیں ٹوٹی ۔اَور اَگر قسم کھانے والی عورت ہو اَور اپنا دو پٹہ جو اَوڑھے ہوئے ہے اُسی کا آنچل بچھا کر بیٹھ گئی تو قسم ٹوٹ گئی اَلبتہ اگر دو پٹہ اُتار کر بچھا لیا تب بیٹھی تو قسم نہیں ٹوٹی۔ 
مسئلہ  :  قسم کھائی کہ اِس چار پائی یا اِس تخت پر نہ بیٹھوں گا پھر اُس پردری یا قالین وغیرہ کچھ بچھا کر بیٹھ گیا تو قسم ٹوٹ گئی۔ اگر اِس چار پائی کے اُوپر ایک اَور چار پائی بچھائی اَور تخت کے اُوپر ایک اَور تخت بچھا لیا پھر اُوپر والی چارپائی اَور تخت پر بیٹھا تو قسم نہیں ٹوٹی۔ 
متفرق مسائل  :
مسئلہ  :  اگر کسی نے کسی کام کے کرنے کی قسم کھائی جیسے یوں کہا خدا قسم اَنار ضرور کھائوں گا تو عمر بھر میں ایک دفعہ کھا لینا کافی ہے۔ اَور اگر کسی کام کے نہ کرنے کی قسم کھائی جیسے یوں کہا خدا قسم اَنار نہ کھائوں گا تو ہمیشہ کے لیے چھوڑنا پڑے گا جب کبھی کھائے گا تو قسم ٹوٹ جائے گی۔ ہاں اگر ایسا ہوا کہ گھر میں اَنار اَنگور  وغیرہ آئے اَور خاص اُن اَناروں کے لیے کہا کہ نہ کھائوں گا تو اَور بات ہے وہ نہ کھائے اُس کے سوا اَور منگا کر کھائے تو کچھ حرج نہیں۔ 
مسئلہ  :  شوہر نے قسم کھائی کہ تجھ کو کبھی نہ مارُوں گا پھر غصہ میں چوٹی پکڑ کے گھسیٹا یا گلا گھونٹ دیا یا زور سے کاٹ کھایا تو قسم ٹوٹ گئی اَور جو دِل لگی اَور پیار میں کاٹا ہو تو قسم نہیں ٹوٹی۔ 
مسئلہ  :  وہ اَفعال جن میں زِندہ اَورمُردہ دونوں شریک ہوں مثلاً غسل دینا اَور اُٹھانا اَور چھونا اَور کپڑا پہنانا تو اِن کی قسم حالت ِحیات کے ساتھ خاص نہیں ہو گی لہٰذا اَگر قسم کھائی کہ فلاح کو نہ نہلائوں گا پھر
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 اہل ِبدر کو فی کس پانچ ہزار وظیفہ 6 3
5 مفتوحہ زمینیں اَور اِسلامی اصول 6 3
6 رعایا پر ٹیکس ،حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی احتیاط 6 3
7 آج کے حکمران اَور ٹیکسوں کی بھر مار 7 3
8 علاقائی نفرتوں سے بچائو،زکوة کی وصولی اَور تقسیم کا طریقہ : 7 3
9 سرکاری چراگاہ ،مالداروں کے مقابلہ میں مقامی لوگوں کی رعایت : 7 3
10 ہندوستان میں اَنگریزوں کی لُوٹ کھسوٹ 8 3
11 حضرت بلال ،حضرت اَبو عبیدہ کا اِختلاف : 9 3
12 حضرت کازُہد : 9 3
13 علمی مضامین 10 1
14 فتوٰی 10 13
15 اَنفاسِ قدسیہ 16 1
16 خدمت ِمشائخ و اَساتذہ : 16 15
17 تعمیل ِحکم : 18 15
19 محبت ِمشائخ : 19 15
20 تربیت ِ اَولاد 21 1
21 بچوں کی اِصلاح و تربیت کا دستور العمل: 21 20
22 بچوں کو حرص ولالچ سے بچانے کی تدبیر : 22 20
23 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 23 1
24 حضرت صفیہ رضی ا للہ تعالیٰ عنہا 23 23
25 حرمِ نبوت میں آنا : 23 23
26 ولیمہ : 25 23
27 مدینہ منورہ پہنچنا : 26 23
28 سخاوت : 26 23
29 اَخلاق و عادات : 26 23
30 آنحضرت ۖ سے بے اِنتہا محبت: 27 23
31 حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی خدمت : 28 23
32 زہد و عبادت : 29 23
33 وفات : 29 23
34 بقیہ : تربیت َ اولاد 29 20
35 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 30 1
36 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 30 1
37 قتل ِنا حق کی ممانعت : 30 36
38 اسقاط ِحمل پرروک : 30 36
39 جرائم کی روک تھام : 31 36
40 ماہ ِذی الحجہ کے فضائل و اَحکام 33 36
41 ماہِ ذی الحجہ کی فضیلت : 33 36
42 ذی الحجہ کے پہلے عشرہ کی فضیلت : 33 36
43 ٩ ذی الحجہ کے روزے کے فضائل و اَحکام : 35 36
44 تکبیرِ تشریق (٩ تا ١٣ ذی الحجہ) : 36 36
45 تکبیرِ تشریق کی حکمت 36 36
46 حج و قربانی : ماہِ ذی الحجہ کی خاص عبادت 37 36
47 حج کے فضائل : 37 36
48 ''حج'' اِسلام کا اہم رُکن اَور فریضہ : 37 36
49 حج کی اِستطاعت کا مطلب : 39 36
51 قربانی کے فضائل : 39 1
52 گلد ستہ اَحادیث 41 1
53 گلد ستہ اَحادیث 41 1
54 قزوین شہر کی فضیلت : 41 53
55 پڑوس چالیس گھروں تک ہے : 41 53
56 چالیس نیکیوں کی فضیلت : 42 53
57 توبہ نامہ 43 1
58 سفر نامہ ........ چھ دِن مراکش میں 51 1
59 مسجد کتبیہ: 51 58
60 اِمام اَور مساجد : 51 58
61 منابی پیلس : (MANEBY PALACE) 54 58
62 قصر البھیہ: 54 58
63 گارڈن ماجولیل : (GARDEN MAJORELLE) 55 58
64 بواری احمد المنصور : 55 58
65 اُریکا : 56 58
66 جامع افناء : 56 58
67 رؤیت ِہلال : 57 58
68 دینی مسائل 59 1
69 کپڑے وغیرہ کی قسم کھانے کا بیان : 59 68
70 متفرق مسائل : 59 68
71 قسم میں عام کی تخصیص کی نیت کرنا : 60 68
72 وفیات 61 1
73 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter