Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2007

اكستان

51 - 64
فَقَالُوْا یَارَسُوْلَ اللّٰہِ اَوِاثْنَانِ قَالَ اَوِاثْنَانِ، قَالُوْا اَوْ وَاحِد قَالَ اَوْ وَاحِد ثُمَّ قَالَ وَالَّذِیْ نَفْسِیْ بِیَدِہ اِنَّ السِّقْطَ لَیَجُرُّ اُمَّہ بِسَرَرِہ اِلَی الْجَنَّةِ اِذَا احْتَسَبَتْہُ ۔  (مسند احمد بحوالہ مشکٰوة ص ١٥٣) 
حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسولِ اکرم  ۖ نے فرمایا  :  جن دو مسلمانوں کے (یعنی ماں اور باپ کے) تین بچے مرجائیں تو اللہ اپنے فضل و رحمت سے اُن دونوں کو (یعنی ماں باپ کو) جنت میں داخل فرمائیں گے۔ صحابۂ کرام نے عرض کیا کہ یارسول اللہ  ۖ  جن کے دو بچے مرگئے ہوں (اُن کے لیے بھی یہ بشارت ہے؟) آپ  ۖ نے فرمایا ہاں جن کے دو بچے بھی مرجائیں۔ صحابۂ کرام نے عرض کیا کہ اگر کسی کا ایک بچہ مرجائے (تو اُس کے لیے بھی یہ بشارت ہے؟) آپ  ۖ نے فرمایا کہ ہاں اگر کسی کا ایک بچہ بھی مرجائے (تو اُس کے والدین کے لیے بھی یہ بشارت ہے) ۔پھر آپ  ۖ نے فرمایا، قسم ہے اُس ذات کی جس کے قبضۂ قدرت میں میری جان ہے اگر کسی عورت کا حمل ساقط ہوگیا تو وہ بھی اپنی ماں کو اپنی آنول نال کے ساتھ جنت میں کھینچ کر لے جائے گا بشرطیکہ اُس کی ماں نے صبر کیا ہو اور اُس کے گرنے کو  اپنے حق میں ثواب شمار کیا ہو۔ 
اگر کسی مسلمان کے تین بچے فوت ہوگئے تو وہ اُس کے لیے ایک مضبوط پناہ ہوں گے 
عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَنْ قَدَّمَ ثَلٰثَةً مِّنَ الْوَلَدِ لَمْ یَبْلُغُو الْحِنْثَ کَانُوْا لَہ' حِصْنًا حَصِیْنًا مِّنَ النَّارِ فَقَالَ اَبُوْذَرٍّ قَدَّمْتُ اثْنَیْنِ قَالَ وَاثْنَیْنِ قَالَ اَبَیُّ بْنُ کَعْبٍ اَبُو الْمُنْذِرِ سَیِّدُ الْقُرَّائِ قَدَّمْتُ وَاحِدًا قَالَ وَ وَاحِدًا۔ (ترمذی بحوالہ مشکٰوة ص ١٥٣)
حضرت عبد اللہ بن مسعود   فرماتے ہیں کہ رسولِ اکرم  ۖ  نے فرمایا :  جس شخص نے اپنی اَولاد میں سے ایسے تین بچے آگے بھیجے جو اَبھی بالغ نہیں ہوئے تھے تو وہ اُس شخص کے لیے آگ سے ایک مضبوط پناہ ہوں گے۔ (یہ سُن کر) حضرت ابوذر نے 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حديث 5 1
4 شاہِ حبشہ کی تخت نشینی کا واقعہ : 6 3
5 شاہِ حبشہ تابعی تھے : 7 3
6 حضرت عمرو بن العاص کی مدح : 7 3
7 عرب کے چار دانا 8 3
8 سیانوں کی نصیحت پر کان نہ دَھرنے کا نقصان : 8 3
9 حضرت علی و معاویہ نے حرمین کو باہمی لڑائیوں سے بچائے رکھا : 8 3
10 حضرت قیس کی چھٹی حس اور حضرت معاویہ کا پچھتانا : 9 3
11 ملفوظات شیخ الاسلام 10 1
12 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 10 11
13 معارف و حقائق : 10 11
14 حکیم فیض عالم صدیقی کی بے راہ رَوی 12 11
15 جواب کا منتظر 17 11
16 احادیث ِمبارکہ اور رمضان المبارک 18 1
17 تقریب ختم ِ بخاری شریف 21 1
18 ( بیان حضرت مولانا سید اَرشد صاحب مدنی مدظلہم العالی ) 23 17
19 علم ِ حدیث میں مشغولیت نبی علیہ السلام سے قربت : 23 17
20 حضرت شاہ ولی اللہ صاحب کا کشف : 24 17
21 حدیث سے تعلق برقرار رہنا چاہیے : 24 17
23 ( بیان حضرت مولانا سید محمود میاں صاحب مدظلہ العالی ) 26 17
24 بڑی تنظیم چھوٹی میں ضم نہیں ہوسکتی : 27 17
25 فنا کی برکات : 27 17
26 تمام چھوٹی جماعتیں بڑی جماعت میں ضم ہوجائیں : 28 17
27 مدارس میں سیاست نہیں ہوتی مگر سیاستدان تیار ہوتے ہیں : 29 17
28 جتنی زیادہ چھوٹی چھوٹی تنظیمیں ہوں گی اُتنا ہی ایجنسیوں کا کام آسان ہوگا : 29 17
29 علماء اور طلباء کے لیے چند دُعائیں : 30 17
30 سورۂ کہف کا معمول : 31 17
33 مرثیہ مولانا عبد الرشید غازی 32 1
34 عورتوں کے رُوحانی اَمراض 33 1
35 مکاری اور چالاکی کا مرض : 33 34
36 زیادہ بولنے کا مرض : 34 34
37 بدگمانی : 35 34
38 لعن طعن اور کوسنے کا مرض : 35 34
39 حسد : 36 34
40 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 37 1
41 وفیات 39 1
42 ظہار اور روزہ توڑنے میں کفارہ بالصوم 40 1
43 مضمون کا مقصد : 40 42
44 خصوصیت کا دعوٰی اور اُس کا جواب : 44 42
45 اِس کلام پر ہمارا تبصرہ : 48 42
46 درس ِ حدیث 48 1
47 گلدستہ ٔ احادیث 49 1
48 یہودی خباثتیں 52 1
49 ١٠۔ پروٹوکول کا خلاصہ : 52 48
50 صہیونیت یہودیوں کا نیا دین : 54 48
51 یہودی مؤرخ مزید کہتا ہے : 55 48
52 دینی مسائل 56 1
53 ( بیویوں میں برابری کرنے کا بیان ) 56 52
58 تقريظ وتنقيد 57 1
59 اخبار الجامعہ 60 1
Flag Counter