Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2010

اكستان

19 - 64
 ایک کی تحریر پر غور کیا اَور تھوڑی دیر سکوت کر کے فرمایا کہ اپنے ہی کی طرف جھکنا پڑتا ہے (قابلِ غور فقرہ ہے) تم چلے جائو، میری طرف خطاب کر کے فرمایا۔ میں نے عرض کیا بہت اچھا میں حاضر ہوں۔'' (نقش حیات ص ٢٦٣ ج ٢) 
اِس کے بعد آپ کلکتہ ایسا پہنچے کہ پھر اپنے شفیق اُستاذ کا دیدار بھی نہ کر سکے اِس لیے کہ چند دنوں کے بعد ہی حضرت شیخ الہند   کا وصال ہو گیا تھا۔ 
محبت ِمشائخ  :
اِن واقعات سے بالکل واضح ہے کہ آپ کو اپنے مشائخ سے کس قدر محبت تھی تاہم چند واقعات اَور پیش کرتا ہوں تقسیم ہند سے پیشتر رمضان المبارک میں آپ سلہٹ قیام فرماتے تھے۔ جب وہاں سے رُخصت ہوتے تو سینکڑوں فدا کار جدائی کے صدمہ کی وجہ سے چیخ مار مار کر رویا کرتے تھے کسی نے حضرت سے دریافت کیا کہ حضور آپ کو ہماری جدائی کا صدمہ بھی ہوتا ہے کہ نہیں۔ اِرشاد فرمایا کہ حضرت شیخ الہند اَور حضرت گنگوہی کے وصال کے صدمہ کے سامنے دُوسرے صدموں کی کوئی حقیقت نہیں اُسی وقت تمام صدموں کے حصہ کا رونا رو چکا ہوں۔  ١ 
اُستاذی مولانا سید فخر الحسن صاحب مدرس دارالعلوم دیو بند نے اِرشاد فرمایا کہ ایک مرتبہ حضرت کے ساتھ گنگوہ شریف کے جلسہ میں جانے کا اِتفاق ہوا۔ جب رات کے دو بجے تو میں اِس فکر میں تھا کہ دیکھوں حضرت آج رات کو کیا کرتے ہیں چنانچہ آپ اُٹھے اَور حضرت گنگوہی کے مزار پر تشریف لے گئے۔ میں دبے قدموں پیچھے ہو لیا مگر ذرا فاصلہ سے کہ معلوم نہ ہو، آپ جب مزار پر پہنچے تو اِتنے اَشکبار ہوئے کہ دُور سے آپ کے رونے کی آواز سُنی جاتی تھی۔ حضرت نے اپنے مشائخ سے تعلق اَور محبت کو اِس شعر سے ظاہر فرمایا ہے۔
قبر سے اُٹھ کے پکاروں جو رشید و محمود 
بوسہ دیں لب کو مرے مالک و رضواں دونوں 
بہر حال آپ کو اپنے مشائخ سے بے اِنتہا تعلق اَور عشق تھا اَور فنا فی الشیخ کے اعلیٰ مقام کو آپ نے طے کیا تھا۔ چنانچہ نقش حیات ص ٩٢ ج ١ میں رقمطراز ہیں  :
   ١  روایت حاجی حبیب الرحمن صاحب سیو ہاروی 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 اہل ِبدر کو فی کس پانچ ہزار وظیفہ 6 3
5 مفتوحہ زمینیں اَور اِسلامی اصول 6 3
6 رعایا پر ٹیکس ،حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی احتیاط 6 3
7 آج کے حکمران اَور ٹیکسوں کی بھر مار 7 3
8 علاقائی نفرتوں سے بچائو،زکوة کی وصولی اَور تقسیم کا طریقہ : 7 3
9 سرکاری چراگاہ ،مالداروں کے مقابلہ میں مقامی لوگوں کی رعایت : 7 3
10 ہندوستان میں اَنگریزوں کی لُوٹ کھسوٹ 8 3
11 حضرت بلال ،حضرت اَبو عبیدہ کا اِختلاف : 9 3
12 حضرت کازُہد : 9 3
13 علمی مضامین 10 1
14 فتوٰی 10 13
15 اَنفاسِ قدسیہ 16 1
16 خدمت ِمشائخ و اَساتذہ : 16 15
17 تعمیل ِحکم : 18 15
19 محبت ِمشائخ : 19 15
20 تربیت ِ اَولاد 21 1
21 بچوں کی اِصلاح و تربیت کا دستور العمل: 21 20
22 بچوں کو حرص ولالچ سے بچانے کی تدبیر : 22 20
23 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 23 1
24 حضرت صفیہ رضی ا للہ تعالیٰ عنہا 23 23
25 حرمِ نبوت میں آنا : 23 23
26 ولیمہ : 25 23
27 مدینہ منورہ پہنچنا : 26 23
28 سخاوت : 26 23
29 اَخلاق و عادات : 26 23
30 آنحضرت ۖ سے بے اِنتہا محبت: 27 23
31 حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی خدمت : 28 23
32 زہد و عبادت : 29 23
33 وفات : 29 23
34 بقیہ : تربیت َ اولاد 29 20
35 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 30 1
36 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 30 1
37 قتل ِنا حق کی ممانعت : 30 36
38 اسقاط ِحمل پرروک : 30 36
39 جرائم کی روک تھام : 31 36
40 ماہ ِذی الحجہ کے فضائل و اَحکام 33 36
41 ماہِ ذی الحجہ کی فضیلت : 33 36
42 ذی الحجہ کے پہلے عشرہ کی فضیلت : 33 36
43 ٩ ذی الحجہ کے روزے کے فضائل و اَحکام : 35 36
44 تکبیرِ تشریق (٩ تا ١٣ ذی الحجہ) : 36 36
45 تکبیرِ تشریق کی حکمت 36 36
46 حج و قربانی : ماہِ ذی الحجہ کی خاص عبادت 37 36
47 حج کے فضائل : 37 36
48 ''حج'' اِسلام کا اہم رُکن اَور فریضہ : 37 36
49 حج کی اِستطاعت کا مطلب : 39 36
51 قربانی کے فضائل : 39 1
52 گلد ستہ اَحادیث 41 1
53 گلد ستہ اَحادیث 41 1
54 قزوین شہر کی فضیلت : 41 53
55 پڑوس چالیس گھروں تک ہے : 41 53
56 چالیس نیکیوں کی فضیلت : 42 53
57 توبہ نامہ 43 1
58 سفر نامہ ........ چھ دِن مراکش میں 51 1
59 مسجد کتبیہ: 51 58
60 اِمام اَور مساجد : 51 58
61 منابی پیلس : (MANEBY PALACE) 54 58
62 قصر البھیہ: 54 58
63 گارڈن ماجولیل : (GARDEN MAJORELLE) 55 58
64 بواری احمد المنصور : 55 58
65 اُریکا : 56 58
66 جامع افناء : 56 58
67 رؤیت ِہلال : 57 58
68 دینی مسائل 59 1
69 کپڑے وغیرہ کی قسم کھانے کا بیان : 59 68
70 متفرق مسائل : 59 68
71 قسم میں عام کی تخصیص کی نیت کرنا : 60 68
72 وفیات 61 1
73 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter