Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2010

اكستان

55 - 64
نے آپ کو تین صاحبزادے اَور ایک صاحبزادی عطا فرمائیں۔ سب سے بڑے صاحبزادے حضرت مولانا عزیز احمد صاحب مدظلہم پھر حضرت مولانا خلیل احمد صاحب مد ظلہم تیسرے نمبر پر حضرت مولانا رشید احمد صاحب مدظلہم،اِن اہلیہ محترمہ کے اِنتقال کے بعد اَوّلًا آپ نے تجرد کا اِرادہ فرمایالیکن اَحباب کے اصرار سے حضرت قیوم زماں کی پوتی صاحبہ سے عقدثانی فرمایا۔ اللہ تعالیٰ نے اِن سے آپ کو صاحبزادہ سعید احمد صاحب مدظلہم  اَور صاحبزادہ نجیب احمدصاحب مدظلہم عطا فرمائے۔دُوسری اہلیہ محترمہ کا اِنتقال بھی آپ کی حیات مبارکہ ہی میں ٢٤ جون ٢٠٠٥ء کو ہو گیا تھا۔
وفات حسرتِ آیات  :
مخدومِ زماں خواجہ خواجگان حضرت مولانا خواجہ خان محمد صاحب ویسے تو بتقاضائے عمر عوارضات کا تحمل کیے ہوئے تھے لیکن آخری عمر میں ''پیلا یرقان''اَیسا حملہ آور ہوا کہ جان لیوا ثابت ہوا۔ اِس بیماری نے آپ کو کافی کمزور کر دیا۔ آپ پر غشی بھی طاری رہتی تھی لیکن نمازکاوقت شروع ہوتے ہی غشی کی کیفیت ختم ہو جاتی تھی جب تک نماز اَدا نہ فرمالیتے اُس وقت تک اطمینان وسکون نہ ہوتا تھا،آخر وقت تک پہچان برقرارتھی۔ وفات سے ایک روز پہلے تک ڈاکٹر حضرات کافی مطمئن تھے لیکن بالآخر وقت موعود آ چکا تھا۔ ٢٠جُمادَی الاُولیٰ ١٤٣١ھ/ ٥مئی٢٠١٠ء بروز بدھ عصر کی نماز ادا فرمانے کے بعد باربار نماز مغرب کی ادائیگی کا فرماتے رہے، اِسی فکر میںغروبِ آفتاب سے ذراپہلے قلب ِذاکر وشاغل کے ساتھ اپنے محبوب ِحقیقی کی جانب سے آئے ہوئے بُلاوے پر لبیک کہتے ہوئے سیال کلینک ملتان میں دارِ فانی سے دارِباقی کو رِحلت فرمائی اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے اِنتقال کی خبر آنًا فانًا پورے ملک اَور بیرون ملک پھیل گئی ، ملک کے اَطراف واَکناف اور صوبہ پنجاب کے ہر چہار طرف سے فدایانِ ختم نبوت اَور جاںنثارانِ شیخ اپنے اَمیر وشیخ کے آخری دیدار اور نماز جنازہ میں شرکت کے لیے خانقاہ سراجیہ پہنچنے شروع ہوگئے،اگلے روز٢١جُمادَی الاُولیٰ ١٤٣١ھ/ ٦مئی٢٠١٠ء بروز جمعرات دوپہر کو ٥٠:٢ پر صاحبزادہ محترم حضرت مولانا خواجہ خلیل احمد صاحب مدظلہم کی اِقتداء میں ایک جم غفیر نے نماز جنازہ اَدا کی۔ نماز جنازہ کے بعد آپ کواَحاطہ مزار ات شریف میں نائب قیوم زماںحضرت مولانا عبداللہ لدھیانوی صاحب رحمة اللہ علیہ کی دائیں جانب سپرد خاک کر دیا گیا۔الحمدللہ آپ کی قبر مبارک سنت نبوی کے مطابق بغلی طرزپر تیار کی گئی تھی۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 13 1
4 یہودی صرف دعویدار ہیں جبکہ مسلمان عمل پیرا : 14 3
