Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2010

اكستان

27 - 64
 سے نہیں بنتیں اِس لیے مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ بھی اپنی قومیت کی بنیاد وطن کو بنائیں  اوکماقال ۔ 
جب یہ اَخباری اطلاع علامہ اقبال کے کان میں پڑی تو اُنہوں نے حضرت اَقدس سے اِستفسار یا تحقیق کیے بغیر یہ تین اَشعار سپرد قلم کردیے۔ عجم ہنوز نداند  الخ ۔ اِن اشعار کی بناء پر ہندوستان کے علمی اَور دینی حلقوں میں ایک ہنگامہ برپا ہو گیا جس کی تفصیل اُس زمانہ کے روزانہ اَور ہفتہ وار اَخباروں سے معلوم ہوسکتی ہے۔ خوش قسمتی سے ایک دَردمند مسلمان جنہوں نے مصلحتًا ''طالوت'' کا نام اِختیار کر لیا تھا حقیقت ِ حال دریافت کرنے کیلیے حضرت مدنی کی خدمت میں ایک خط لکھا جس کے جواب میں حضرت موصوف نے ایک خط اُنہیں لکھا پھر طالوت صاحب نے حضرت مدنی کے اِس خط کے اقتباس ایک مکتوب میں علامہ اقبال کی خدمت میں لکھ کر بھیجے۔''( اقبال کے ممدوح علماء ص ٧٩)
 (اَور مکمل خط وکتابت کے لیے ملاحظہ ہو: اقبال کے ممدوح علماء ص ٨٠  تا  ٨٥)
غرض اِس خط وکتابت کے نتیجہ میں روزنامہ ''احسان'' لاہور میں حضرت مدنی کا بیان اَور علامہ اقبال کا تردیدی بیان شائع ہوگیا۔ 
(روزنامہ احسان لاہور  مؤرخہ ٢٨ مارچ ١٩٣٨ئ) 
''میں نے مسلمانوں کو وطنی قومیت اختیار کرنے کا مشورہ نہیں دیا۔ (حضرت مدنی کا بیان)۔ 
مجھے اِس اعتراف کے بعد اُن پر اعتراض کرنے کا کوئی حق باقی نہیں رہتا۔ (علامہ اقبال کا مکتوب)۔
جناب ایڈیٹر صاحب ''احسان '' لاہور  السلام علیکم !
میں نے جو تبصرہ مولانا حسین احمد صاحب کے بیان پر شائع کیا ہے اَور جو آپ کے اَخبار میں شائع ہوچکا ہے اُس میں میں نے اِس اَمر کی تصریح کردی تھی کہ اگر مولانا کا یہ اِرشاد ''زمانہ ٔحال میں قومیں اَوطان سے بنتی ہیں '' محض برسبیل تذکرہ ہے تو مجھے اِس پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ اَور اگر مولانا نے مسلمانانِ ہند کو یہ مشورہ دیا ہے کہ وہ جدید نظریہ  ٔ قومیت کا اِختیار کرلیں تو دینی پہلو سے مجھے اِس پر اعتراض ہے مولوی صاحب کے اِس
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 13 1
4 یہودی صرف دعویدار ہیں جبکہ مسلمان عمل پیرا : 14 3
5 ''توحید'' کے متعلق تمام اَنبیاء کا مؤقف ایک ہے : 14 3
6 دُنیا کو ترقی کر کے جہاں تک جانا ہے وہ سب اَحکام بتلادیے گئے ہیں : 15 3
7 پہلے پہل اَیامِ بیض اَور عاشوراء کے روزے فرض تھے : 16 3
8 یہودیوں سے مشابہت نہیں ہونی چاہیے : 16 3
9 حضرت حسین کی شہادت اِس مبارَک دِن میں ہوئی : 16 3
10 اِس دن سُرمہ لگانا اَور اہلِ خانہ کے لیے اَچھا کھانا پکانا : 17 3
11 ختمِ بخاری شریف 17 3
12 ملفوظات شیخ الاسلام 18 1
13 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 18 12
14 علمی مضامین 21 1
15 مدنی فارمولا 21 14
16 نظریۂ پاکستان اَور علماء : 23 14
17 جناب جسٹس جا وید اِقبال صاحب ٢ سے گزارش 31 14
18 بیادِحضرت مولانا خواجہ خان محمد صاحب 33 1
19 تربیت ِ اَولاد 34 1
20 بچے پر ماں کے اَخلاق و عادات کا اَثر : 34 19
21 یک حکایت : 35 19
22 اَولاد کو نیک بنانے کا دُوسرا درجہ : 35 19
23 شروع عمر میں بچہ کی تربیت و نگرانی کی زیادہ ضرورت ہے : 36 19
24 ایک عقلمند تجربہ کار کا قول : 36 19
25 سب سے بڑے بچہ کی اِصلاح و تربیت کی زیادہ ضرورت : 37 19
26 تعلیم و تربیت اَور اچھی عادتیں سکھانے کی ضرورت : 37 19
27 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 38 1
28 حضرت زینب بنت ِ جحش رضی اللہ عنہا 38 27
29 پہلا نکاح : 38 27
30 حرم ِ نبوت میں آنا : 40 27
31 ولیمہ : 43 27
32 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 44 1
33 رشتے دار ی کا خیال : 44 32
34 یتیموںکی خبر گیری : 46 32
35 بیواؤں اَور مسکینوں کی رعایت : 47 32
36 گلد ستۂ اَحادیث 48 1
37 ظالم حاکم وقاضی کا اَنجام : 48 36
38 آہ ! مولانا خواجہ ٔ خواجگان 49 1
39 مرادِ قیومِ زماں و قطبِ دَوراں : 49 38
40 تعلیم قرآن : 50 38
41 فارسی وعربی تعلیم : 50 38
42 دارُالعلوم عزیزیہ بھیرہ میں داخلہ : 51 38
43 جامعہ اِسلامیہ ڈابھیل (اِنڈیا) میںداخلہ : 51 38
44 دارالعلوم دیو بند میں داخلہ : 51 38
45 باطنی علوم و فیوض کی تحصیل : 51 38
46 تدریسی خدمات : 52 38
47 حضرت شیخ کی خصوصی شفقت : 52 38
48 ہفت سلاسل کی خلافت و اِجازت : 53 38
49 تحفظ ختم نبوت : 53 38
50 خانقاہ سراجیہ کی مسند نشینی : 54 38
51 شادی خانہ آبادی : 54 38
52 وفات حسرتِ آیات : 55 38
53 جانشین : 56 38
54 مصادر و مراجع : 57 38
55 دینی مسائل 58 1
56 ( قَسم کھانے کا بیان ) 58 55
57 قَسم تین طرح پر ہوتی ہے : 58 55
58 قَسم کے تعدد کا ضابطہ : 59 55
59 قَسم کے کفارے کابیان : 60 55
60 اَخبار الجامعہ 62 1
61 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد کی تعمیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیجیے 64 1
Flag Counter