Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2010

اكستان

37 - 64
سب سے بڑے بچہ کی اِصلاح و تربیت کی زیادہ ضرورت  :
ایک مسماة نے بیان کیا کہ بچوں کی اِصلاح کا سہل طریقہ یہ ہے کہ سب سے پہلے بچہ کی پوری طور   پر تربیت کر دی جائے پھر سارے بچے اُسی جیسے اُٹھیں گے، جیسے کام کرتا ہوااِس کو دیکھیں گے اَگلے بچے   (یعنی اُس کے چھوٹے بہن بھائی ) بھی وہی کام کریں گے اَور اُسی کی عادتیں اَور خصلتیں سیکھ لیں گے۔ (الکمال فی الدین للنساء ملحق حقوق الزوجین)
تعلیم و تربیت اَور اچھی عادتیں سکھانے کی ضرورت  : 
تیسرا درجہ یہ ہے کہ جب بچہ بڑا ہوجائے تو اُس کو دینی تعلیم سکھاؤ اَور خلاف ِ شریعت کا موں سے بچاؤ اَور نیک لوگوں کے صحبت میں رکھو، برے لوگوں کی صحبت سے بچاؤ۔ غرض جس طرح بزرگوں نے لکھا ہے اُسی طرح بچوں کی تعلیم کا اہتمام کرو۔ بعض عورتیں اِس میں بہت کوتاہی کرتی ہیں اَور بچوں کے اَخلاق کی درستگی زیادہ تر عورتوں ہی کے اہتمام کر نے سے ہو سکتی ہے کیونکہ بچے شروع میں زیادہ عورتوں کے پاس ہی رہتے ہیں۔ اَولاد کے یہ حقوق صرف عورتوں ہی کے ذمّہ نہیں بلکہ مردوں کے بھی ذمہ ہیں۔ (حقوق البیت) 
اکثر لوگ بچپن میں تربیت کا اہتمام نہیں کرتے۔ یوں کہہ دیتے ہیں کہ اَبھی تو بچے ہیں حالانکہ  بچپن ہی کی عادت پختہ ہوجاتی ہے، جیسی عادت ڈالی جاتی ہے وہ آخر تک رہتی ہے اَور یہی وقت ہے اَخلاق کی درستگی اَور خیالات کی پختہ گی کا۔ بچپن کا علم ایسا پختہ ہوتا ہے کہ کبھی نہیں نکلتاالا ماشاء اللہ۔ چنانچہ بچہ  شروع میں ماں باپ کی گود میں رہتا ہے اَور اُنہی کو ماں باپ سمجھتا ہے بعدمیں اَگر کوئی شک ڈالے کہ یہ تمہارے ماں باپ نہیں ہیں خواہ کتنے ہی لوگ شک ڈالنے والے ہوں تو کبھی شک نہ ہوگا، یہ ہے پچپن کے خیالات کی پختہ گی۔ (حسن العزیز)۔  (جاری ہے) 


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 13 1
4 یہودی صرف دعویدار ہیں جبکہ مسلمان عمل پیرا : 14 3
5 ''توحید'' کے متعلق تمام اَنبیاء کا مؤقف ایک ہے : 14 3
6 دُنیا کو ترقی کر کے جہاں تک جانا ہے وہ سب اَحکام بتلادیے گئے ہیں : 15 3
7 پہلے پہل اَیامِ بیض اَور عاشوراء کے روزے فرض تھے : 16 3
8 یہودیوں سے مشابہت نہیں ہونی چاہیے : 16 3
9 حضرت حسین کی شہادت اِس مبارَک دِن میں ہوئی : 16 3
10 اِس دن سُرمہ لگانا اَور اہلِ خانہ کے لیے اَچھا کھانا پکانا : 17 3
11 ختمِ بخاری شریف 17 3
12 ملفوظات شیخ الاسلام 18 1
13 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 18 12
14 علمی مضامین 21 1
15 مدنی فارمولا 21 14
16 نظریۂ پاکستان اَور علماء : 23 14
17 جناب جسٹس جا وید اِقبال صاحب ٢ سے گزارش 31 14
18 بیادِحضرت مولانا خواجہ خان محمد صاحب 33 1
19 تربیت ِ اَولاد 34 1
20 بچے پر ماں کے اَخلاق و عادات کا اَثر : 34 19
21 یک حکایت : 35 19
22 اَولاد کو نیک بنانے کا دُوسرا درجہ : 35 19
23 شروع عمر میں بچہ کی تربیت و نگرانی کی زیادہ ضرورت ہے : 36 19
24 ایک عقلمند تجربہ کار کا قول : 36 19
25 سب سے بڑے بچہ کی اِصلاح و تربیت کی زیادہ ضرورت : 37 19
26 تعلیم و تربیت اَور اچھی عادتیں سکھانے کی ضرورت : 37 19
27 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 38 1
28 حضرت زینب بنت ِ جحش رضی اللہ عنہا 38 27
29 پہلا نکاح : 38 27
30 حرم ِ نبوت میں آنا : 40 27
31 ولیمہ : 43 27
32 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 44 1
33 رشتے دار ی کا خیال : 44 32
34 یتیموںکی خبر گیری : 46 32
35 بیواؤں اَور مسکینوں کی رعایت : 47 32
36 گلد ستۂ اَحادیث 48 1
37 ظالم حاکم وقاضی کا اَنجام : 48 36
38 آہ ! مولانا خواجہ ٔ خواجگان 49 1
39 مرادِ قیومِ زماں و قطبِ دَوراں : 49 38
40 تعلیم قرآن : 50 38
41 فارسی وعربی تعلیم : 50 38
42 دارُالعلوم عزیزیہ بھیرہ میں داخلہ : 51 38
43 جامعہ اِسلامیہ ڈابھیل (اِنڈیا) میںداخلہ : 51 38
44 دارالعلوم دیو بند میں داخلہ : 51 38
45 باطنی علوم و فیوض کی تحصیل : 51 38
46 تدریسی خدمات : 52 38
47 حضرت شیخ کی خصوصی شفقت : 52 38
48 ہفت سلاسل کی خلافت و اِجازت : 53 38
49 تحفظ ختم نبوت : 53 38
50 خانقاہ سراجیہ کی مسند نشینی : 54 38
51 شادی خانہ آبادی : 54 38
52 وفات حسرتِ آیات : 55 38
53 جانشین : 56 38
54 مصادر و مراجع : 57 38
55 دینی مسائل 58 1
56 ( قَسم کھانے کا بیان ) 58 55
57 قَسم تین طرح پر ہوتی ہے : 58 55
58 قَسم کے تعدد کا ضابطہ : 59 55
59 قَسم کے کفارے کابیان : 60 55
60 اَخبار الجامعہ 62 1
61 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد کی تعمیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیجیے 64 1
Flag Counter