ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2010 |
اكستان |
|
فرمائے نیز اُن کو یقین دِلاتاہوں کہ مولانا کی حمیت ِ دینی کے احترام میں میں اُن کے کسی عقیدت مند سے پیچھے نہیں ہوں''۔ محمد اِقبال (اقبال کے ممدوح علماء مصنفہ قاضی اَفضل حق قریشی ص ٨٦ ، ٨٧) نیز یہی مضمون ملاحظہ ہو اِسی کتاب میں ص ٨٩ بحوالہ اَنوار اِقبال، اِقبال ریویو اَور سرگزشت اِقبال۔ اَور ڈاکٹر محمد اقبال کی چند تنقیدات و تر جیعات کے زیر عنوان ص ١٢١ کتاب مذکور۔ ٢٨ مارچ کو علامہ اقبال کا تردیدی بیان شائع ہوا ہے اَور ٢١ اپریل کو اُن کی وفات ہوگئی وہ علیل تھے اِس لیے وہ اپنی یہ بات جو سید نذیر نیازی مرحوم سے فرمائی تھی پوری نہ کر سکے کہ : ''وہ صاف صاف فرمادیں کہ اِسلام کی رُو سے وطن بنائے قومیت نہیں وہ اَیساکریں تو ہم اُن کی جرأتِ اِیمانی کے اعتراف میں تین کے بجائے چھ شعر کہہ دیں گے ۔ (اقبال کے حضور ص ١٦٦) علامہ اقبال مرحوم کے رجوع کا واقعہ عبدالمجید سالک نے ''ذکر اِقبال'' میں ص ٢١٧ پر اَور ایم۔ ایس ناز نے اِس سے بہت زیادہ تفصیل سے ''حیاتِ اِقبال'' میں ترجیعات کے زیرِ عنوان ص ١٢٢ پر دیا ہے ۔مولانا حکیم فضل الرحمن صاحب سواتی مقیم آمبور جنوبی ہند لکھتے ہیں : ''حضرت مولانا مدنی کا اَخبارات میں بیان اَور اِقبال احمد صاحب سہیل ١ کی متذکرہ بالا نظم جب ڈاکٹر اِقبال صاحب کی نظر سے گزری تو فورًا اَخبار مدینہ بجنور مورخہ ٢٥ مارچ ١٩٣٨ء میں مضمو ن شائع کرادیا کہ واقعی مجھ سے غلطی ہوئی ہے مجھے غلط خبر پہنچی تھی جس کی وجہ سے میں نے براَفروختہ ہو کر اُن پر سخت تنقید کی اَب اصل حقیقت مجھ پر منکشف ہوگئی ہے اِس لیے میں مولانا مدنی سے خواستگار ِمعافی ہوں اُمید ہے کہ مولانا صاحب مجھے معاف فرمائیں گے۔'' ١ اِن کی پوری نظم تکملہ میں ملاحظہ فرمائیں۔