ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2010 |
اكستان |
|
ملفوظات شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی ( مرتب : حضرت مولانا ابوالحسن صاحب بارہ بنکوی ) (١٨) مدار ِبڑائی قبولیت ِ خداوندی پر ہے نہ عمر پر، نہ علم پر، نہ عمل پر، ''پیا جس کو چاہیں سہاگن وہی ہے'' اگر اُس نے قبول کرلیا تو زَہے قسمت ورنہ کچھ ٹھکانا نہیں، قبول کرے تو قِرَاب الْاَرْضِ وَالسَّمَائِ خطائیں اَور معاصی ایک دَم میں صاف ہوجائیں بلکہ حسنات بن جائیں، اُوْلٰئِکَ یُبَدِّلُ اللّٰہُ سَیِّاٰتِھِمْ حَسَنَاتٍ نہ قبول فرمائے تو جبال حسنات(نیکیوں کے پہاڑ) ذرہ سے بھی چھوٹے ہوجائیں، بے نیاز اَور بے پروا سَرکا رہے پھر کیا چارہ ہے کہ ہم اَپنے آپ کو بڑا سمجھیں۔ (١٩) مولانا احمد علی صاحب بدر پوری دارُالعلوم دیوبند میں کئی سال رہے ہیں اَور تمام کتب ِ درسیہ نہایت محنت اَور شوق سے پڑھی ہیں اِمتحانات میں نہایت اعلیٰ نمبر آئے، چال چلن نہایت عمدہ، سلوک ِ طریقت میں پوری جدو جہد کرتے رہے، اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے بہت کامیاب ہوئے، طبیعت نہایت سلیم پائی ہے، قلب میں تقوی اَور اِخلاص ہے، ایسے سعید اَور قابل اَشخاص کم ہوتے ہیں۔ (٢٠) سفر حج میں اَوقات کو غنیمت سمجھنا چاہیے اَور جہاں تک ممکن ہو عبادات اَور ذکر کا خیال رکھنا چاہیے، مجالس اَوراِجتماعات ِفضولیہ دُنیا ویہ سے بچنا چاہیے، اللہ تعالیٰ کی یاد جس قدر اَور جس پیرایہ میں ہو غنیمت بارِ دہ ہے، اسمِ ذات (اللہ) زبان سے آہستہ آہستہ کرتے رہیں اَور اِس میں کوتاہی رَوا نہ رکھیں۔ مدینہ منورہ اَور اُس کے راستہ میں آتے جاتے درُود شریف اَور ذکر کی کثرت رکھیں، نماز میں جماعت کی پابندی کا لحاظ رکھیں، اِمام سے اِتنے قریب کھڑے ہوں کہ اِنتقالات دِکھلائی دیں اَور اُس کی وجہ سے آپ کے اِنتقالات ہوا کریں۔ (٢١) محض لاؤڈا سپیکر سے اِنتقالات عمل میں لانا ہماری سمجھ میں باوجود غور و خوض صحت ِ صلوة کو مانع ہے، اِس کا اِعادہ ہونا چاہیے، اللہ تعالیٰ اِس بدعت ِ سئیہ سے جلد اَز جلدمسلمانوں کو نجات دے، آمین۔