Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2010

اكستان

30 - 64
اِسلام کی اِنسانیت نوازی 
(  حضرت مولانا مفتی محمد سلمان صاحب منصورپوری،اِنڈیا  )
قتل ِنا حق کی ممانعت  :
کسی اِنسان کو ناحق قتل کرنااِسلام میںبہت بھاری گناہ ہے اِسلام کی نظر میں اِنسان کے خون کے ایک ایک قطرے کی قیمت ہے اَور وہ اپنے دائرۂ اَثر میں رہنے والے تمام اَفراد کی جانی حفاظت کا ضامن ہے  بِلا خاص سبب کے اِسلامی حکو مت میں کسی بھی شخص کو خواہ مسلمان ہو یا غیر مسلم جان سے مارنا جائز نہیں ہے۔ اِرشاد ِخداوندی ہے  :
وَلَا تَقْتُلُوا النَّفْسَ الَّتِیْ حَرَّمَ اللّٰہُ اِلَّا بِالْحَقِّ ط وَمَنْ قُتِلَ مَظْلُوْمًا فَقَدْ جَعَلْنَا لِوَلِیِِّہ سُلْطٰنًا فَلَا یُسْرِفْ فِی الْقَتْلِطاِنَّہ کَانَ مَنْصُوْرًا.(بنی اسرائیل  ٣٣)
''اور جس شخص کے قتل کو اللہ تعالیٰ نے حرام فرمایا ہے اُس کو قتل مت کرو ہاں مگر حق پر۔  اَور جو شخص ناحق قتل کیا جائے تو ہم نے اُس کے وارِث کو اِختیار دیا ہے سو اُس کو قتل کے بارے میں حد سے تجاوز نہ کرنا چاہیے، وہ شخص طرف داری کے قابل ہے۔''
اِسلام میں کوئی بھی قتل حتی الامکان رائیگاں نہیں چھوڑا جاسکتا، یا تو قاتل سے جانی بدلہ لیا جائے گا یا دیت اَور فدیہ لے کرمقتول کے وارثین کی اَشک شوئی کی جائے گی تاکہ کسی شخص کو اِس طرح کی وحشیانہ  حرکت کر نے کی آئندہ جسارت نہ ہو سکے۔اِس کے بر عکس آج دُنیا کا چپہ چپہ بے قصور اَفراد کے لہو سے رنگین ہے، مغربی اَقوام کے لچک دار قوانین مظلوموں اَور مقتولوں کی حمایت نہیں کرتے بلکہ اُن کے ڈھیلے ڈھالے اَور اَلبیلے قوانین سے مجرم کو صاف بچ نکلنے کا موقع فراہم ہو جاتا ہے۔
اسقاط ِحمل پرروک  :
اِسلام کی اِنسانیت نو ازی کی ایک اہم دلیل یہ ہے کہ اِسلام اِنسان کی پیدائش سے پہلے ہی اِس کے جانی تحفظ کا اِنتظام کرتا ہے چنانچہ شریعت اِسلامی میں یہ حکم ہے کہ اگر کسی حاملہ عورت کا حمل زبر دستی ضائع
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 اہل ِبدر کو فی کس پانچ ہزار وظیفہ 6 3
5 مفتوحہ زمینیں اَور اِسلامی اصول 6 3
6 رعایا پر ٹیکس ،حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی احتیاط 6 3
7 آج کے حکمران اَور ٹیکسوں کی بھر مار 7 3
8 علاقائی نفرتوں سے بچائو،زکوة کی وصولی اَور تقسیم کا طریقہ : 7 3
9 سرکاری چراگاہ ،مالداروں کے مقابلہ میں مقامی لوگوں کی رعایت : 7 3
10 ہندوستان میں اَنگریزوں کی لُوٹ کھسوٹ 8 3
11 حضرت بلال ،حضرت اَبو عبیدہ کا اِختلاف : 9 3
12 حضرت کازُہد : 9 3
13 علمی مضامین 10 1
14 فتوٰی 10 13
15 اَنفاسِ قدسیہ 16 1
16 خدمت ِمشائخ و اَساتذہ : 16 15
17 تعمیل ِحکم : 18 15
19 محبت ِمشائخ : 19 15
20 تربیت ِ اَولاد 21 1
21 بچوں کی اِصلاح و تربیت کا دستور العمل: 21 20
22 بچوں کو حرص ولالچ سے بچانے کی تدبیر : 22 20
23 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 23 1
24 حضرت صفیہ رضی ا للہ تعالیٰ عنہا 23 23
25 حرمِ نبوت میں آنا : 23 23
26 ولیمہ : 25 23
27 مدینہ منورہ پہنچنا : 26 23
28 سخاوت : 26 23
29 اَخلاق و عادات : 26 23
30 آنحضرت ۖ سے بے اِنتہا محبت: 27 23
31 حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی خدمت : 28 23
32 زہد و عبادت : 29 23
33 وفات : 29 23
34 بقیہ : تربیت َ اولاد 29 20
35 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 30 1
36 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 30 1
37 قتل ِنا حق کی ممانعت : 30 36
38 اسقاط ِحمل پرروک : 30 36
39 جرائم کی روک تھام : 31 36
40 ماہ ِذی الحجہ کے فضائل و اَحکام 33 36
41 ماہِ ذی الحجہ کی فضیلت : 33 36
42 ذی الحجہ کے پہلے عشرہ کی فضیلت : 33 36
43 ٩ ذی الحجہ کے روزے کے فضائل و اَحکام : 35 36
44 تکبیرِ تشریق (٩ تا ١٣ ذی الحجہ) : 36 36
45 تکبیرِ تشریق کی حکمت 36 36
46 حج و قربانی : ماہِ ذی الحجہ کی خاص عبادت 37 36
47 حج کے فضائل : 37 36
48 ''حج'' اِسلام کا اہم رُکن اَور فریضہ : 37 36
49 حج کی اِستطاعت کا مطلب : 39 36
51 قربانی کے فضائل : 39 1
52 گلد ستہ اَحادیث 41 1
53 گلد ستہ اَحادیث 41 1
54 قزوین شہر کی فضیلت : 41 53
55 پڑوس چالیس گھروں تک ہے : 41 53
56 چالیس نیکیوں کی فضیلت : 42 53
57 توبہ نامہ 43 1
58 سفر نامہ ........ چھ دِن مراکش میں 51 1
59 مسجد کتبیہ: 51 58
60 اِمام اَور مساجد : 51 58
61 منابی پیلس : (MANEBY PALACE) 54 58
62 قصر البھیہ: 54 58
63 گارڈن ماجولیل : (GARDEN MAJORELLE) 55 58
64 بواری احمد المنصور : 55 58
65 اُریکا : 56 58
66 جامع افناء : 56 58
67 رؤیت ِہلال : 57 58
68 دینی مسائل 59 1
69 کپڑے وغیرہ کی قسم کھانے کا بیان : 59 68
70 متفرق مسائل : 59 68
71 قسم میں عام کی تخصیص کی نیت کرنا : 60 68
72 وفیات 61 1
73 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter