ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2010 |
اكستان |
|
اُمت ِمسلمہ کی مائیں قسط : ١٦ حضرت زینب بنت ِ جحش رضی اللہ عنہا ( حضرت مولانا محمد عاشق الٰہی صاحب بلند شہری ) حضرت اُمِ سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے نکاح ہونے کے بعد آنحضرت ۖ کا نکاح حضرت زینب بنت جحش رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے ہوا اُن کی والدہ کا نام اُمیہ تھا جو آنحضرت ۖ کی حقیقی پھوپھی تھیں۔ حضرت زینب رضی اللہ عنہا کا پہلا نکاح حضرت زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ سے ہوا تھا جو رسولِ خدا ۖ کے آزاد کردہ غلام تھے۔ جب اُنہوں نے طلاق دی تو اللہ رب العزت نے حضرت زینب رضی اللہ عنہا کا نکاح سیّد ِعالم ۖ سے کردیا۔ پہلا نکاح : جیسا کہ اَبھی ذکر ہوا سیّد عالم ۖ نے حضرت زینب رضی اللہ عنہا کا پہلا نکاح حضرت زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ سے کردیا تھا۔ حضرت زید رضی اللہ عنہ کے والد کا نام حارثہ اَور والدہ کا نام سعدی تھا۔ اُن کی والدہ اپنے بچہ (زید بن حارثہ) کو لے کر میکے جارہی تھیں کہ لُٹیروں نے حضرت زید رضی اللہ عنہ کو چھین کر مکّہ کے بازار میں لا کر بیچ دیا۔ خریدنے والے حکیم بن حزام حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کے بھتیجے تھے۔ اُنہوںنے چار سو دِرہم میں خرید کر اپنے پھوپھی (حضرت خدیجہ ) کو دے دیا اَور جب حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کانکاح آنحضرت ۖ سے ہوا تو اُنہوںنے حضرت زید رضی اللہ عنہ کو ہبَةً سیّد عالم ۖ کی خدمت میں پیش کردیا۔ آپ ۖ نے اِن کو آزاد فرماکر اپنا بٹیا بنا لیا اَور وہ زید بن محمد (ۖ) کے نام سے مشہور ہوگئے اَور آنحضرت ۖ کی مصاحبت اُن کو ایسی بھلی لگی کہ اُن کے والد اَور چچا خبر پاکر مکہ معظمہ اِن کو لینے آئے تو باوجودیکہ آنحضرت ۖ نے اِن کو اِختیار دے دیا تھا کہ تم چاہو تو چلے جاؤلیکن وہ نہ گئے اَور والد اَور چچا اَور سارے کنبہ کے مقابلہ میں آنحضرت ۖ کو ترجیح دی۔ جب حضرت زید رضی اللہ عنہ بالغ ہوگئے تو آنحضرت ۖ نے اِن کا نکاح اپنی باندی برکہ نامی