Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2010

اكستان

38 - 64
حج کے فرض ہونے کا حکم راجح قول کے مطابق ٩  ہجری میں آتا ہے اَور اِس سے ایک سال بعد یعنی اَگلے سال ١٠ ہجری میں آپ  ۖ نے وصال سے تین مہینے پہلے صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین کی بہت بڑی جماعت کے ساتھ حج فرمایا جو '' حَجَّةُ الْوِدَاعْ '' کے نام سے مشہور ہے۔ 
 ''رسول اللہ  ۖ نے اِرشاد فرمایا ''اِسلام کی بنیاد پانچ ستونوں پر قائم کی گئی ہے، ایک اِس حقیقت کی شہادت دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود (عبادت اَور بندگی کے لائق) نہیں اَور محمد (ۖ) اُس کے بندے اَور اُس کے رسول ہیں، دُوسرے نماز قائم کرنا، تیسرے زکوٰة اَدا کرنا، چوتھے حج کرنا، پانچویں رمضان کے روزے رکھنا۔'' (بخاری )
فائدہ  :  اِس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اَگر نماز، زکوٰة ، روزہ سب کرتا ہو مگر حج فرض نہ کیا ہو تو اُس  کی نجات کے لیے کافی نہیں۔ (''حیاة المسلمین'' اَز حکیم الامت مولانا اَشرف علی تھانوی )
حج کس پر فرض ہے  ؟ 
اللہ تعالیٰ کا اِرشاد ہے  : 
'' اللہ تعالیٰ کی (رضا) کے واسطے بیت اللہ کا حج کرنا فرض ہے اُن لوگوں پر جو اُس تک جانے کی اِستطاعت رکھتے ہوں اَور جو شخص (اللہ تعالیٰ) کا حکم نہ مانے تو (اللہ تعالیٰ کا اِس میں کیا نقصان ہے) اللہ تعالیٰ تو تمام جہان والوں سے بے نیاز ہے ۔'' 
ایک روایت میں ہے  :
 ''حضرت ابن ِعمر  سے روایت ہے کہ ایک شخص رسول اللہ  ۖ کی خدمت میں حاضر ہوا اَور اُس نے پوچھا کہ کیا چیز حج کو واجب کردیتی ہے؟ آپ  ۖ نے فرمایا سفر کا سامان اَور سواری۔'' (ترمذی، ابن ماجہ)
قرآن مجید کی مذکورہ آیت میں حج فرض ہونے کی شرط بتائی گئی ہے کہ حج اُن لوگوں پر فرض ہے جو سفر کرکے مکہ معظمہ تک پہنچنے کی اِستطاعت رکھتے ہوں۔ ایک سوال کرنے والے صحابی نے اِس اِستطاعت   کی وضاحت چاہی تو آپ  ۖنے مختصراً اِس کے بارے میں فرمایا کہ ایک تو سواری کا اِنتظام ہو جس پر   مکہ معظمہ تک سفر کیا جاسکے (خواہ اپنی ہو یا کرایہ کی) اَور اِس کے علاوہ کھانے پینے جیسی ضروریات کے لیے اِتنا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 اہل ِبدر کو فی کس پانچ ہزار وظیفہ 6 3
5 مفتوحہ زمینیں اَور اِسلامی اصول 6 3
6 رعایا پر ٹیکس ،حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی احتیاط 6 3
7 آج کے حکمران اَور ٹیکسوں کی بھر مار 7 3
8 علاقائی نفرتوں سے بچائو،زکوة کی وصولی اَور تقسیم کا طریقہ : 7 3
9 سرکاری چراگاہ ،مالداروں کے مقابلہ میں مقامی لوگوں کی رعایت : 7 3
10 ہندوستان میں اَنگریزوں کی لُوٹ کھسوٹ 8 3
11 حضرت بلال ،حضرت اَبو عبیدہ کا اِختلاف : 9 3
12 حضرت کازُہد : 9 3
13 علمی مضامین 10 1
14 فتوٰی 10 13
15 اَنفاسِ قدسیہ 16 1
16 خدمت ِمشائخ و اَساتذہ : 16 15
17 تعمیل ِحکم : 18 15
19 محبت ِمشائخ : 19 15
20 تربیت ِ اَولاد 21 1
21 بچوں کی اِصلاح و تربیت کا دستور العمل: 21 20
22 بچوں کو حرص ولالچ سے بچانے کی تدبیر : 22 20
23 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 23 1
24 حضرت صفیہ رضی ا للہ تعالیٰ عنہا 23 23
25 حرمِ نبوت میں آنا : 23 23
26 ولیمہ : 25 23
27 مدینہ منورہ پہنچنا : 26 23
28 سخاوت : 26 23
29 اَخلاق و عادات : 26 23
30 آنحضرت ۖ سے بے اِنتہا محبت: 27 23
31 حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی خدمت : 28 23
32 زہد و عبادت : 29 23
33 وفات : 29 23
34 بقیہ : تربیت َ اولاد 29 20
35 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 30 1
36 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 30 1
37 قتل ِنا حق کی ممانعت : 30 36
38 اسقاط ِحمل پرروک : 30 36
39 جرائم کی روک تھام : 31 36
40 ماہ ِذی الحجہ کے فضائل و اَحکام 33 36
41 ماہِ ذی الحجہ کی فضیلت : 33 36
42 ذی الحجہ کے پہلے عشرہ کی فضیلت : 33 36
43 ٩ ذی الحجہ کے روزے کے فضائل و اَحکام : 35 36
44 تکبیرِ تشریق (٩ تا ١٣ ذی الحجہ) : 36 36
45 تکبیرِ تشریق کی حکمت 36 36
46 حج و قربانی : ماہِ ذی الحجہ کی خاص عبادت 37 36
47 حج کے فضائل : 37 36
48 ''حج'' اِسلام کا اہم رُکن اَور فریضہ : 37 36
49 حج کی اِستطاعت کا مطلب : 39 36
51 قربانی کے فضائل : 39 1
52 گلد ستہ اَحادیث 41 1
53 گلد ستہ اَحادیث 41 1
54 قزوین شہر کی فضیلت : 41 53
55 پڑوس چالیس گھروں تک ہے : 41 53
56 چالیس نیکیوں کی فضیلت : 42 53
57 توبہ نامہ 43 1
58 سفر نامہ ........ چھ دِن مراکش میں 51 1
59 مسجد کتبیہ: 51 58
60 اِمام اَور مساجد : 51 58
61 منابی پیلس : (MANEBY PALACE) 54 58
62 قصر البھیہ: 54 58
63 گارڈن ماجولیل : (GARDEN MAJORELLE) 55 58
64 بواری احمد المنصور : 55 58
65 اُریکا : 56 58
66 جامع افناء : 56 58
67 رؤیت ِہلال : 57 58
68 دینی مسائل 59 1
69 کپڑے وغیرہ کی قسم کھانے کا بیان : 59 68
70 متفرق مسائل : 59 68
71 قسم میں عام کی تخصیص کی نیت کرنا : 60 68
72 وفیات 61 1
73 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter