ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2009 |
اكستان |
|
تو اِس سے بھی اِیلاء نہ ہوگا۔ مسئلہ : اگر شوہر بیوی سے صحبت کرنے سے حقیقتاً عاجز ہو مثلاً دونوں میں سے کوئی ایک مریض ہو یا ایک نابالغ ہو یا شوہر نامرد ہو یا مقطوع الذکر ہو یا عورت کی شرم گاہ میں دخول سے مانع کوئی رسولی ہو یا شوہر بیوی کا مدت ِ ایلاء میں ملاپ ممکن نہ ہو مثلاً شوہر ناحق قید میں ہو اَور قید خانہ میں ایسا کوئی موقع نہ ہو کہ بیوی اُس کے پاس چلی جائے اَور شو ہر اُس سے صحبت کر سکے یا شوہر دُور کے سفر میں ہو اَور مدت ِ ایلاء میں اُس کا واپس پہنچنا ممکن نہ ہو تو اُس وقت اِیلاء سے رجوع کی صورت یہ ہے کہ شوہر زبان سے کہے کہ میں نے بیوی سے رجوع کر لیا یا میں نے اپنے کہے سے رجوع کیا یا میں نے اِیلاء کو باطل کیا۔ اِس طرح کہنے سے مدت ِ ایلاء ختم ہونے پر طلاق نہ پڑے گی البتہ پھر صحبت کرے گا تو قسم کاکفارہ دینا پڑے گا۔ پھر اگر ایلاء کی مدت میں کسی طرح سے صحبت کرنے پر قدرت ہوگئی تو زبانی رجوع کالعدم ہوجائے گا اور اَب رجوع کے لیے بالفعل صحبت کرنا ہوگی۔