Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2009

اكستان

31 - 64
کوئی رنگ ہو کوئی زبان ہو، انگریزی ہو ، فارسی ہو، عربی ہو، بنگالی ہو،اُردو ہو، پشتو ہو سب اللہ تعالیٰ کی نشانیاں ہیں۔ اِس لیے اللہ کی نشانی کو حقیر سمجھنا ذلیل سمجھنا کمتر سمجھنا کفر ہے۔پس عصبیت اور صوبائیت کہ یہ فلاں ہے وہ فلاں ہے اِس لیے فلاں فلاں سے بہتر ہے یہ کفر کی نشانی ہے اور جنت سے محرومی کی علامت ہے۔ جو لوگ جنت میں جانے والے ہیں وہ عصبیت سے پاک ہوتے ہیں کیونکہ جنت میں رنگوں کا اَور زبانوں کا اختلاف نہیںہے، جنت میں کوئی صوبہ نہیں ہے، جنت میں سب کی زبان عربی ہوگی، سب عربی بولیں گے۔ 
اَب کوئی کہے کہ ہم تو عربی نہیں جانتے ہیں کیونکہ ہم عربی پڑھے ہوئے نہیں ہیں تو جواب یہ ہے کہ وہاں اللہ سکھا دے گا، جنت کے نعمتوں کا استعمال کرنے کا طریقہ اللہ اِلہام فرمادے گا۔ جبت کی نعمتیں ایسی ہیں    مَالَا عَیْن رَأَتْ وَلَا اُذُن سَمِعَتْ وَلَا خَطَرَ عَلٰی قَلْبِ بَشَرٍ( صحیح البخاری کتاب بدأ الخلق باب  ما جا ء فی صفة الجنة )کہ نہ کسی آنکھ نے دیکھیں، نہ کسی کان نے سنیں، نہ کسی قلب پر اُس کا خیال گزرا لیکن جب اللہ تعالیٰ کا دیدار ہوگا تو جنت یاد بھی نہ رہے گی کہ جنت کدھر ہے اور جنت کی حوریں کہاں ہیں، اللہ تعالیٰ کی زیارت میں ایسا مزا آئے گا۔ 
وہ سامنے ہیں نظامِ حواس برہم ہے	نہ آرزو میں سکت ہے نہ عشق میں دَم ہے
اللہ تعالیٰ ہم سب کو بَلَدِ امین کی برکت سے اور کعبہ شریف کی برکت سے جنتی ہونا مقدر فرمادیں، جنت میں دخول ِ اَوّلیں نصیب فرمادیں۔ دوزخ میں سزا پا کر جانے سے اللہ بچائے، جنت نصیب فرمائے اور جنتی اعمال کی تو فیق دے اور اللہ جہنم سے بچائے اور اعمال ِ جہنم سے بھی بچائے اور اللہ ہماری نالائقیوں کو، کوتا ہیوں کو، خطاؤں کو معاف فرمادے اور اپنی رحمت سے ہمیشہ خوشی دِکھائے اور غم سے بچائے۔ بلا استحقاق اپنے فضل اور رحمت ِ محضہ سے ولایت کا اعلیٰ سے اعلیٰ مقام عطا فرمادے، ہم لوگوں کو بھی ہمارے بچوں کو بھی ہمارے گھر والوں کو بھی اور جو ہمارے دوست احباب یہاں نہیں ہیں اُن کو بھی نصیب فرما دیجئے اور سارے مسلمانوں کے حق میں میری دُعا قبول فرما لیجئے اور تمام کافروں کو بھی آپ ایمان عطا فرما کر ولی کامل بنا دیجیے، مچھلیوں کو پانی میں جانووروں کو جنگل میں اور پرندوں کو فضاؤں میں عافیت عطا فرمائیے، سارے عالم پر رحمت کی بارش برسا دیجیے۔ وَصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی خَےْرِ خَلْقِہ مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَصَحْبِہ اَجْمَعِیْنَ بِرَحْمَتِکَ یَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ۔   

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حدیث 10 1
4 حضرت اسماء رضی اللہ عنہا اَور ہجرت : 11 3
5 ہجرت بہت مشکل کام ہے : 11 3
6 ہجرت نہ کرنے والوں کا ٹھکانہ جہنم : 11 3
7 مہاجرین کا ثواب دَوگنا 12 3
8 حضرت عمر پر حضرت اسماء کا غصہ اَوردربار ِعالی میں پیشی : 12 3
9 دربارِ نبوی سے تسلی بخش جواب پر جشن 13 3
10 اِسہال کا طریقہ ..... سنا کو پسند اَور شُبرم کو ناپسند فرمایا 14 3
12 جمال گوٹا اَور سبق آموز واقعہ : 14 3
13 مریض کی عمر کا لحاظ رکھنے کی حکمت 15 3
14 ملفوظات شیخ الاسلام 16 1
15 علمی مضامین 18 1
16 چندضروری مسائلِ حج 18 1
17 اَب حسب ِذیل مسائل سمجھئے 20 16
18 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 21 1
19 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 21 18
20 سخاوت : 21 18
21 شعر اَور طب 21 18
22 خوف ِ خدا اَور فکر ِ آخرت 23 18
23 تربیت ِ اَولاد 24 1
24 پیدائش اَور اُس کی متعلقات 24 23
25 پہلا لڑکا باپ کے گھر میں ہونے کو ضروری سمجھنا : 25 23
26 بچہ پیدا ہوتے وقت ستر اور پردہ پوشی کے ضروری احکام 25 23
27 مسنون طریقہ : 26 23
28 تحنِیک 26 23
29 قومیت و صوبا ئیت اَور زبان ورنگ کے تعصّب کی اِصلاح 27 1
30 جنت میں کوئی صوبہ نہیں 27 29
31 زبان اَور رنگ اللہ تعالیٰ کی دو عظیم الشان نشانیاں ہیں : 28 29
32 عصبیت کفر کی نشانی ہے 30 29
33 اَلوَداعی خطاب 34 1
34 حضرت سعد رضی اللہ عنہ کی تین بددُعائیں 35 33
35 بڑے حضرت کے بدخواہوں کا انجام : 35 33
36 مخلص کی تنقید برداشت اَور بدخواہ کی نظراَنداز کریں 36 33
37 سب موافق ہونے کا نقصان : 36 33
38 تنقید برداشت کرنے کا مادّہ پیدا کریں 36 33
39 حضرت سعد کی اعلیٰ سیاسی بصیرت 37 33
40 ضروری بات : 39 33
41 احسان'' کا مطلب : 40 33
42 نبی علیہ السلام کی حیات میں مرتبہ احسان کا حصول : 40 33
43 جس کی تصوف سے آشنائی نہیں وہ کیا رائے دے سکتا ہے : 41 33
44 نبی علیہ السلام کے بعد بہت ریاضت کی ضرورت ہے : 41 33
45 فرصت کو غنیمت جانیں ،ریاضت و محنت کریں 42 33
46 شب ورَوز کے کچھ معمولات : 43 33
47 بقیہ : تربیت ِ اَولاد 43 23
48 بچہ کے کان میں اَذان و تکبیر کہنے کی حکمت : 43 23
50 گلدستہ ٔ اَحادیث 44 1
51 عود ِ ہندی میں سات بیماریوں سے شفاء ہے : 44 50
52 حضرت اَبوذر رضی اللہ عنہ کو سات باتوں کا حکم : 44 50
53 ہر نبی کو سات مخصوص لوگ عطا کیے جاتے تھے : 45 50
54 چار رَوز اُندلس میں 47 1
56 قرطبہ : 51 54
57 جامع مسجد قرطبہ : 53 54
58 خانقاہ ِحامدیہ اور رمضان المبارک 61 1
59 وفیات 62 1
Flag Counter