ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2010 |
اكستان |
|
''حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی علیہ السلام نے فرمایا : مجھے جبرائیل علیہ السلام نے پڑوسی کے بارے میں وصیت کی چالیس گھروں تک،دس گھر اِدھر سے، دس گھر اُدھر سے ،دس گھر اِس طرف سے،دس گھر اُس طرف سے ۔'' عَنِ ابْنِ شِھَابٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ اَرْبَعِیْنَ دَارًا جَار قَالَ فَقُلْتُ لِاِبْنِ شِہَابٍ وَکَیْفَ اَرْبَعِیْنَ دَارًا قَالَ اَرْبَعِیْنَ دَارًا عَنْ یَّمِیْنِہ وَعَنْ یَّسَارِہ وَخَلْفِہ وَبَیْنَ یَدَیْہِ ۔( مراسیل اَبی داود ص ١٦) ''حضرت محمد بن شہاب زہری فرماتے ہیں کہ رسولِ کریم ۖ نے فرمایا : چالیس گھر پڑوس ہیں ۔راوی کہتے ہیں میں نے ابن ِشہاب سے پوچھا کہ چالیس گھر کیونکر پڑوس ہوں گے؟اُنہوں نے فرمایا کہ چالیس گھر دائیں سے بائیں سے آگے سے اَور پیچھے سے بنتے ہیں۔'' چالیس نیکیوں کی فضیلت : عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ حَدَّثَہ قَالَ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ۖ یَقُوْلُ اَرْبَعُوْنَ حَسَنَةً اَعْلَاھَا مِنْحَةُ الْعَنْزِ لَا یَعْمَلُ عَبْد اَوْ قَالَ رَجُل بِخَصْلَةٍ مِّنْہَا رَجَائَ ثَوَابِھَا وَتَصْدِیْقِ مَوْعُوْدِھَا اِلَّا اَدْخَلَہُ اللّٰہُ بِھَا الْجَنَّةَ۔(مسند احمد ج ٢ ص ١٦٠) ''حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما نے اپنے شاگرد سے بیان کیا کہ میں نے رسولِ اکرم ۖ کو سُنا آپ فرما رہے تھے کہ نیکیاں چالیس قسم کی ہوتی ہیںاُن میں سب سے اَعلیٰ نیکی کسی کو بطور ِ ہدیہ کے بکری دینا ہے، جو بندہ بھی اِن نیکیوں میں سے کوئی نیکی کرے گا حصولِ ثواب کی اُمید اَور جس کا وعدہ کیا گیا ہے اُس کی دِل سے تصدیق کرتے ہوئے تو اللہ تعالیٰ اُس نیکی کے طفیل اُسے جنت میں داخل فرمائیں گے۔'' ض ض ض