Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2010

اكستان

30 - 64
''ڈاکٹر اِقبال صاحب نے تو معافی مانگ لی لیکن لوگوں نے اُن کے کلیات سے قطعہ خارج نہیں کیا اَصل بات یہ ہے کہ ڈاکٹر صاحب کا معافی نامہ ٢٥ مارچ١٩٣٨ء کو شائع ہوا تھا اَور اُن کا اِنتقال ٢٠ اپریل ١٩٣٨ء کو ہو ا اَگر زیادہ دِن تک زندہ رہتے تو یقین ہے کہ وہ خود قطعہ کو کلیات سے خارج کر دیتے۔''
( اِقبال کے ممدوح علماء  ص ١٢٣ )
علامہ اِقبال سہیل کی یہ بلند پایہ نظم بیس اَشعار پر مشتمل ہے اِس کے چنداَشعار یہ ہیں  :
بلند تر بود اَز قوم رُتبۂ ملت
کہ حَبلِ دین قوی تر ز رشتۂ نسبی است
مگر بہ ہموطناں در جہادِ اِستخلاص
مجاہدانہ تعاون ز روئے حق طلبی ست 
محبت وطن ست اَز شعائر ایماں
ہمیں حدیث پیمبر فدیتہ بابی ست
بگیر راہ حسین احمد اَر خدا خواہی
کہ نائب ست نبی را و ہم ز آلِ نبی ست 
 اِس کے بعد حضرت مدنی  نے ایک تالیف بھی شائع کی جس میں اِس خلافِ اِسلام نظریۂ قومیت  کی نفی فرمائی اِس کا نام ''متحدہ قومیت اَور اِسلام'' ہے۔ پھر اِسی نام سے اِسی مضمون کا رسالہ مولانا حفظ الرحمن صاحب جنرل سیکر یٹری جمعیة علمائِ ہند نے تحریر فرمایا جسے ناظم بستانِ اَدب دیوبند نے شائع کیا۔ اِس کا مقدمہ مفتی عتیق الرحمن صاحب عثمانی نے لکھا ہے جو علامہ شبیر احمدصاحب عثمانی کے سگے بھتیجے ہیںاُنہوں نے حضرت مدنی  کے خطبۂ صدارت اِجلاس جونپور کے حوالہ سے ص ٤  پر لکھاہے  :
''یورپین لوگ قومیت متحدہ کے جو معنٰی مراد لیتے ہیں اَور جو کانگریسی اشخاص اِنفرادی طورپر معانی بیان کرتے ہوں اُن سے یقیناً جمعیة علماء بیزار اَور تبری کرنے والی ہے۔''  (خطبہ ٔصدارت اِجلاس جمعیة علماء ِہند جونپور  ص ٤٥۔ ٤٦) 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 13 1
4 یہودی صرف دعویدار ہیں جبکہ مسلمان عمل پیرا : 14 3
5 ''توحید'' کے متعلق تمام اَنبیاء کا مؤقف ایک ہے : 14 3
6 دُنیا کو ترقی کر کے جہاں تک جانا ہے وہ سب اَحکام بتلادیے گئے ہیں : 15 3
7 پہلے پہل اَیامِ بیض اَور عاشوراء کے روزے فرض تھے : 16 3
8 یہودیوں سے مشابہت نہیں ہونی چاہیے : 16 3
9 حضرت حسین کی شہادت اِس مبارَک دِن میں ہوئی : 16 3
10 اِس دن سُرمہ لگانا اَور اہلِ خانہ کے لیے اَچھا کھانا پکانا : 17 3
11 ختمِ بخاری شریف 17 3
12 ملفوظات شیخ الاسلام 18 1
13 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 18 12
14 علمی مضامین 21 1
15 مدنی فارمولا 21 14
16 نظریۂ پاکستان اَور علماء : 23 14
17 جناب جسٹس جا وید اِقبال صاحب ٢ سے گزارش 31 14
18 بیادِحضرت مولانا خواجہ خان محمد صاحب 33 1
19 تربیت ِ اَولاد 34 1
20 بچے پر ماں کے اَخلاق و عادات کا اَثر : 34 19
21 یک حکایت : 35 19
22 اَولاد کو نیک بنانے کا دُوسرا درجہ : 35 19
23 شروع عمر میں بچہ کی تربیت و نگرانی کی زیادہ ضرورت ہے : 36 19
24 ایک عقلمند تجربہ کار کا قول : 36 19
25 سب سے بڑے بچہ کی اِصلاح و تربیت کی زیادہ ضرورت : 37 19
26 تعلیم و تربیت اَور اچھی عادتیں سکھانے کی ضرورت : 37 19
27 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 38 1
28 حضرت زینب بنت ِ جحش رضی اللہ عنہا 38 27
29 پہلا نکاح : 38 27
30 حرم ِ نبوت میں آنا : 40 27
31 ولیمہ : 43 27
32 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 44 1
33 رشتے دار ی کا خیال : 44 32
34 یتیموںکی خبر گیری : 46 32
35 بیواؤں اَور مسکینوں کی رعایت : 47 32
36 گلد ستۂ اَحادیث 48 1
37 ظالم حاکم وقاضی کا اَنجام : 48 36
38 آہ ! مولانا خواجہ ٔ خواجگان 49 1
39 مرادِ قیومِ زماں و قطبِ دَوراں : 49 38
40 تعلیم قرآن : 50 38
41 فارسی وعربی تعلیم : 50 38
42 دارُالعلوم عزیزیہ بھیرہ میں داخلہ : 51 38
43 جامعہ اِسلامیہ ڈابھیل (اِنڈیا) میںداخلہ : 51 38
44 دارالعلوم دیو بند میں داخلہ : 51 38
45 باطنی علوم و فیوض کی تحصیل : 51 38
46 تدریسی خدمات : 52 38
47 حضرت شیخ کی خصوصی شفقت : 52 38
48 ہفت سلاسل کی خلافت و اِجازت : 53 38
49 تحفظ ختم نبوت : 53 38
50 خانقاہ سراجیہ کی مسند نشینی : 54 38
51 شادی خانہ آبادی : 54 38
52 وفات حسرتِ آیات : 55 38
53 جانشین : 56 38
54 مصادر و مراجع : 57 38
55 دینی مسائل 58 1
56 ( قَسم کھانے کا بیان ) 58 55
57 قَسم تین طرح پر ہوتی ہے : 58 55
58 قَسم کے تعدد کا ضابطہ : 59 55
59 قَسم کے کفارے کابیان : 60 55
60 اَخبار الجامعہ 62 1
61 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد کی تعمیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیجیے 64 1
Flag Counter