Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2007

اكستان

50 - 64
وَکَذَا فَاجْتَمَعْنَ فَاَتَاھُنَّ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ فَعَلَّمَھُنَّ مِمَّا عَلَّمَہُ اللّٰہُ ثُمَّ قَالَ مَامِنْکُنَّ امْرَأَة تُقَدِّمُ بَیْنَ یَدَیْھَا مِنْ وَّلَدِھَا ثَلٰٰٰثَةً اِلَّا کَانَ لَھَا حِجَابًا مِّنَ النَّارِ فَقَالَتِ امْرَأَة مِّنْھُنَّ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ اَوِاثْنَیْنِ فَاَعَادَتْھَا مَرَّتَیْنِ، ثُمَّ قَالَ وَاثْنَیْنِ وَاثْنَیْنِ، وَاثْنَیْنِ ۔ (بخاری  ج١ ،  مشکٰوة  ص ١٥٣) 
حضرت ابوسعید خدری  فرماتے ہیں کہ (ایک دِن) ایک خاتون رسولِ کریم  ۖ  کی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کرنے لگیں کہ یارسول اللہ  ۖ  مرد حضرات تو آپ کے اِرشادات سے اِستفادہ کرتے رہتے ہیں آپ ایک دن ہمارے لیے بھی مقرر فرمادیجیے تاکہ ہم اُس دن آپ کی خدمت میں جمع ہوجائیں اور آپ ہمیں اُن باتوں کی تعلیم دیں جو اللہ نے آپ کو بتلائی ہیں۔ آپ نے فرمایا اچھا تم سب فلاں دن فلاں وقت فلاں جگہ اکٹھی ہوجانا۔ چنانچہ جب سب عورتیں جمع ہوگئیں تو رسولِ کریم  ۖ اُن کے پاس تشریف لائے اور آپ نے اُنہیں وہ باتیں سکھائیں جو اللہ تعالیٰ نے آپ کو بتلائی تھیں۔ پھر آپ نے یہ بھی فرمایا کہ تم میں سے جس نے اپنی اَولاد میں سے تین بچے آگے بھیج دیئے (یعنی اُس کے تین بچے فوت ہوگئے) تو وہ بچے اُس کے لیے آگ سے پردہ ہوجائیں گے (یعنی اُسے دوزخ میں نہ جانے دیں گے) ۔اُن عورتوں میں سے ایک عورت نے عرض کیا کہ یارسول اللہ  ۖ اگر کسی عورت کے دو بچے فوت ہوگئے ہوں (تو کیا اُس کے لیے بھی یہی بشارت ہے؟) اُس عورت نے اپنی یہ بات دو بار دوھرائی۔ اِس پر آنحضرت  ۖ نے فرمایا :جس کے دو بچے فوت ہوگئے ہوں، جس کے دو بچے فوت ہوگئے ہوں، جس کے دو بچے فوت ہوگئے ہوں (اُس کے لیے بھی یہی بشارت ہے) ۔
اگر کسی ماں باپ کے تین بچے فوت ہوگئے تو اللہ تعالیٰ اُن ماں باپ 
کو اپنے فضل و کرم سے جنت میں داخل فرمائیں گے 
عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ مُّسْلِمَیْنِ یُتَوَفّٰی لَھُمَا ثَلٰثَة اِلَّا اَدْخَلَھُمَا اللّٰہُ الْجَنَّةَ بِفَضْلِ رَحْمَتِہ اِیَّاھُمَا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حديث 5 1
4 شاہِ حبشہ کی تخت نشینی کا واقعہ : 6 3
5 شاہِ حبشہ تابعی تھے : 7 3
6 حضرت عمرو بن العاص کی مدح : 7 3
7 عرب کے چار دانا 8 3
8 سیانوں کی نصیحت پر کان نہ دَھرنے کا نقصان : 8 3
9 حضرت علی و معاویہ نے حرمین کو باہمی لڑائیوں سے بچائے رکھا : 8 3
10 حضرت قیس کی چھٹی حس اور حضرت معاویہ کا پچھتانا : 9 3
11 ملفوظات شیخ الاسلام 10 1
12 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 10 11
13 معارف و حقائق : 10 11
14 حکیم فیض عالم صدیقی کی بے راہ رَوی 12 11
15 جواب کا منتظر 17 11
16 احادیث ِمبارکہ اور رمضان المبارک 18 1
17 تقریب ختم ِ بخاری شریف 21 1
18 ( بیان حضرت مولانا سید اَرشد صاحب مدنی مدظلہم العالی ) 23 17
19 علم ِ حدیث میں مشغولیت نبی علیہ السلام سے قربت : 23 17
20 حضرت شاہ ولی اللہ صاحب کا کشف : 24 17
21 حدیث سے تعلق برقرار رہنا چاہیے : 24 17
23 ( بیان حضرت مولانا سید محمود میاں صاحب مدظلہ العالی ) 26 17
24 بڑی تنظیم چھوٹی میں ضم نہیں ہوسکتی : 27 17
25 فنا کی برکات : 27 17
26 تمام چھوٹی جماعتیں بڑی جماعت میں ضم ہوجائیں : 28 17
27 مدارس میں سیاست نہیں ہوتی مگر سیاستدان تیار ہوتے ہیں : 29 17
28 جتنی زیادہ چھوٹی چھوٹی تنظیمیں ہوں گی اُتنا ہی ایجنسیوں کا کام آسان ہوگا : 29 17
29 علماء اور طلباء کے لیے چند دُعائیں : 30 17
30 سورۂ کہف کا معمول : 31 17
33 مرثیہ مولانا عبد الرشید غازی 32 1
34 عورتوں کے رُوحانی اَمراض 33 1
35 مکاری اور چالاکی کا مرض : 33 34
36 زیادہ بولنے کا مرض : 34 34
37 بدگمانی : 35 34
38 لعن طعن اور کوسنے کا مرض : 35 34
39 حسد : 36 34
40 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 37 1
41 وفیات 39 1
42 ظہار اور روزہ توڑنے میں کفارہ بالصوم 40 1
43 مضمون کا مقصد : 40 42
44 خصوصیت کا دعوٰی اور اُس کا جواب : 44 42
45 اِس کلام پر ہمارا تبصرہ : 48 42
46 درس ِ حدیث 48 1
47 گلدستہ ٔ احادیث 49 1
48 یہودی خباثتیں 52 1
49 ١٠۔ پروٹوکول کا خلاصہ : 52 48
50 صہیونیت یہودیوں کا نیا دین : 54 48
51 یہودی مؤرخ مزید کہتا ہے : 55 48
52 دینی مسائل 56 1
53 ( بیویوں میں برابری کرنے کا بیان ) 56 52
58 تقريظ وتنقيد 57 1
59 اخبار الجامعہ 60 1
Flag Counter