ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2010 |
اكستان |
|
باطنی علوم و فیوض کے کسب و حصول کا ذوق دامن گیر ہوا۔ اللہ کریم نے اِس کی تکمیل کا یوں سبب پیدا فرمایا کہ آپ کو اپنے شیخ و مرشد نائب قیوم زماں صدیق دَوراں حضرت مولانا محمد عبداللہ قدس سرہ (م: ١٣٧٥ھ/ ١٩٥٦ئ) سے حضرت خواجہ محمد معصوم (١٠٧٩ھ)کے خلیفہ مولانا محمد باقرحسینی لاہوری بن حضرت شرف الدین لاہوری کی کتاب ''کنز الہدایات لکشف البدایات والنہایات'' مکاتیب حضرت شاہ غلام علی دہلوی قدس سرہ (م: ١٢٤٠ھ) مکتوبات اِمام ربانی مجدد الف ثانی قدس سرہ (م: ١٠٣٤ھ)، مکتوبات خواجہ محمد معصوم قدس سرہ (م:١٠٧٩ھ) اور ہدایة الطالبین جیسی فیض پرور کتابیں سبقاً پڑھنے کا موقع نصیب ہوا اَور نقشبند یہ مجددیہ رُوحانی معارف سے لبریز ''مکتوبات اِمام ربانی'' تین بار اپنے شیخ و مربی سے سبقاً پڑھے۔ تدریسی خدمات : خانقاہ سراجیہ شریف کے مدرسہ سعدیہ میں آپ نے تدریسی خدمات انجام دیں۔ یہاں آپ نے گلستان، بوستان، منیة المصلی، قدوری، اصول الشاشی اَور دُوسری کئی کتب پڑھائیں۔ آپ سے ظاہری علم حاصل کرنے والوں میں مولانا عبداللہ خالد صاحب (خطیب مرکزی جامع مسجد مانسہرہ) اَور حافظ ظفر احمد رحمہ اللہ (مظفر گڑھ) کے نام شامل ہیں۔ حضرت شیخ کی خصوصی شفقت : نائب قیوم زماں، صدیق دَوراں حضرت مولانا عبداللہ قدس سرہ نے ایک دفعہ حضرت قاضی شمس الدین صاحب رحمة اللہ علیہ (م:٩ذوالقعدہ ١٤١١ھ/٣جون ١٩٩١ئ)سے فرمایا : ''حضرت شیخ الہند رحمة اللہ علیہ جب مالٹا میں نظر بند تھے تو معارف قرآن حکیم پر ایک کتاب لکھنے کا اِرادہ فرمایا مگر چند صفحات لکھنے کے بعد اِسے ترک کر دیا۔ اِستفسار پر فرمایا کہ میں نے کتاب کی بجائے ایک آدمی (حضرت مولانا حسین احمد مدنی رحمہ اللہ) پر محنت شروع کر دی ہے تا کہ خلق ِخدا کی ہدایت کے لیے ایک چلتا پھرتا نسخہ تیار ہو جائے۔'' حضرت اَقدس (مولانا محمد عبداللہ لدھیانوی) قدس سرہ نے یہ واقعہ بیان کرنے کے بعد فرمایا کہ میں بھی ایک آدمی تیار کر رہا ہوں۔ بعد اَزاں قرائن سے پتہ چلا کہ وہ آدمی مخدوم زماں حضرت مولانا ابو الخلیل خان محمد ہیں۔