Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2010

اكستان

18 - 64
''کوٹھری میں ایک طرف کو بالٹی رکھی تھی جس میں وضو، پاخانہ پیشاب کرنے کا حکم تھا اِس بالٹی پر ڈھکنا بھی ہوتا تھا کوٹھری کا دروازہ لکڑی کا تھا جس میں کوئی سوراخ نہ تھا۔  کوٹھری میں پشت کی جانب سے ایک روشندان بہت اُونچا تھا جس سے ہوا اَور دِن کو روشنی آتی تھی۔ صبح کو ایک گھنٹہ اَور شام کو ایک گھنٹہ کوٹھری کھول کر ہوا کھلانے کے لیے نکالتے تھے۔ ''(اسیر مالٹا ص ٥٠) 
غرض کہ اِس طرح مالٹا کے موسم سرما کی صعوبتیں برداشت کیں اَور حق ِخدمت اَدا کر دیا۔ 
تعمیل ِحکم  :
اِن مختصر حالات سے صاف ظاہر ہے کہ آپ کے نزدیک اُستاذ اور اُستاذ کے حکم کی کتنی بڑی عظمت ہو گی۔ چنانچہ تعمیل حکم میں بھی آپ نے مثال قائم کر دی اَور اپنی تمام مصلحتوں کو اُستاذ کے حکم کی تعمیل میں پامال  کر دیا۔ حضرت شیخ الہند   کو کلکتہ مدرسہ عالیہ کے لیے ایک مدرس کی ضرورت تھی  ١  اَور آپ چاہتے تھے کہ کوئی قابل مدرس پہنچ کر وہاں کے حالات سنبھالے، بہت سے خدام حاضر تھے سب سے کہا گیا۔ سب نے اپنے اَعذار بیان کر کے معذرت چاہی۔ حضرت شیخ الاسلام   نقش حیات میں تحریر فرماتے ہیں:
''حضرت (شیخ الہند) نے کلکتہ کی ضروریات ظاہر فرما کر حکم کیا کہ جو رائے اَور عذر ہو   ہر ایک لکھ کر دیدے۔ مولانا مرتضیٰ حسن صاحب اَور مولانا شبیر احمد صاحب نے لکھا کہ ہماری مائیں کلکتہ جیسی دُور دَراز جگہ پر جانے کی اِجازت نہیں دیتیں ہیں۔ حضرت    (شیخ الاسلام) نے لکھا کہ میں اَمروہہ میں حضرت ہی کے حکم سے گیا تھا اَور حضرت ہی کے حکم سے خدمت میں حاضر رہنے کی غرض سے ملازمت تدریس چھوڑ کر حاضر ہوا اِس لیے کلکتہ جانے میں یہ مقصد عظیم فوت ہو جاتا ہے (حضرت شیخ الہند اُن اَیام میں مریض اَور صاحب ِفراش تھے اِسی خدمت کی طرف اِشارہ کیا ہے) علاوہ اَزیں نہ میں تقریر کا ماہر اَور نہ عادی ہوں نہ تحریر کا، نہ مجھ میں ذکاوت ہے نہ حافظہ (منکسر المزاجی ملاحظہ ہو) آئندہ آپ کا جو حکم ہو اُس کی اِمتثال کے لیے حاضر ہوں۔ حضرت (شیخ الہند) نے ہر
   ١  حضرت مولانا آزاد نے آپ سے ایک مدرس طلب کیا تھا۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 اہل ِبدر کو فی کس پانچ ہزار وظیفہ 6 3
5 مفتوحہ زمینیں اَور اِسلامی اصول 6 3
6 رعایا پر ٹیکس ،حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی احتیاط 6 3
7 آج کے حکمران اَور ٹیکسوں کی بھر مار 7 3
8 علاقائی نفرتوں سے بچائو،زکوة کی وصولی اَور تقسیم کا طریقہ : 7 3
9 سرکاری چراگاہ ،مالداروں کے مقابلہ میں مقامی لوگوں کی رعایت : 7 3
10 ہندوستان میں اَنگریزوں کی لُوٹ کھسوٹ 8 3
11 حضرت بلال ،حضرت اَبو عبیدہ کا اِختلاف : 9 3
12 حضرت کازُہد : 9 3
13 علمی مضامین 10 1
14 فتوٰی 10 13
15 اَنفاسِ قدسیہ 16 1
16 خدمت ِمشائخ و اَساتذہ : 16 15
17 تعمیل ِحکم : 18 15
19 محبت ِمشائخ : 19 15
20 تربیت ِ اَولاد 21 1
21 بچوں کی اِصلاح و تربیت کا دستور العمل: 21 20
22 بچوں کو حرص ولالچ سے بچانے کی تدبیر : 22 20
23 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 23 1
24 حضرت صفیہ رضی ا للہ تعالیٰ عنہا 23 23
25 حرمِ نبوت میں آنا : 23 23
26 ولیمہ : 25 23
27 مدینہ منورہ پہنچنا : 26 23
28 سخاوت : 26 23
29 اَخلاق و عادات : 26 23
30 آنحضرت ۖ سے بے اِنتہا محبت: 27 23
31 حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی خدمت : 28 23
32 زہد و عبادت : 29 23
33 وفات : 29 23
34 بقیہ : تربیت َ اولاد 29 20
35 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 30 1
36 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 30 1
37 قتل ِنا حق کی ممانعت : 30 36
38 اسقاط ِحمل پرروک : 30 36
39 جرائم کی روک تھام : 31 36
40 ماہ ِذی الحجہ کے فضائل و اَحکام 33 36
41 ماہِ ذی الحجہ کی فضیلت : 33 36
42 ذی الحجہ کے پہلے عشرہ کی فضیلت : 33 36
43 ٩ ذی الحجہ کے روزے کے فضائل و اَحکام : 35 36
44 تکبیرِ تشریق (٩ تا ١٣ ذی الحجہ) : 36 36
45 تکبیرِ تشریق کی حکمت 36 36
46 حج و قربانی : ماہِ ذی الحجہ کی خاص عبادت 37 36
47 حج کے فضائل : 37 36
48 ''حج'' اِسلام کا اہم رُکن اَور فریضہ : 37 36
49 حج کی اِستطاعت کا مطلب : 39 36
51 قربانی کے فضائل : 39 1
52 گلد ستہ اَحادیث 41 1
53 گلد ستہ اَحادیث 41 1
54 قزوین شہر کی فضیلت : 41 53
55 پڑوس چالیس گھروں تک ہے : 41 53
56 چالیس نیکیوں کی فضیلت : 42 53
57 توبہ نامہ 43 1
58 سفر نامہ ........ چھ دِن مراکش میں 51 1
59 مسجد کتبیہ: 51 58
60 اِمام اَور مساجد : 51 58
61 منابی پیلس : (MANEBY PALACE) 54 58
62 قصر البھیہ: 54 58
63 گارڈن ماجولیل : (GARDEN MAJORELLE) 55 58
64 بواری احمد المنصور : 55 58
65 اُریکا : 56 58
66 جامع افناء : 56 58
67 رؤیت ِہلال : 57 58
68 دینی مسائل 59 1
69 کپڑے وغیرہ کی قسم کھانے کا بیان : 59 68
70 متفرق مسائل : 59 68
71 قسم میں عام کی تخصیص کی نیت کرنا : 60 68
72 وفیات 61 1
73 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter