Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2010

اكستان

48 - 64
 گلد ستۂ اَحادیث 
(  حضرت مولانا نعیم الدین صاحب، اُستاذ الحدیث جامعہ مدنیہ لاہور)
جو عورت بغیر کسی شدید ضرورت کے طلاق کا مطالبہ کرے گی وہ جنت کی خوشبوبھی نہ سونگھ سکے گی  : 
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ اَنَّ النَّبِیَّ ۖ قَالَ لَا تَسْأَلِ الْمَرْأَةُ زَوْجَھَا الطَّلَاقَ فِیْ غَیْرِ کُنْہِہ فَتَجِدُ رِیْحَ الْجَنَّةِ وَاَنَّ رِیْحَھَا لَتُوْجَدُ مِنْ مَّْسِیْرَةِ اَرْبَعِیْنَ عَامًا۔
(ابن ماجہ ص ١٤٩  باب ماکرھیة الخلع للمرأة ) 
حضرت عبداللہ بن عباس سے روایت ہے کہ نبی کریم  ۖ نے فرمایا :جو عورت اپنے شوہر سے بغیر کسی شدید ضرورت کے طلاق کا مطالبہ کرے گی وہ جنت کی خوشبو بھی نہ سونگھ سکے گی حالانکہ جنت کی خوشبو چالیس سال کی مسافت سے محسوس کی جا رہی ہوگی۔
ظالم حاکم وقاضی کا اَنجام  : 
عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ  ۖ  مَا مِنْ حَاکِمٍ یَّحْکُمُ بَیْنَ النَّاسِ اِلَّا جَائَ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ وَمَلَک اٰخِذ بِقَفَاہُ ثُمَّ یَرْفَعُ رَأْسَہ اِلَی السَّمَائِ فَاِنْ قَالَ اَلْقِہْ اَلْقَاہُ فِیْ مَھْوَاةٍ اَرْبَعِیْنَ خَرِیْفًا۔(مسند احمد۔ابن ماجہ ص ١٦٨۔ شعب الایمان للبیھقی بحوالہ مشکوة ص ٣٢٥ )
حضرت عبداللہ بن مسعود   فرماتے ہیں کہ ر سولِ اکرم  ۖ نے فرمایا  : ہر وہ حاکم جو لوگوں پر اپنا حکم و فیصلہ نافذ کرتا ہے وہ قیامت کے دِن (اللہ کے حضور میں) اِس طرح پیش ہوگا کہ ایک فرشتہ اُسے گدی سے پکڑے ہوئے ہوگا، پھر وہ فرشتہ اَپنا سر آسمان کی طرف اُٹھائے کھڑا رہے گا(یہاں تک کہ) اگر اللہ تعالیٰ اُسے یہ حکم دیں گے کہ اِسے (دوزخ میں) ڈال د و تو وہ اُسے (دوزخ) کے گڑھے میں ڈال دے گا جو چالیس سال کی مسافت کے بقدر گہرا ہوگا۔ 
ف  :  اِس حدیث میں جس حاکم کا اَنجام بیان کیا گیا ہے اِس سے مراد ظالم حاکم ہے، عادل و اِنصاف پرور حاکم کے بار ے میں تو یہ حکم دیا جائے گا کہ اُس کو جنت میں پہنچا دیا جائے۔ض  ض  ض

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 13 1
4 یہودی صرف دعویدار ہیں جبکہ مسلمان عمل پیرا : 14 3
5 ''توحید'' کے متعلق تمام اَنبیاء کا مؤقف ایک ہے : 14 3
6 دُنیا کو ترقی کر کے جہاں تک جانا ہے وہ سب اَحکام بتلادیے گئے ہیں : 15 3
7 پہلے پہل اَیامِ بیض اَور عاشوراء کے روزے فرض تھے : 16 3
8 یہودیوں سے مشابہت نہیں ہونی چاہیے : 16 3
9 حضرت حسین کی شہادت اِس مبارَک دِن میں ہوئی : 16 3
10 اِس دن سُرمہ لگانا اَور اہلِ خانہ کے لیے اَچھا کھانا پکانا : 17 3
11 ختمِ بخاری شریف 17 3
12 ملفوظات شیخ الاسلام 18 1
13 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 18 12
14 علمی مضامین 21 1
15 مدنی فارمولا 21 14
16 نظریۂ پاکستان اَور علماء : 23 14
17 جناب جسٹس جا وید اِقبال صاحب ٢ سے گزارش 31 14
18 بیادِحضرت مولانا خواجہ خان محمد صاحب 33 1
19 تربیت ِ اَولاد 34 1
20 بچے پر ماں کے اَخلاق و عادات کا اَثر : 34 19
21 یک حکایت : 35 19
22 اَولاد کو نیک بنانے کا دُوسرا درجہ : 35 19
23 شروع عمر میں بچہ کی تربیت و نگرانی کی زیادہ ضرورت ہے : 36 19
24 ایک عقلمند تجربہ کار کا قول : 36 19
25 سب سے بڑے بچہ کی اِصلاح و تربیت کی زیادہ ضرورت : 37 19
26 تعلیم و تربیت اَور اچھی عادتیں سکھانے کی ضرورت : 37 19
27 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 38 1
28 حضرت زینب بنت ِ جحش رضی اللہ عنہا 38 27
29 پہلا نکاح : 38 27
30 حرم ِ نبوت میں آنا : 40 27
31 ولیمہ : 43 27
32 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 44 1
33 رشتے دار ی کا خیال : 44 32
34 یتیموںکی خبر گیری : 46 32
35 بیواؤں اَور مسکینوں کی رعایت : 47 32
36 گلد ستۂ اَحادیث 48 1
37 ظالم حاکم وقاضی کا اَنجام : 48 36
38 آہ ! مولانا خواجہ ٔ خواجگان 49 1
39 مرادِ قیومِ زماں و قطبِ دَوراں : 49 38
40 تعلیم قرآن : 50 38
41 فارسی وعربی تعلیم : 50 38
42 دارُالعلوم عزیزیہ بھیرہ میں داخلہ : 51 38
43 جامعہ اِسلامیہ ڈابھیل (اِنڈیا) میںداخلہ : 51 38
44 دارالعلوم دیو بند میں داخلہ : 51 38
45 باطنی علوم و فیوض کی تحصیل : 51 38
46 تدریسی خدمات : 52 38
47 حضرت شیخ کی خصوصی شفقت : 52 38
48 ہفت سلاسل کی خلافت و اِجازت : 53 38
49 تحفظ ختم نبوت : 53 38
50 خانقاہ سراجیہ کی مسند نشینی : 54 38
51 شادی خانہ آبادی : 54 38
52 وفات حسرتِ آیات : 55 38
53 جانشین : 56 38
54 مصادر و مراجع : 57 38
55 دینی مسائل 58 1
56 ( قَسم کھانے کا بیان ) 58 55
57 قَسم تین طرح پر ہوتی ہے : 58 55
58 قَسم کے تعدد کا ضابطہ : 59 55
59 قَسم کے کفارے کابیان : 60 55
60 اَخبار الجامعہ 62 1
61 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد کی تعمیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیجیے 64 1
Flag Counter