5 ''توحید'' کے متعلق تمام اَنبیاء کا مؤقف ایک ہے : 14 3
6 دُنیا کو ترقی کر کے جہاں تک جانا ہے وہ سب اَحکام بتلادیے گئے ہیں : 15 3
7 پہلے پہل اَیامِ بیض اَور عاشوراء کے روزے فرض تھے : 16 3
8 یہودیوں سے مشابہت نہیں ہونی چاہیے : 16 3
9 حضرت حسین کی شہادت اِس مبارَک دِن میں ہوئی : 16 3
10 اِس دن سُرمہ لگانا اَور اہلِ خانہ کے لیے اَچھا کھانا پکانا : 17 3
11 ختمِ بخاری شریف 17 3
12 ملفوظات شیخ الاسلام 18 1
13 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 18 12
14 علمی مضامین 21 1
15 مدنی فارمولا 21 14
16 نظریۂ پاکستان اَور علماء : 23 14
17 جناب جسٹس جا وید اِقبال صاحب ٢ سے گزارش 31 14
18 بیادِحضرت مولانا خواجہ خان محمد صاحب 33 1
19 تربیت ِ اَولاد 34 1
20 بچے پر ماں کے اَخلاق و عادات کا اَثر : 34 19
21 یک حکایت : 35 19
22 اَولاد کو نیک بنانے کا دُوسرا درجہ : 35 19
23 شروع عمر میں بچہ کی تربیت و نگرانی کی زیادہ ضرورت ہے : 36 19
24 ایک عقلمند تجربہ کار کا قول : 36 19
25 سب سے بڑے بچہ کی اِصلاح و تربیت کی زیادہ ضرورت : 37 19
26 تعلیم و تربیت اَور اچھی عادتیں سکھانے کی ضرورت : 37 19
27 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 38 1
28 حضرت زینب بنت ِ جحش رضی اللہ عنہا 38 27
29 پہلا نکاح : 38 27
30 حرم ِ نبوت میں آنا : 40 27
31 ولیمہ : 43 27
32 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 44 1
33 رشتے دار ی کا خیال : 44 32
34 یتیموںکی خبر گیری : 46 32
35 بیواؤں اَور مسکینوں کی رعایت : 47 32
36 گلد ستۂ اَحادیث 48 1
37 ظالم حاکم وقاضی کا اَنجام : 48 36
38 آہ ! مولانا خواجہ ٔ خواجگان 49 1
39 مرادِ قیومِ زماں و قطبِ دَوراں : 49 38
40 تعلیم قرآن : 50 38
41 فارسی وعربی تعلیم : 50 38
42 دارُالعلوم عزیزیہ بھیرہ میں داخلہ : 51 38
43 جامعہ اِسلامیہ ڈابھیل (اِنڈیا) میںداخلہ : 51 38
44 دارالعلوم دیو بند میں داخلہ : 51 38
45 باطنی علوم و فیوض کی تحصیل : 51 38
46 تدریسی خدمات : 52 38
47 حضرت شیخ کی خصوصی شفقت : 52 38
48 ہفت سلاسل کی خلافت و اِجازت : 53 38
49 تحفظ ختم نبوت : 53 38
50 خانقاہ سراجیہ کی مسند نشینی : 54 38
51 شادی خانہ آبادی : 54 38
52 وفات حسرتِ آیات : 55 38
53 جانشین : 56 38
54 مصادر و مراجع : 57 38
55 دینی مسائل 58 1
56 ( قَسم کھانے کا بیان ) 58 55
57 قَسم تین طرح پر ہوتی ہے : 58 55
58 قَسم کے تعدد کا ضابطہ : 59 55
59 قَسم کے کفارے کابیان : 60 55
60 اَخبار الجامعہ 62 1
61 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد کی تعمیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیجیے 64 1
Flag Counter