Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2010

اكستان

14 - 64
یہ بدعت ہے۔
٭  کوڑا مارنے کے بعد جلاد کوڑے کو(جِلد پر) کھینچے نہیں بلکہ اُٹھالے، مارنے کے بعد اُسے کھینچنا ایسا ہی ہے جیسے دُوسری دفعہ مارا گیا ہو۔
٭  جلاد سمجھدار ہونا چاہیے جو مار کی کیفیات کا ماہر ہو وہ درمیانی درجہ کی ضرب سے مارے نہ بہت شدید اَور نہ ایسی کہ کوڑے کے کوڑے کا احسا س ہی نہ ہو۔( بدائع الصنائع ص:٦٠ ج: ٧، المدونة الکبرٰی  ص: ٢٤٨ج: ٦)
٭  مرد کے کھڑے کھڑے اَور عورت کو بٹھا کر کوڑے لگائے جائیں گے حدود میں بھی اَور تعزیرات میں بھی۔( شامی ص: ١٦١ ج: ٣ )
٭  تعزیرات میں بھی اُن سب جگہوں کو مار سے بچایا جائے گا جنہیں حد میں بچایا جاتا ہے۔(شامی)
٭  کوڑا لگاتے وقت چاہے اُسے درخت وغیرہ سے باندھ دیا جائے لیکن اُس کے ہاتھ کھلے چھوڑے جائیں گے جن سے وہ اپنا بچائو کرتا رہے گا نہ اُسے باندھا جائے گا نہ زمین پر لٹایا جائے گا اَور کوڑے لگنے سے خون نہ بہہ نکلے اِس کا لحاظ رکھا جائے گا۔( کتاب الام ص: ١٥٤ ج: ٧) 
٭  شریعت میں حد لگانے کا مقصد یہ ہے کہ (اُسے اِس توہین سے شرم) عار دِلا کر دُوسروں کو عبرت بھی دِلائی جائے تا کہ دُوسرے لوگ ایسا نہ کریں یا یہ مقصد ہے کہ حکمِ خداوندی پورا کر دیا جائے تا کہ اُس کے جرم کا کفارہ ہو جائے۔( مزنی عن الشافعی   مختصر المزنی ص: ٢٦٧، کتاب الام ص: ١٥٤ ج: ٧)
 ٭  اِسی لیے اِس کی حد سے زیادہ توہین نہیں کی جا سکتی کسی مسلمان کی گُدّی (گردن) پر چپت  نہیں مارے جائیں گے عَنِ السَّرَخْسِیِّ لَایُبَاحُ بِالصَّفْحِ لِاَنَّہ مِنْ اَعْلٰی مَایَکُوْنُ مِنَ الْاِسْتِخْفَافِ فَیُصَانُ عَنْہُ اَھْلُ الْقِبْلَةِ۔( شامی: ١٩٥ ج:٣)
٭  تعزیر اُس شخص کی غلطی کی تشہیر کر کے بھی ہو سکتی ہے۔ تذلیل و توہین کر کے بھی مثلاً جھوٹے گواہ  کا منہ کالا کر کے، یہ بھی تعزیر میں داخل ہے۔ (شامی ص: ١٩٥ ج: ٣)
 ٭  باپ کا بیٹے کو مارنا بھی تعزیر کہلاتا ہے ۔ (شامی ص: ٢٠٧ ج: ٣)

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 اہل ِبدر کو فی کس پانچ ہزار وظیفہ 6 3
5 مفتوحہ زمینیں اَور اِسلامی اصول 6 3
6 رعایا پر ٹیکس ،حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی احتیاط 6 3
7 آج کے حکمران اَور ٹیکسوں کی بھر مار 7 3
8 علاقائی نفرتوں سے بچائو،زکوة کی وصولی اَور تقسیم کا طریقہ : 7 3
9 سرکاری چراگاہ ،مالداروں کے مقابلہ میں مقامی لوگوں کی رعایت : 7 3
10 ہندوستان میں اَنگریزوں کی لُوٹ کھسوٹ 8 3
11 حضرت بلال ،حضرت اَبو عبیدہ کا اِختلاف : 9 3
12 حضرت کازُہد : 9 3
13 علمی مضامین 10 1
14 فتوٰی 10 13
15 اَنفاسِ قدسیہ 16 1
16 خدمت ِمشائخ و اَساتذہ : 16 15
17 تعمیل ِحکم : 18 15
19 محبت ِمشائخ : 19 15
20 تربیت ِ اَولاد 21 1
21 بچوں کی اِصلاح و تربیت کا دستور العمل: 21 20
22 بچوں کو حرص ولالچ سے بچانے کی تدبیر : 22 20
23 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 23 1
24 حضرت صفیہ رضی ا للہ تعالیٰ عنہا 23 23
25 حرمِ نبوت میں آنا : 23 23
26 ولیمہ : 25 23
27 مدینہ منورہ پہنچنا : 26 23
28 سخاوت : 26 23
29 اَخلاق و عادات : 26 23
30 آنحضرت ۖ سے بے اِنتہا محبت: 27 23
31 حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی خدمت : 28 23
32 زہد و عبادت : 29 23
33 وفات : 29 23
34 بقیہ : تربیت َ اولاد 29 20
35 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 30 1
36 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 30 1
37 قتل ِنا حق کی ممانعت : 30 36
38 اسقاط ِحمل پرروک : 30 36
39 جرائم کی روک تھام : 31 36
40 ماہ ِذی الحجہ کے فضائل و اَحکام 33 36
41 ماہِ ذی الحجہ کی فضیلت : 33 36
42 ذی الحجہ کے پہلے عشرہ کی فضیلت : 33 36
43 ٩ ذی الحجہ کے روزے کے فضائل و اَحکام : 35 36
44 تکبیرِ تشریق (٩ تا ١٣ ذی الحجہ) : 36 36
45 تکبیرِ تشریق کی حکمت 36 36
46 حج و قربانی : ماہِ ذی الحجہ کی خاص عبادت 37 36
47 حج کے فضائل : 37 36
48 ''حج'' اِسلام کا اہم رُکن اَور فریضہ : 37 36
49 حج کی اِستطاعت کا مطلب : 39 36
51 قربانی کے فضائل : 39 1
52 گلد ستہ اَحادیث 41 1
53 گلد ستہ اَحادیث 41 1
54 قزوین شہر کی فضیلت : 41 53
55 پڑوس چالیس گھروں تک ہے : 41 53
56 چالیس نیکیوں کی فضیلت : 42 53
57 توبہ نامہ 43 1
58 سفر نامہ ........ چھ دِن مراکش میں 51 1
59 مسجد کتبیہ: 51 58
60 اِمام اَور مساجد : 51 58
61 منابی پیلس : (MANEBY PALACE) 54 58
62 قصر البھیہ: 54 58
63 گارڈن ماجولیل : (GARDEN MAJORELLE) 55 58
64 بواری احمد المنصور : 55 58
65 اُریکا : 56 58
66 جامع افناء : 56 58
67 رؤیت ِہلال : 57 58
68 دینی مسائل 59 1
69 کپڑے وغیرہ کی قسم کھانے کا بیان : 59 68
70 متفرق مسائل : 59 68
71 قسم میں عام کی تخصیص کی نیت کرنا : 60 68
72 وفیات 61 1
73 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter